ایک پارٹی کو جعلی مینڈیٹ دیکر عوام کے اعتماد کو مجروح کیا گیا ہے، کسی قیمت پر قبول نہیں کرینگے، فضل الرحمان کافیصلہ کن جنگ لڑنے کا اعلان

12  اگست‬‮  2018

سکھر(آئی این پی) جے یو آئی کے سربراہ اور متحدہ مجلس عمل کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ 25 جولائی کو ملکی تاریخ کی بدترین دھاندلی کر کے عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، اور ایک پارٹی کو جعلی مینڈیٹ دیکر عوام کے اعتماد کو مجروح کیا گیا ہے، جسے کسی قیمت پر قبول نہیں کرینگے، عید کے بعد دھاندلیوں کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑینگے،

سکھر میں جے یو آئی کے ایڈیشنل انفارمیشن سیکریٹری مولانا عبدالحق مہر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے قائد سندھ علامہ راشد محمود سومرو ، مفتی سعود افضل ہالیجوی، مولانا عبیداللہ بھٹو سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالنے والوں سے سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، جمہوریت دشمنوں کا تعاقب کرینگے اور پوری دنیا کے سامنے ان کو بے نقاب کرینگے، انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ کا سیاہ باب ہے کہ ایک جعلی لیڈر کو جعلی مینڈیٹ کے ذریعے وزیر اعظم بنایا جا رہا ہے، مگر قوم ان کو قبول نہیں کریگی، مولانا فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ 14 اگست تحریک آزادی کے نامکمل ایجنڈے کو مکمل کرنے لالہ اللہ کا نظام نافذ کرنے کے عہد کا دن ہے، آج استعماری قوتوں نے ملک کا اسلامی تشخص ختم کرنے کے لیے یلغار کردی ہے، ہم ان کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ازسر نو جنگ اور جدوجہد شروع کرنے کا اعلان کرتے ہیں، جعلی مینڈیٹ کے ذریعے نام نہاد تبدیلی اور مغربی تہذیب و ایجنڈے کی تسلط کی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دینگے، مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عمران خان کی تبدیلی کا بھانڈا بیچ چوراہے پھٹ چکا ہے انہوں نے جن پر کرپشن اور دہشتگردی کے الزامات لگائے آج اقتدار کے لئے ان سے اتحاد اور مفاہمت کرچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ یہ حکمراں طاقتوں کی ناکامی کا اعتراف ہے کہ ہم پر کرپشن کے بجائے بغاوت کے مقدمے بنانے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مگر ہم اس سے ڈرنے والے نہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں میں جرئت ہے تو وہ انتقامی کارروائیوں اور میڈیا کے ذریعے منفی پروپیگنڈا کرنے کے بجائے سیاسی میدان میں اور دلائل کے سے ان کا مقابلہ کریں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…