تحریک انصاف کے 2 ارکان نے عثمان بزدار کو کیوں ووٹ نہیں دیا؟ نام منظر عام پر، حیرت انگیز وجہ سامنے آ گئی

19  اگست‬‮  2018

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سردار عثمان بزدار 186ووٹ لے کر وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہو گئے جبکہ ان کے مد مقابل مسلم لیگ (ن) کے حمزہ شہباز شریف نے 159ووٹ حاصل کئے،واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے موقع پر تحریک انصاف کے دو صوبائی ارکان اسمبلی اپنا ووٹ کاسٹ نہ کر سکے ،

نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق اگر وزارتِ اعلیٰ کے امیدوار عثمان بزدار کو186 میں سے ایک ووٹ بھی کم پڑتا تو قانونی تقاضے پورے کرنے کے لیے دوسری رائے شماری میں جانا پڑتا لیکن مطلوبہ تعداد پوری ہونے کی وجہ سے انہیں کامیاب قرار دے دیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق نو منتخب وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو تحریک انصاف کے 175، مسلم لیگ (ق) کے 10 کی حمایت حاصل تھی جبکہ 2 آزاد ارکان جگنو محسن، احمد علی اولکھ اور راہ حق پارٹی کے محمد معاویہ نے بھی عثمان بزدار کو ووٹ دیا۔ جب پنجاب اسمبلی میں وزارتِ اعلیٰ کے انتخاب کا مرحلہ جاری تھا تو اس وقت تحریک انصاف کے دو ارکان غیر حاضر تھے اور وہ عثمان بزدار کے حق میں اپنا ووٹ نہیں دے سکے۔ واضح رہے کہ تیمورلالی علالت کی وجہ سے بروقت اسمبلی نہ پہنچ سکے، سپیکرپرویزالٰہی بھی رائے شماری میں شامل نہیں ہو سکے، اگر سپیکر ووٹ ڈالتے تو ایوان چلانے کا ایشو بن سکتا تھا۔دوسری جانب نو منتخب وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدادر نے اپنی قیادت، پی ٹی آئی اور اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترجیح گڈ گورننس قائم کرنا اور کرپشن کا خاتمہ ہے، صوبے کی بہتری خصوصاً پولیس اور بلدیاتی نظام میں خیبر پختوانخواہ ماڈل کو اپنایا جائے گا، اس ایوان کے جتنے بھی ممبران ہیں وہ اپنے اپنے حلقوں کے وزیر اعلیٰ ہیں،اپوزیشن جمہوری نظام کا حصہ ہے اور یقین دہانی کراتا ہوں کہ ان کی اچھی تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…