ن لیگ کے کارکنوں کی گرفتاریاں ، ہمیں روکا کیوں جارہا ہے ؟ بلاول بھٹو نے حیرت انگیز انکشاف کر دیا

15  جولائی  2018

مالاکنڈ(آئی این پی ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ انتخابات کے لیے سازگار ماحول نہیں مل رہا، ہماری جماعت سمیت چند دیگر جماعتوں کو الیکشن سے روکا جارہا ہے،پی پی پی کو دیوار سے نہ لگایا جائے،اداروں کے درمیان ٹکرا ئونہیں ہونا چاہیے، متنازع الیکشن سے متنازع پارلیمنٹ وجود میں آئے گی، ن لیگ کے سیاسی رہنما ئو ں اور کارکنان کی گرفتاریاں ناقابل فہم ہیں،

سب کو الیکشن لڑنے کے یکساں مواقع ملنا ضروری ہیں، مخصوص جماعتوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگراں حکومت مسئلے کو سنجیدگی سے لے، ہم سینیٹ میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔مالاکنڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی پی پی کو دیوار سے نہ لگایا جائے جب کہ ن لیگ کے سیاسی رہنما ئو ں اور کارکنان کی گرفتاریاں ناقابل فہم ہیں، سب کو الیکشن لڑنے کے یکساں مواقع ملنا ضروری ہیں، ملک بھر سے شکایات مل رہی ہیں کہ پیپلز پارٹی اور چند دیگر سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع نہیں دیے جارہے اور الیکشن میں حصہ لینے سے روکا جارہا ہے جب کہ مخصوص جماعتوں کو فائدہ پہنچایا جارہا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نگراں حکومت مسئلے کو سنجیدگی سے لے، ہم سینیٹ میں اس مسئلے کو اٹھائیں گے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شفاف الیکشن ہمارا حق ہے جس کے بغیر بننے والی پارلیمنٹ متنازع اور کمزور ہوگی، 2013 میں جو تجربات کیے گئے اس سے معاشرے کو نقصان پہنچا، مختلف علاقوں میں انتظامیہ کی جانب سے پی پی پی کے امیدواروں اور کارکنوں کو تنگ کیا جارہا ہے اور نشانہ بنایا جارہا ہے جو ناقابل قبول ہے، الیکشن کے لیے سازگار ماحول نہیں مل رہا، اچ شریف اور ملتان میں ہمارے جلسے منسوخ کیے گئے، ہم کب تک یہ برداشت کریں گے، یہ سب ناقابل قبول ہے، پی پی پی کو دیوار سے نہ لگایا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اداروں میں ٹکرا نہیں ہونا چاہیے، سب کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے، عوام کے سارے مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں، قانون کے مطابق نواز شریف کو گرفتار کیا گیا، لیکن ن لیگ کے عام سیاسی رہنماں اور کارکنان کی گرفتاریاں ناقابل فہم ہیں، متنازع الیکشن کا نتیجہ متنازع پارلیمنٹ کی صورت میں نکلے گا جو ملک کے مفاد میں نہیں،

کٹھ پتلی اور کمزور حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی، اقتدار میں آکر نیشنل ایکشن پلان کو وسیع کریں گے،کٹھ پتلی اور کمزور حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کرسکتی، وزیراعظم صرف اپنی جماعت کا نہیں سب کا ہوتا ہے ، سیاسی کارکنوں کو زندہ لاشیں اور گدھا کہنا عوام کو نشانہ بنانے کے مترادف ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…