دھاندلی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس ،سپیکر اسدقیصرچیئرمین کے انتخاب کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کو منانے میں کامیاب ،حیرت انگیز پیش رفت ہوگئی

20  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد ( آن لائن) پارلیمانی پبلک اکاوئنٹس کمیٹی سمیت دیگر کمیٹیوں کے قیام کے معاملے پر سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو اپنی ہی حکومت کے ہاتھوں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے نو منتخب حکومت کو دو ماہ گزر گئے مگر قائمہ کمیٹیاں تشکیل نہ پا سکیں، چیئرمین پی اے سی کے تنازعے پر حکومت اور اپوزیشن دونوں لچک دکھانے سے انکاری ہیں

جبکہ اسد قیصر مسلسل وزیراعظم پر زور دے رہے ہیں کہ پی اے سی کی سربراہی اپوزیشن لیڈر کو دے دی جائے مگر وہ اپنے وزراء کی شدید مخالفت کی وجہ سے یہ فیصلہ کرنے سے گریزاں ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی دھاندلی کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس اگلے ہفتے ہوگا جس کے چئیرمین کے انتخاب کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کو منانے میں سپیکر کامیاب ہوگئے ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں سب سے بڑی رکاوٹ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی تعیناتی کا تنازعہ ہے جس پر دونوں اطراف سے کوئی بھی لچک دکھانے کو تیار نہیں، اپوزیشن قائد حزب اختلاف کو چیئرمین پی اے سی بنانے کی خواہاں ہے جس کے لئے حکومت بالکل تیار نہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں چیئرمین پی اے سی کی نامزدگی ہی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، اپوزیشن واضح کر چکی ہے کہ اگر چیئرمین شپ انہیں نہ ملی تو اپوزیشن قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل میں شامل نہیں ہوگی قواعد کے مطابق قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل ایک ماہ کے اندر دینا لازمی ہے، دوسری طرف انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے تیس رکنی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس آئندہ ہفتے متوقع ہے ۔ذرائع کے مطابق انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس آئندہ ہفتے متوقع ہے جس میں پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق چیئرمین شپ کیلئے حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت طے پا گئی ہے

اور اپوزیشن حکومتی امیدوار پرویز خٹک کی مخالفت نہیں کرے گی قومی اسمبلی سے منظور تحریک میں کہیں ذکر نہیں کہ چیئرمین حکومتی رکن ہو گا تاہم حکومت نے کمیٹی میں مساوی نمائندگی کا اپوزیشن کا مطالبہ مانا جس کے بعد مفاہمت طے پائی، پارلیمانی کمیٹی کے پہلے اجلاس میں چیئرمین کے انتخاب کے علاوی کمیٹی کے ضوابط کار کی منظوری متوقع ہے، پارلیمانی کمیٹی تحقیقات کیلئے کسی بھی ادارے کی مدد اور کوئی بھی دستاویز طلب کر سکے گی، کمیٹی تحقیقات مکمل کرنے کیلئے ٹائم فریم کا بھی تعین کرے گی ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…