سابق لیگی سینیٹر کے فارم ہاؤس پر چھاپہ، کروڑوں روپے مالیت کی کیا غیر قانونی چیز برآمد ہوئی؟ حکام چکرا کر رہ گئے

22  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے فارم ہاؤس پر پولیس اور کسٹم حکام نے چھاپہ مار کر تین غیر قانونی گاڑیاں برآمد کر لیں۔ ان گاڑیوں کی مالیت 7 کروڑ بتائی جا رہی ہے۔ اس طرح لیگی رہنما کے فارم سے برآمد ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 27 ہو گئی ہے، واضح رہے کہ ان غیر قانونی گاڑیوں کی ملکیت کا دعوی قطری شہزادے حماد بن جاسم نے کیا تھا۔ گزشتہ ماہ سامنے آنے والی خبر کے مطابق پاکستان میں قطری سفارتخانے نے

سابق چیئر مین احتساب سیل و سابق سینیٹرسیف الرحمان کی ملکیتی ’’ریڈکو ٹیکسٹائل مل‘‘میں قائم’’ویئر ہاؤس‘‘ پر چھاپے کے دوران پکڑی گئی بیش قیمت نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی ملکیت کی ذمہ داری قبول کر لی تھی جبکہ کسٹم حکام نے پکڑی گئی تمام گاڑیاں کسٹم انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر اسلام آباد منتقل کر دی تھیں اور سیف الرحمن کی کمپنی کے ایڈمن منیجر نے گاڑیوں کے ثبوت فراہم کرنے کے لئے مہلت طلب کی تھی، اس رپورٹ کے مطابق پاکستان میں واقع قطری سفارتخانے نے روات کے قریب ریڈکو ٹیکسٹائل مل میں قائم ویئر ہاؤس پر کسٹم انٹیلی جنس کے چھاپے کے دوران پکڑی گئی21لگژری نان کسٹم پیڈگاڑیوں کی ملکیت کی ذمہ داری قبول ہے قطری سفارتخانے کی جانب سے گاڑیوں کے ملکیتی کاغذات کے ہمراہ تصدیق کے لئے لکھے گئے لیٹر میں کہا گیا تھا کہ تمام گاڑیاں قانونی تقاضے پورے کر کے پاکستان منگوائی گئی تھیں یہ گاڑیاں قطر کے سابق وزیر اعظم شیخ حماد بن جاسم جابر التھانی کی ملکیت ہیں اور یہ شکار کی غرض سے منگواکر سابق سینیٹر سیف الرحمان کے کراچی،لاہور اور اسلام آباد میں واقع ویئرہاؤس میں کھڑی کی گئی تھیں تاہم قطری سفارتخانے نے اپنے لیٹر میں کسی قسم کی قانونی ذمہ داری سے انکار کر دیا تھا ، ان نان کسٹم پیڈ21لگژری گاڑیوں کی مجموعی مالیت 35 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے ذرائع کے مطابق بعض گاڑیاں بغیر نمبر پلیٹ تھیں جبکہ بعض پرقطر کے سفارتخانے کی نمبر پلیٹ آویزاں تھی مذکورہ مل طویل عرصہ سے غیر فعال ہونے کی وجہ سے بند تھی تاہم چھاپہ مار ٹیم نے مل کے تالے توڑ کرتمام گاڑیاں ضبط کر لی تھیں۔



کالم



مشہد میں دو دن (دوم)


فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…

ہم بھی کیا لوگ ہیں؟

حافظ صاحب میرے بزرگ دوست ہیں‘ میں انہیں 1995ء سے…

مرحوم نذیر ناجی(آخری حصہ)

ہمارے سیاست دان کا سب سے بڑا المیہ ہے یہ اہلیت…

مرحوم نذیر ناجی

نذیر ناجی صاحب کے ساتھ میرا چار ملاقاتوں اور…

گوہر اعجاز اور محسن نقوی

میں یہاں گوہر اعجاز اور محسن نقوی کی کیس سٹڈیز…