گلگت بلتستان پر پاکستان کا قبضہ غیر قانونی ہے ،بھارت کی ہرزہ سرائی،کس ملک کی فوج کو دھوکے باز قرار دیدیا؟

27  اکتوبر‬‮  2018

نئی دہلی(اے این این ) بی جے پی جنرل سیکریٹری و کشمیر امور کے انچارج رام مادھو نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان پر بھارت کا دعوی ٰپاکستان سے مضبوط ہے اور اسے پاکستانی فوج کو برطانیہ فوج نے دھوکہ دہی سے دیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ یہ خطہ بھارت کیلئے منتقی طور پر اہمیت کا حامل تھا اور یہ خطہ نہ صرف افغانستان بلکہ وسطی ایشیا تک اہم رابطہ تھا ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کو جموں وکشمیر کے حصے گلگت بلتستان کو برطانوی فوجی حکام نے دھوکہ دہی سے دیا جبکہ یہ خطہ مہاراجہ کی ریاست کا حصہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کو فوجی قبضہ سے زیر نہیں کیا گیا تھا ۔رام مادو نے ان باتوں کا اظہار گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے متعلق ایک کتاب کی رسم رونمائی کے دوران کیا ۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ خطہ پاکستان کا ہے مگر بھارت کا یہ دعویٰ ہے کہ یہ جموں وکشمیر کا ایک حصہ ہے اور شمالی علاقوں کے طور پر جانا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کو پاکستان نے پانچوں صوبہ بنانے کا ارادہ کیا ہے اور اگر ایسا ہوا تو بھارت اس کی مخالفت کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ 1935 میں سوویت یونین کے ابھرنے اور برطانیہ پر خطرات کے بادل منڈلانے کے بعد اس کو 60سال کیلئے پٹے پر دیا گیا تھا ۔انہوں نے کہاکہ انگریز سامراج کے 2فوجی افسرمیجرڈبلیواے براؤن اور کیپٹن اے ایس ماتھسن نے مہاراجہ سے ملاقات کرکے اسے اس خطے کی حفاظت کی ذمہ داری متبادل انتظام ہونے تک نبھانے کی درخواست کی ۔رام مادھوکے بقول جب گلگت بلتستان میں لوگ مہاراجہ سے بغاوت کر بیٹھے توانہوں نے برگیڈئرگھانساراسنگھ کوقید کرلیا۔انہوں نے کہاکہ 2 نومبر 1947 کو میجر ڈبلیو اے براؤن نے گلگت کوپاکستان میں شامل کرنے کااعلان کردیا،اوراسکے بعدپاکستان کی فوج اورباغیوں نے اس پورے علاقے کواپنے قبضے میں لے لیا۔

بھاجپالیڈرکاکہناتھاکہ پاکستانی فوج اورباغیوں نے گلگت کومرکزیابیس کیمپ بناکرنزدیکی علاقوں پرحملے شروع کردئیے ۔انہوں نے کہاکہ انگریزسامراج کے دوافسروں نے گلگت کوغیرقانونی طورپرپاکستان کیساتھ شامل کرلیا،اوراس دوران یہاں کوئی مزاحمت بھی نہیں کی گئی ۔رام مادھوکامزیدکہناتھاکہ سال1935میں انگریزوں نے اس علاقے کومہاراجہ سے پٹے پرلیاتھالیکن تقسیم ہندکے دوروزبعدمہاراجہ نے یہ علاقہ واپس لے لیا۔

رام مادھونے گلگت بلتستان کوپاکستانی زیرکنٹرول کشمیرسے پانچ چھ گناسے زیادہ بڑاعلاقہ قراردیتے ہوئے کہاکہ گلگت بلتستان کے علاقے پرپاکستان کاقبضہ کسی بھی طورجائز نہیں بلکہ یہ ایک غیرقانونی قبضہ ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ جموں وکشمیرسے متعلق پاکستان کاپروپیگنڈاسراسرغلط ہے کیونکہ مہاراجہ ہری سنگھ کی جانب سے کئے گئے الحاق کے تحت ریاست جموں وکشمیربھارت کاحصہ ہے ۔رام مادھوکاکہناتھاکہ پاکستان کی فوج کی جانب سے گزشتہ 7دہائیوں سے گلگت بلتستان میں جوحقوق انسانی پامالیاں کی جارہی ہیں ،اس بارے میں دنیاکی خاموشی افسوسناک ہے ۔تاہم انہوں نے کہاکہ اب بھارت خاموش نہیں بیٹھے گابلکہ پوری دنیاکوبتایاجائیگاکہ پاکستان نے اس علاقے پرغیرقانونی طورپرقبضہ کررکھاہے اوراس کی فوج نے یہاں کے لوگوں پربے پناہ مظالم ڈھائے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…