عمران خان بھی بلاول بھٹو کے خطاب سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے، تقریر ختم ہونے کے بعد ردعمل نے سب کو حیران کر دیا

17  اگست‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اپنا پہلا خطاب کیا، بلاول بھٹو کے خطاب نے عمران خان کا دل بھی موہ لیا۔ واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں سب سے پہلے نومنتخب وزیراعظم عمران خان نے خطاب کیا لیکن ن لیگ نے اس موقع پر اپنا احتجاج جاری رکھا، ان کے بعد ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے ایوان میں خطاب کیا اور اس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اظہار خیال کیا۔

بلاول بھٹو نے اپنے خطاب میں عمران خان کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد پیش کی اور انہیں ان کے وعدے بھی یاد کرائے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بہترین تقریر کرتے ہوئے تمام پہلوؤں کو اجاگر کیا اور آخر میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو وزیراعظم بننے پر مبارکباد دی، عمران خان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی تقریر سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے انہوں نے بلاول بھٹو کو خطاب پر ڈیسک بجا کر داد دی۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان ملک کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے ہیں وہ ہفتہ کو ایوان صدر حلف اٹھائیں گے ٗتحریک انصاف کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار عمران خان نے 176ووٹ حاصل کئے ٗ ان کے مد مقابل شہباز شریف کو 96ووٹ ملے ٗ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے انتخابی عمل میں حصہ نہیں لیا۔ جمعہ کو اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہواجس میں قائد ایوان کا انتخاب عمل میں آیا ٗایوان میں نئے قائد کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے کیا گیا۔ اسپیکر نے اراکین کوقائد ایوان کے انتخاب کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا اور اراکین کو ہدایت کہ جو اراکین عمران خان کے حق میں ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں تو اسپیکر کے دائیں جانب لابی اے میں چلے جائیں اور جو شہبازشریف کو ووٹ ڈالنا چاہتے ہیں وہ اسپیکر کے بائیں جانب لابی بی میں چلے جائیں جس کے بعد اراکین اپنی اپنی لابی میں چلے گئے۔رائے شماری کا عمل مکمل ہونے کے بعد اسپیکر نے نتائج کا اعلان کیا جس کے تحت عمران خان قائد ایوان منتخب ہوگئے،

عمران خان کو 176 جبکہ شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے۔ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی نے قائد ایوان کے انتخاب میں کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہیں دیا۔رائے شماری میں عمران خان کو تحریک انصاف کے علاوہ ایم کیوایم، بی اے پی، مسلم لیگ (ق)، بی این پی، عوامی مسلم لیگ اور جے ڈبلیو پی کے ارکان نے ووٹ دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے شہباز شریف کو ان کی جماعت کے علاوہ ایم ایم اے کے ارکان کی بھی حمایت حاصل تھی۔نومنتخب وزیر اعظم عمران خان ہفتہ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی اور صدر مملکت ممنون حسین ان سے حلف لیں گے۔ تقریب میں شرکت کے لیے خصوصی دعوت نامے جاری کئے جاچکے ہیں۔ یاد رہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں وزیراعظم کو مملکت کے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت حاصل ہے جو اپنی کابینہ کے ذریعے امور مملکت چلاتا ہے ٗاب تک 21 سربراہان اس عہدے پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…