بغیر دوپٹے کے خاتون کو سیکریٹریٹ میں داخلے سے روکنے کاتنازعہ، وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا حیرت انگیز ردعمل سامنے آگیا

19  اکتوبر‬‮  2018

لاہور (ا ین این آئی) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ خاتون کو بغیر دوپٹے کے سیکریٹریٹ میں داخلے سے روکنے والے پولیس اہلکار کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔جمعہ دوپہر لاہور سول سیکریٹریٹ آنے والی سدرہ بٹ نامی خاتون کو دوپٹہ نہ ہونے پر ایک پولیس اہلکار نے سیکریٹریٹ میں داخلے سے روک دیا تھا۔تاہم خاتون کی جانب سے پوچھا گیا کہ کیا یہ احکامات تحریری ہیں؟

جس پر اہلکار نے جواب دیا کہ انہوں نے زبانی احکامات جاری کیے جبکہ ایک اور صوبائی وزیر کی جانب سے بھی یہی احکامات دیئے گئے ہیں۔تاہم صوبائی وزیر نے اس بات کی تردید کی۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے مذکورہ معاملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بغیر دوپٹہ اوڑھے سیکریٹریٹ میں آنے والی خواتین کو ملنے سے کبھی انکار نہیں کیا۔ان کا کہنا تھا کہ گارڈ کو کبھی اس طرح کے احکامات جاری نہیں کیے، میرے نام سے غلط بات منسوب کی گئی۔صوبائی وزیر صحت نے مزید کہا کہ دوپٹہ ہماری تہذیب کا حصہ ضرور ہے لیکن اس کے لیے کسی کو پابند نہیں کیا جاسکتا۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس حوالے سے ٹوئٹ بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے اور شوکاز نوٹس بھی جاری کردیا گیا۔ واضح رہے کہ ایک خاتون ڈاکٹر کو پولیس اہلکاروں نے سول سیکرٹریٹ میں بغیر دوپٹے کے داخل ہونے سے روک دیا، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں پولیس اہلکار خاتون ڈاکٹر کو روک رہے ہیں، پولیس اہلکار نے کہا کہ گزشتہ روز میو ہسپتال سے کچھ نرسیں صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد سے ملنے آئیں جن کے لباس پر انہوں نے اعتراض کیا تھا اور ہمیں صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین اور ایک اور وزیر نے زبانی طور پر آرڈر کیے ہیں کہ دوپٹے کے بغیر کسی خاتون کو نہ آنے دیا جائے۔ اس موقع پر خاتون ڈاکٹر نے کہا کہ میرا لباس تو ایسا نہیں ہے، اس پر پولیس عہدیدار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ کسی کو ڈوپٹے کے بغیر انٹری کی اجازت نہیں

اس پر خاتون نے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی تحریری حکم نامہ موجود ہے تو پولیس اہلکار نے کہا کہ صوبائی وزیر کی جانب سے کوئی تحریری حکم نامہ نہیں کیا گیا بلکہ یہ احکامات زبانی دیے گئے ہیں، اس موقع پر پولیس والے نے کہا کہ ایک اور وزیر نے کہا کہ یار آپ لوگوں کی بھی آنکھیں ہیں کہ آپ ادھر سے ہی ایسے لوگوں کو نہ آنے دیں کہ ہر بندہ ان کو ہی تکتا رہے کیا آپ کو یہ اچھا لگے گا، خاتون ڈاکٹر نے کہا کہ میرے لباس ایسا نہیں کہ آپ اس پر اعتراض کر سکیں، اس موقع پر اہلکار نے کہا کہ آپ دوپٹہ لے لیں، خاتون نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ اگر میں اس لباس میں علما کو بھی ملوں تو انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ خاتون ڈاکٹر نے کہا کہ سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا گلے میں دوپٹہ لینا ہے یا سرپر دوپٹہ اوڑھنا ہے، اس کے جواب میں پولیس والے نے کہا کہ اگر آپ دوپٹہ نہیں لینا چاہتیں تو کوئی پٹی ہی لے لیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…