نجم سیٹھی کی اہلیہ جگنو محسن نے اپنا ووٹ کس کے حق میں استعمال کیا؟پی ٹی آئی کے وہ کون سے دو رکن اسمبلی تھے جنہوں نے عثمان بزدار کو ووٹ ہی نہیں دیا؟ حیرت انگیزانکشافات

20  اگست‬‮  2018

لاہور( این این آئی)نجم سیٹھی کی اہلیہ جگنو محسن نے اپنا ووٹ کس کے حق میں استعمال کیا؟چوہدری نثار کا سرپرائز، عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ منتخب ہوتے ہی ایسا کام کردیاکہ حمزہ شہباز بھی حیران رہ گئے،تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ سے آزاد حیثیت میں رکن اسمبلی منتخب ہونے والی جگنو محسن نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں تحریک انصاف کے امیدوار سردار عثمان بزدار کو ووٹ دیا ۔

جگنو محسن انتخاب کا مرحلہ شروع ہونے سے قبل خواجہ سعد رفیق کی نشست پر گئیں اور ان سے کچھ دیر گفتگو کی ۔ بعد ازاں وہ حمزہ شہباز اور رانا محمد اقبال سے بھی ملیں ۔آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے سینئر سیاستدان وسابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے موقع پر بھی ایوان سے غیر حاضر رہے ۔ چوہدری نثار کی جانب سے ابھی تک اسمبلی رکنیت کا حلف نہیں اٹھایاگیا ۔تحریک انصاف کے امیدوار سردار عثمان بزدار نے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر حمزہ شہباز سے ان کی نشست پر جا کر مصافحہ کیا ۔ عثمان بزدار نے وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کیا جس کے بعد بالترتیب حمزہ شہباز،معاویہ اعظم اور علی حیدر گیلانی نے بھی خطاب کیا ۔ اس کے بعد نو منتخب وزیر اعلیٰ عثمان بزدار اپنی نشست سے اٹھ کر حمزہ شہباز کی نشست پر گئے اور ان سے مصافحہ کیا اور اس کے بعد انہوں نے اگلی نشستوں پر بیٹھے ہوئے تمام لیگی اراکین سے بار ی باری ہاتھ ملایا۔پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ نے ایوان میں موجود ہونے کے باوجود تقریر نہ کی ۔ نو منتخب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بردار کے بعد (ن) لیگ کے پارلیمانی لیڈر حمزہ شہباز نے جب اپنی تقریر مکمل کی تو سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے پیپلز پارٹی کے حسن مرتضیٰ کا نام پکارا گیا لیکن انہوں نے ایوان میں موجود ہونے کے باوجود تقریر نہ کی اور علی حیدر گیلانی کی جانب اشارہ کر دیا ۔

علی حیدر گیلانی نے نو منتخب وزیر اعلیٰ کو مبارکباد اور اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔پنجاب کے وزیراعلیٰ کے انتخاب میں دو آزاد اراکین اور راہ حق پارٹی کے ایک رکن نے تحریک انصاف کے امیدوار سردار عثمان بزدارکو ووٹ دیا ،پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی تیمور لالی علالت کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہ کر سکے ۔پارٹی پوزیشن کے مطابق تحریک انصاف کے ایوان میں 175اور اس کی اتحادی مسلم لیگ (ق) کے 10ووٹ ہیں

تاہم چوہدری پرویز الٰہی سپیکر کے عہدے پر فائز ہونے کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کر سکتے اس طرح اس کی مجموعی عددی برتری 184ہے ۔وزیر اعلیٰ کے انتخاب میں دو آزاد اراکین جگنو محسن ، ملک احمد علی اولکھ او ر راہ حق پارٹی کے معاویہ اعظم نے تحریک انصاف کے امیدوار سردار عثمان بزدار کو ووٹ دیا جبکہ ایک رکن اسمبلی تیمور لالی علالت کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہ آ سکے ۔پی ٹی آئی کے امیدوار سردار عثمان بزدار کو 186جبکہ مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کو 159ووٹ ملے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…