شہباز شریف کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہ رہے موسلادھار بارشوں نے پاکستان کے ‘‘پیرس‘‘کو ڈبو دیا‘ ن لیگ کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی، لاہور میں ٹریفک کے بجائے کشتیاں چلانے کی نوبت آ گئی

3  جولائی  2018

لاہور (نیوز ڈیسک)صوبائی دارلحکومت لاہور میں ہونے والی بارش نے 38سالہ ریکارڈ توڑ دیا ،مختلف حادثات میں 6افراد جاں بحق ہوگئے ،شہر میں کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی بارش نے تباہی مچادی ،سڑکیں، گلیاں تالاب میں تبدیل ہوگئیں جبکہ نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں داخل ہو گیا ،شدید بارش کی وجہ سے لیسکو کے ساڑھے تین سو فیڈرز بھی ٹرپ کرگئے ہیں جس کے

باعث شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی کئی گھنٹوں تک معطل رہی،لاہور ائیر پورٹ پر بیرون ملک جانے والی متعد د پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں اور لاہور آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارلحکومت لاہور اور اس کے گردونواح میں رات گئے تیز ہوائوں کے ساتھ موسلا دھار بارش شروع ہوئی جس کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا ۔بارش کے باعث ریواز گارڈن میں بجلی کے تاروں سے کرنٹ لگنے کے نتیجے میں ریواز گارڈن چوکی کا ڈرائیور امانت اور رضاکار شاہ زیب جاں بحق ہو گیا۔قرطبہ چوک پر موٹر سائیکل پر سوار اکبر نامی نوجوان بجلی کے تاروں سے چھو جانے جبکہ چائنہ اسکیم میں بھی کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہوا۔دوسری جانب گمٹی بازار میں ایک جوتوں بنانے کے کارخانے کی چھت گرنے سے 2 مزدور جاں بحق ہوئے۔بارش کے باعث مختلف واقعات میں زخمی ہونے والے 10 افراد مختلف ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔شدید بارشوں نے انتظامیہ کی کارکردگی کا بھی پول کھول دیا ، انتظامیہ کی نااہلی کے باعث شہر دریا کا منظر پیش کرنے لگا ، شاد باغ، بادامی باغ، لکشمی، بھاٹی، فیروزپور روڈ، جی پی او چوک، اچھرہ، شاہدرہ ، اسلام پورہ ، گڑھی شاہو ، محمد نگر ، ریلوے اسٹیشن سمیت دیگر علاقے پانی میں ڈوب گئے اور سڑکوں پر کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا ۔جبکہ کئی علاقوں میں

پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے لوگ محصور ہوکر رہ گئے، انڈر پاس پانی سے بھرگئے ،گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہوگئیں، کئی مقامات پر ٹریفک جام ہوگیا،گلیاں اور سڑکیں بند ہونے سے دفاتر میں حاضری معمول سے کم رہی۔جی پی او کے قریب سڑک میں شگاف پڑ گیا۔ گہرے شگاف میں پانی تیزی سے گرنے لگا، جو کسی بھی حادثے کا باعث بن سکتا ہے۔

واسا حکام کے مطابق لاہور میں ہونے والی بارش نے 38سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے ۔دوسری جانب موسلا دھار بارش سے بجلی کی ترسیل کا نظام بھی شدید متاثر ہوا اور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ساڑھے تین سو سے زائد فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے شہر کے بیشتر علاقوں میں رات سے بجلی کی ترسیل معطل ہو گئی جسے کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بھی بحال نہ کیا جاسکا ۔

گڑھی شاہو ،محمد نگر ، اقبال ٹائون ،ٹائون شپ ، سمن آباد، گلشن راوی ،بادامی باغ سمیت دیگر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہونے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔لیسکو حکام کا کہنا ہے کہ بارش کے دوران برقوں لائنوں پر کام نہیں کیا جا سکتا اور نہ اہلکاروں کو کھمبوں پر کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے ، بارش رکنے پر بجلی کی بحالی کا کام شروع ہو گا،

صارفین ہنگامی حالت میں سٹاف کا ساتھ دیں۔ ایم ڈی واسا زاہد عزیز کے مطابق واسا کا عملہ رات سے نکاسی آب میں مصروف ہے، بارش رکنے کے بعد دو سے تین گھنٹے شہر سے پانی نکالنے میں لگ سکتے ہیں۔واسا کے تمام ڈسپوزل سٹیشن آپریشنل ہیں،عملے کی طرف سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔لاہور ائیر پورٹ پر موسم کی خرابی کے باعث پروازوں کا شیڈول شدید متاثر ہوا،

بیرون ملک جانے والی متعد د پروازیں تاخیر کا شکار ہو گئیں اور لاہور آنے والی پروازوں کا رخ دوسرے شہروں کی جانب موڑ دیا گیا۔ ادھر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے شہر میں بارش کا سلسلہ آئندہ دو روز تک جاری رہے گا۔ کوئٹہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 27، گوادر، پسنی تربت اور ژوب میں 30، لسبیلہ میں 31، پنجگور میں 32 درجے سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، اگلے 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ میں موسم گرم خشک رہے گا۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…