اضافی وصول کی گئی فیسیں سپریم کورٹ میں جمع کراؤ،چیف جسٹس ثاقب نثار نے نجی اسکولوں کے بارے میں بڑا فیصلہ سنادیا

1  اکتوبر‬‮  2018

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو وصول کی گئی اضافی فیسیں سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے نجی اسکولوں کو اضافی فیسوں کی وصولی کے حوالے سے تمام عدالتوں میں جاری مقدمات کو یکجا کر کے سپریم کورٹ میں لگانے کا حکم بھی دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ترقی کرنا ہر شخص کا حق ہے۔جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ تعلیم کا شعبہ ٹیکسٹائل اور اسٹیل ملز سے مختلف ہے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹیوشن سینٹرز اور ایئر کنڈیشنڈ اسکول تعمیر کر کے والدین کو لوٹا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ جو والدین فیسیں ادا نہیں کر سکتے ان کے بچوں کو اسکول سے نکال دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں لوگوں نے تعلیم، لیڈرشپ اور جوڈیشل سسٹم کی بنیاد پر ترقی کی، آکسفورڈ اور ہارورڈ جیسی یونیورسٹیز بھی نجی شعبے میں بنائی گئی تھیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں بھی معیاری اور سستی تعلیم فراہم کرنے والی یونیورسٹیز کی ضرورت ہے، اور تعلیمی ریفارمز کے حوالے سے ہم قوم کو تحفہ دیں گے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں ہر بچے کے لیے یکساں تعلیم اور یونیفارم پالیسی کا تحفہ دینا چاہتے ہیں، اس حوالے سے لا اینڈ جسٹس کمیشن نے کام مکمل کر لیا ہے۔سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے زائد وصول کی گئی فیسیں جمع کرانے کا حکم دیا اور اس حوالے سے تمام عدالتوں میں جاری مقدمات کو یکجا کر کے سپریم کورٹ میں لگانے کی ہدایت بھی کی۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی سپریم کورٹ نے نجی اسکولوں کو وصول کی گئی اضافی فیسیں سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا حکم دیدیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…