سکندر حیات بوسن کو تحریک انصاف کی جانب سے این اے 154کا ٹکٹ جاری کیاگیا ہے یا نہیں؟ولید اقبال کا کیا بنا؟ تحریک انصاف نے فیصلوں کا اعلان کردیا

24  جون‬‮  2018

اسلام آباد(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن کو پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 154کا ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن)چھوڑ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے والے سابق وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن کو پی ٹی آئی کی جانب سے این اے 154کا ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق این اے 154کے ٹکٹ کا فیصلہ بعد میں کیا جائیگا ۔

پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کر دہ امیدواروں کی فہرست میں سکندر بوسن کا نام سیریل نمبر 136درج تھا ۔قبل ازیں پاکستان تحریکِ انصاف نے عا م انتخا بات 2018کے لیئیاپنے کھلاڑیوں کی حتمی فہرست جاری کر دی، قومی اسمبلی کی 272 میں سے دو سو انتیس حلقوں کیلئے امیدوار نامزد، خیبر پختونخوا کے ننانوے میں سے 90 اور پنجاب کے 238 حلقوں کیلئے امیدواروں کا تعین کر دیا گیا، سندھ کے اناسی، بلوچستان کے چھتیس حلقوں کیلئے امیدواروں کی نامزدگی مکمل، اسلام آباد کی تینوں نشستوں کے لئے امیدواروں کا اعلان، فاٹا کے گیارہ حلقوں میں امیدوار کھڑے کر دیے گئے،وہاڑی سے جٹ فیملی سے ٹکٹ واپس لیے لئے گئے،جہانگیر ترین گروپ کے سکندر بوسن جیت گئے، احمد حسن ڈیہڑ کا احتجاج بھی کام نہ اآیا، سیالکوٹ کا بھی ایک جاری ٹکٹ روک لیا گیا، ولید اقبال کو احتجاج کے باوجود ٹکٹ نہ مل سکا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے انتخابی کھلاڑیوں کی حتمی فہرست جاری کر دی گئی ۔عمران خان نے وہاڑی کی جٹ فیملی کی چھٹی کرا دی۔ این اے 162 وہاڑی سے عائشہ نذیر جٹ سے ٹکٹ واپس لے کر خالد محمود چوہان کو دیدیا گیا۔ نذیر جٹ کا پی پی 229 وہاڑی کا ٹکٹ ہمایوں افتخار چشتی کو مل گیا۔ جٹ فیملی کو جہانگیر ترین گروپ کے اسحق خاکوانی سے گڑبڑ مہنگی پڑ گئی۔این اے 154 ملتان سے سکندر بوسن ٹکٹ لے اڑے،

احمد حسن ڈیہڑ کا بنی گالہ میں احتجاج بھی کام نہ اآیا۔ کپتان نے جہانگیر ترین گروپ کے پلڑے میں وزن ڈال کر سکندر بوسن کو ٹکٹ جاری کر دیا۔لاہور سے ولید اقبال کی احتجاجی پریس کانفرنسیں بھی کام نہ آئیں، قومی اور صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ بھی نہ مل سکا۔ این اے 74 سیالکوٹ میں بیرسٹر منصور کو جاری ٹکٹ روک لیا گیا۔ این اے 81 اور پی پی 57 کے ٹکٹ بھی واپس لے لیے گئے۔این اے 80 میں خواجہ صالح سے ٹکٹ واپس لے کر صدیق مہر کو دے دیا۔ پی پی 57 سے نعمان چٹھہ سے ٹکٹ واپس لے کر چودھری محمد علی کو دے دیا گیا۔ پی ٹی اآئی کا کہنا ہے کہ بچ جانے والے حلقوں کیلئے امیدواروں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…