عمران خان سے دوستی کا اعتراف،عدلیہ بحالی تحریک نواز شریف نے نہیں وکلاء نے شروع کی تھی، جنرل کیانی نے عدلیہ بحالی تحریک کے دوران مجھے فون کر کے کیاکہا تھا ؟اعتزاز احسن کے حیرت انگیز انکشافات

27  اگست‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن) پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ میں پہلے دستبرداروں کا سوچ رہا تھا مگر میں نامزدگی کے بعد میں دستبردار نہیں ہونا چاہتا ،عدلیہ بحالی تحریک نواز شریف نے نہیں بلکہ وکلاء نے شروع کی تھی جنرل کیانی نے عدلیہ بحالی تحریک کے دوران مجھے فون کر کے کہا تھا کہ آپ کے دونوں مطالبات مانے جائیں گے آپ لانگ مارچ روک دیں

سینیٹر پرویز رشید سے مجھے اپنے متعلق بیان کی توقع نہیں تھی اگر معافی کے کھاتے کھل گئے تو بات دور تک جائے گی میں نے طیارہ ہائی چیکنگ کیس میں نواز شریف کا دفاع کیا تھا اور بے نظیر بھٹو نے بھی مجھے نواز شریف کا کیس لڑنے کی اجازت دی تھی عمران خان میرے پڑوسی ہیں میری اب بھی ان سے دوستی ہے پیر کو نجی ٹی وی کو انٹر ویو دیتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ میں نے نواز شریف کی اس وقت وکالت کی جب کوئی تیار نہیں تھا اے پی سی میں میرے نام پر غور کیا گیا ، میں عدلیہ بحالی تحریک میں بھی نواز شریف کے ساتھ تھا جنرل کیانی نے عدلیہ بحالی مارچ روکنے کے لئے مجھے فون کیا تھا اور کہا تھا کہ آپ کے دونوں مطالبات مانیں جائیں گے آپ اس معاملے پر وزیراعظم کا خطاب سن لیں عدلیہ بحالی مارچ کو ختم کرنے کا فیصلہ ہم وکلاء نے کیا تھا اس طرح مارچ شروع کرنے کا فیصلہ بھی وکلاء کا تھا نواز شریف نے مارچ شروع کرنے کا فیصلہ نہیں کیا تھا انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں ہماری اپوزیشن واضع ہے مجھے پرویز رشید سے اپنے متعلق اس قسم کے بیان کی توقع نہیں تھی اس قسم کے رویے سے جاگیردارانہ سوچ ظاہر ہوتی ہے ن لیگ نے بھی کہ اہے کہ یہ پرویز رشید کا ذاتی بیان ہے اگر معافی کے کھاتے کھل گئے تو بات دور تک جائے گی مجھے توقع نہیں تھی کہ پرویز رشید میرے متعلق ایسا بیان دیں گے ان لیگ کو سوچنا ہو گا کہ اعتزاز احسن بہتر ہے یا فضل الرحمن میں نے نواز شریف پر جنرل مشرف کی جانب سے قائم طیارہ ہائی جیکنگ کے مقدمے میں ان کا دفاع کیا ،

مجھے بے نظیر بھٹو نے کہا تھا کہ آپ نواز شریف کا مقدمہ لڑ لو میرے تو صرف بیانات ہیں جبکہ شریف برادران نے ملک قیوم کے ذریعے آصف زرداری کو سزابھی دلوائی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان میں پڑوسی ہیں اب بھی ان سے میری دوستی ہے اعتزاز احسن نے کہا کہ میں نوا زشریف کا کیس نہیں لڑوں گا کیونکہ یہ اب میرے لئے ممکن نہیں ہے میں نے اپنی پارٹی سے کہا تھا کہ صدارتی انتخاب کے لئے میری جگہ کسی اور کو امیدوار نامزد کر دیں جس پر سب متفق ہوں مولانافضل الرحمان کی بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ اپنے آپ پر بھی ہنس سکتے ہیں مجھے کچھ دوستوں کے فون آئے کہ آپ صدر کی الیکشن سے دستبر دارنہ ہوں۔پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں شکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ، میں مولانا فضل الرحمان کی صدارتی امیدوار کے لئے نامزدگی کے بعد دستبر دار نہیں ہونا چاہتا ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…