’’لگتا ہے کہ بچوں کے ہاتھ نائی کا اُسترا آگیا‘‘

29  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ  ڈیسک)ملک کے معروف صحافی ، تجزیہ کار و کالم نگار اور عمران خان کے کزن حفیظ اللہ نیازی اپنے کالم میں ایک جگہ لکھتے ہیں کہ لگتا ہے بچوں کے ہاتھ نائی کا اُسترا آگیا ہے۔بین الاقوامی، خارجی امور پر بے ربطی، اُلجھنیں، نفسا نفسی عیاں ہے،ابتدائے عشق ہے روتا ہے کیا۔ ویسے توسلیم صافی تختہ مشق ہمیشہ سے تھے۔مجیب الرحمٰن شامی صاحب جیسے

کُہنہ مشق، سکہ بند دانشور ہوں یا ذہین و فطین، محنتی، مشقتی ذی فہم سہیل وڑائچ ، جاوید چوہدری جیسامدلل یاعقلیت پسند نصرت جاویدیاسوچنے، سمجھنے، پرکھنے کی صلاحیتوں سے مالامال طلعت حسین، صحافتی کہکشاںمعمولی گستاخی پر دشنام طرازی،بہتان کی زد میں،عرصہ بیت چکا ۔صرف ان لوگوں کا ذکر کیا جن کی زندگی معقول، معتدل ،مدلل علمی بحث و تمحیص و تحقیق سے بھری ہے۔مجیب الرحمٰن شامی صاحب کی دیانتداری اور اصول پرستی کا ہمہ تن معترف ہوں،گواہی دیتا ہوں۔ افسوس یہ کہ سب کچھ عمران خان کی ناک کے نیچے پلان ہوا، پروان چڑھا۔ہفتہ پہلے ایک رشتہ دار، گریڈ 22 کے ریٹائرڈ پولیس افسر نے سلیم صافی بارے ایک کلپ بھیجا، ’’ لفافہ صحافی،چمک‘‘ ، وجہ، یہ جسارت کیوں کر ڈالی کہ’’ نواز شریف نے پرائم منسٹر ہاؤس کے اپنے اخراجات اپنی جیب سے ادا کیے ہیں‘‘۔ افسوس اس لیے ہوا کہ موصوف پانچ وقت کے نمازی ،اللہ سے ڈرنے والے،بھلے مانس انسان ہیں۔کلب کی مسجد میں دو،تین نمازوں میں ٹاکرا رہتا ہے۔ایک اضافہ ضرورحیران کُن ، پختہ عمر کے کئی مذہبی دوست ،تحریک انصاف کی اندھی محبت میں اندھی تقلید کے فلسفہ پر کار بند ، نواز شریف، مریم نواز اور ہمارے درجنوں صحافی ساتھی ( جو نواز شریف کو گالی دینا، الزام بہتان لگانا پسند کرتے ہیں نہ حصہ بنتے ہیں)

بارے ہربے پر کی بیہودہ ،اخلاق باختہ پوسٹس، کلپس،BLOGS،گالی گلوچ،بہتان کو عام کرنے میں رات دن وقف کیے ہیں۔دین داروں کو سورۃ الحجرات کی آیات بھیجیں ، بہتان اور سنی سنائی باتیں، بغیر ثبوت آگے بڑھائے بارے قرآنی احکامات بھیجے ، ایسوں کے کان پر جوں کیا رینگتی،کھلم کھلا خلاف ورزی ،تکذیب کے زمرے میں ، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ریٹائرڈ نمازی پرہیز گارپولیس افسر

نے سلیم صافی کو ’’ لفافی صحافی، چمک‘‘ کی پوسٹ فارورڈ کی تو میرے پاس اس کے علاوہ چارہ نہ رہا کہ سلیم صافی کے علم میں لائے بغیر مختصراً جواب لکھ بھیجوں۔’’محترم !اگر سلیم صافی لفافہ یا چمک کی سیاست میں ملوث ہے تو اللہ اُسے بدترین انجام سے دوچار رکھے، اگر آپ کی پوسٹ جھوٹ ، بہتان ہے تواس پوسٹ کو تخلیق دینے والوںسے اللہ نے عذاب عظیم کا وعدہ کر رکھا ہے

کہ قرآنی احکامات کی جانتے بوجھتے تکذیب کے مرتکب ہے،کا ٹھکانہ برا بتایا ہے‘‘۔صوم و صلوٰۃ کا پابند پولیس افسر کا جواب زیادہ دلچسپ،’’ حفیظ اللہ صاحب! آپ سے متفق مگرسلیم صافی کو ایسی تراشیدہ کہانیاں ،جو نواز شریف کی نام نہاد تصوراتی دیانت داری کی باتیں بنانے سے احتراز کرنا ہوگا‘‘۔اس جواب نے مجھے ششدر بھی رکھا اور تکلیف میں بھی ۔جب پارسا نیک بزرگ ذہنی اختلاج

و خلفشار کی گرفت میں ہوں تو بگڑے نوجوان جن کو محنت سے سوشل میڈیا حملہ آور بنایا گیا ہے،ان سے گلہ شکوہ کیسا؟البتہ نوجوانوں کا اخلاق باختگی پر آموز ش اور تربیت ریاست اسلامیہ کا المیہ بھی اور لمحہ فکریہ بھی۔بھلے دنوں ،عمران خان کو بتایا تھا کہ یہ راہ ،بے راہ روی کی پختہ سڑک ہے۔فراٹے مارے تو واپسی نا ممکن ہوگی۔سنی ان سنی کر دی گئی۔پہلی دفعہ، 2011ء میں

جناب عطاء الحق قاسمی صاحب کی شکایت پر میں نے برملا برہمی کا اظہار کیا عمران خان ہنس دیئے،مسکرا دیئے۔تحریک انصاف کا ناپسندیدہ صحافیوں کو گالیاںآج کلچر اور وطیرہ بن چکا ہے۔2011ء کے وسط میں حامد میر اور نصرت جاویددرجنوں دوسروں کوارزہ تفنن گالیوں سے نوازا جاتا تھا،بار بار پوچھا ، اختلاف رائے والوں کو گالیوں والے درجنوں ایس ایم ایس کیوں؟عمران خان

باچھیں کھول،دل کھول ہنسے ۔مجھے اس ہنسی سے خوف آیا۔ ایک دفعہ عمران خان کی موجودگی میں چند چہیتے دفتر میں میری موجودگی میں حامد میر کو گندی گالیاںدیتے پائے گئے ، عملاً میں نے تھپڑ مارنے کا قصد کیا کہ ایک دفعہ جب بھیانک طریقے سے روکوں گا توسیاسی پارٹی کے دفتر سے میڈیا کو گالیاں رُک جائیں گی کہ اس کے اپنے لیے نقصان دہ۔سیاسی پارٹی میڈیا سے لڑائی کی متحمل ہو نہیں سکتی

کہ نقصان قومی قیادت کارہتا ہے ۔آج پورا قومی میڈیا ( حق اور مخالف دونوں ) دلجمی سے عمران خان کو سنجیدگی سے لینے کو تیار نہیں ۔دل سے عزت دینے پر آمادہ نہیں ۔بڑی وجہ گالیاں ،جھوٹ،بہتان تحریک انصاف کا وطیرہ۔نقصان وطن عزیزکا کہ اگلی کئی دہائیاں دشنام طرازی، الزامات، بہتان کا میچ مملکت کو نا قابل تلافی نقصان پہنچانے کو ۔سلیم خان صافی کا کچھ نہیں بگڑا،بگڑا دہن،خبث ِدرون کھل کر سامنے آیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…