عثمان بزدار کو عمران خان یا تحریک انصاف کی قیادت نے نہیں بلکہ کس نے وزیراعلیٰ بنوایا اور اب ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہا ہے؟ معروف صحافی رئوف کلاسرا کے سنسنی خیز انکشافات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا

30  اگست‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عثمان بزدار کو وزیر اعلیٰ پنجاب بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح کے خاوند احسن اقبال جمیل نے بنوایا۔احسن اقبال گجر اور ان کی اہلیہ فرح نے عثمان بزدار کا نام وزیر اعلیٰ کے لیے تجویز کیا اور اب انہیں ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہے ہیں، خاور مانیکا معاملے پر وزیراعلیٰ ہائوس طلبی پر آر پی او شارق کمال اور ڈی پی او رضوان گوندل نے آئی جی کو اعتماد میں نہیں لیا

اور وزیراعلیٰ ہائوس چلے گئے، معروف صحافی رئوف کلاسرانے سنسنی خیز انکشافات کر دئیے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی رئوف کلاسرا نے انکشاف کیا ہے کہ ڈی پی او رضوان گوندل کی طلبی کے موقع پر وزیراعلیٰ ہائوس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ موجود احسن گجر جو کہ خاتون اول بشریٰ بی بی کی سہیلی فرح خان کے شوہر ہیں دراصل ان دونوں نے نے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا نام وزیراعلیٰ کیلئے تجویز کیا تھا اور اب انہیں ریموٹ کنٹرول کی طرح چلا رہے ہیں۔ رئوف کلاسرا کا کہنا تھا کہ خاور مانیکا معاملے کی انکوائری میں رضوان گوندل کا کوئی قصور نہیں ہے لیکن ان پر اور شارق کمال (آر پی او ساہیوال) پر الزام یہ ہے کہ انہوں نے ایس او پیز فالو نہیں کئے اور وزیراعلیٰ ہائوس طلبی کے موقع پر ان کا فرض بنتا تھا کہ وہ اپنے آئی جی کلیم امام کو اس معاملے سے آگاہ کرتے اور اجازت لیتے لیکن انہوں نے چین آف کمانڈ کو اعتماد میں نہ لے کرنہ صرف رولز کی خلاف ورزی کی بلکہ فرح خان کے شوہراحسن گجر سےبھی درگت بنوالی۔واضح رہے کہ اسی پروگرام میں رئوف کلاسرا نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ رضوان گوندل کے ساتھ چیف منسٹر آفس جانے والے دوسرے افسر آر پی او ساہیوال

شارق کمال صدیقی نواز شریف دور میںڈی پی او تھے۔ بہاولنگر میں عالم داد لالیکا نے نوازشریف سے شکایت کی کہ یہاں پر ایک سرپھرا افسرآیا ہے جس کا نا م شارق کمال ہے ،اس نے گستاخی کی ہے میرے ڈیرے پر چھاپہ مار کر میرے بندےگرفتار کرلئے ہیں ،جس پر نوازشریف ناراض ہو گئے اور انہوں نے آرڈر جاری کیا کہ شار ق کمال صدیقی کو صوبہ بدر کر دیاجائے اور وہ پنجاب میں نوکری نہیں کر سکتے ،

اس وقت کے آئی جی مشتاق سکھیرا نے اس وقت کے آر پی او احسان صادق کو ٹیلیفون کیا اور کہا کہ اپنے ڈی پی او شارق کمال صدیقی سے کہو کہ تمہارے پاس تین گھنٹے ہیں کہ تم عالم داد لالیکا کے ڈیرے پر جا کر معافی مانگو ، احسان صادق نے شارق کمال کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن شارق نے جواب دیا کہ آپ نے جو تین گھنٹوں کے بعد کرنا ہے وہ ابھی کرلیں لیکن میں کھانا کھانے یا

معافی مانگنے کیلئے نہیں جاؤں گا ، میرے ماتحت میرے اس فیصلے پر مایوس ہونگے ۔ روف کلاسرا کا کہناتھا کہ نوازشریف ،شہبازشریف اور مشتاق سکھیرا نے مل کر انہیں صوبہ بدر کروایا اور جب شارق وہاں سے جانے لگے تولوگوں نے انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اس وقت تحریک انصاف بھی کہہ رہی تھی کہ یہ بہت غلط ہواہے ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…