جو شخص وزیراعظم کے نام سے پہچاناجاتاہے وہ وزیراعظم کے منصب کی توہین ہے،مولانا فضل الرحمان نے کھری کھری سنادیں،سنگین الزامات عائد

18  اکتوبر‬‮  2018

کوئٹہ (این این آئی ) جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ میرا دل نہیں کرتا کہ موجود حکومت کو حکومت کہوں جو شخص وزیراعظم کے نام سے پہچاناجاتاہے وہ وزیراعظم کے منصب کی توہین ہے، عام انتخابات ڈھونگ ،جھرلو تھے ،ضمنی انتخابات نے عام انتخابات کی قلعی کھول دی ہے ،انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز کوئٹہ کے ہاکی گراونڈ میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی،

مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ جب ملک کاالیکشن کمیشن ڈھٹائی سے کہتا ہے کہ الیکشن صاف وشفاف ہوئے، ان کاضمیر بھی انہیں ملامت نہیں کرتا،مولانافضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک کے معاہدے سے امریکہ ناراض ہوا ہے اس لئے ملک میں سیاسی بحران پید اکرکے وزیر اعظم نواز شریف کو عدالتوں میں گھسیٹا گیا ،ناہل قرار دلوایا گیا ،یہ لوگ اس شرط پر حکومت میں آئے ہیں کہ سی پیک کو ایک سال کیلئے موخر کیا جائے ،انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے امریکہ کی غلامی کو تسلیم کرلیا اب ہمیں بھی امریکی غلام کو تسلیم کرنے کا کہہ جارہا ہے ،ہم سر کاٹا سکتے ہیں مگر سر جھکا نہیں سکتے ہیں،مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکمران اندرونی نہیں بیرونی ایجنڈے پر کارفرما ہیں،میں پاکستان کیساتھ اس قسم کے مذاق کو برداشت نہیں کرسکتا ہوں ،انہوں نے کہا کہ صدر ،وزیر اعظم اور گورنر ہاوسز کو یونیورسٹیز میں تبدیل کرنے کی باتیں کررہے ہیں مگر یہ قومی اثاثے ہیں ہم انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے ،انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونے کی ضرورت ہے تاکہ ملکر ڈاکووں سے ملک کو آزاد کرائیں ،مولانافضل الرحمان نے کہا کہ علماء سے زیادہ آزادی کی قدروقیمت کو کون جانتاہے،ہمارے اکابرین نے دو سو سال تک قربانیاں دیں، علما کرام نوجوان نسل کو اسلامی تعلیمات کی طرف راغب کریں ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…