ہمارے ہوتے ہوئے کالا باغ ڈیم نہیں بن سکتا پاکستان کی سب سے بڑی جماعت کے اہم رہنما کا کھلم کھلا اعلان

19  جون‬‮  2018

روہڑی (مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کے سابق اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید احمد شاہ نے چیلنج کیا ہے کہ اگر کوئی ان پر یا ان کے خاندان کے کسی بھی فرد پر پلاٹ یا اراضی پر قبضہ ثابت کردے تو وہ الیکشن سے دستبردار ہوجائیں گے۔روہڑی میں منعقدہ ورکرز کنوینشن سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سرکاری اراضی کے چوکیدار ہیں۔

اس بات کو ہم نے ثابت کرکے دکھایا ہے اور سکھر میں 9 ارب روپے کی سرکاری اراضی پر سے قبضے ختم کرائے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اپنا منشور پیش کردیا ہے کہ ملک میں زراعت پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو دگنا کریں گے اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو دگنا کریں گے۔سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی صوبوں کو خود مختار بنایا ہے اور اب بھی اقتدار میں آکر انہیں خود مختار بنائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ دولت کی سیاست ہم نے کبھی نہیں کی کیونکہ دولت سے کوئی سیاستدان نہیں بنتا اگر کوئی دولت سے سیاست دان بنتا تو پھر خورشید شاہ سیاستدان نہ ہوتا، ان کا کہنا تھا کہ ذات کی سیاست سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں، ذات پہچان کے لیے ضرور ہے مگر اسے سیاست کا حصہ نہ بنایا جائے ورنہ تباہی آتی ہے۔خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مخالفین نے سکھر کو کچھ نہیں دیا، ان کاکہنا تھا کہ سکھر بائی پاس ان کا منصوبہ تھا جو 1989میں منظور کرایا گیا تھا، جسے بعد میں نوازشریف نے بند کرایا تھا لیکن ہم نے پھر حکومت میں آکر اس کو دوبارہ شروع کرایا۔انہوں نے دعوی کہا کہ اگر 2010 میں علی واہن بند ٹوٹنے سے نہ بچاتا تو سندھ تباہ ہوچکا ہوتا اور اگر سکھر بائی پاس نہ بنتا تو سکھر سکڑ چکا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھر میں ہمارے منصوبوں کو مخالفین بھی سراہتے ہیں، ہماری پارٹی کی خواہش رہی ہے کہ اپنے بچوں کو ایسی تعلیم دیں کہ ہماری آنے والی نسلیں بھی سدھر جائیں پیپلزپارٹی نے مشکل حالات میں بھی سیاست کی ہے کیونکہ اس کی سیاست عوام کی خدمت ہے بھٹو یا بینظیر نے کبھی اقتدار کی خواہش نہیں کی۔علاوہ ازیں پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عمران خان بالر رہ چکے ہیں لیکن زلفی بخاری کے معاملے پرانہیں خود بانسر پڑ گیا۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نے شفاف الیکشن نہ ہونے پر بڑے نقصان کا اندیشہ ظاہر کر تے ہوئے فوج کی نگرانی میں الیکشن کرانے کا مطالبہ دہرایا۔سکھر میں عید ملن پارٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ذوالفقاربھٹو نے کبھی اپنے لیے اقتدار نہیں مانگا۔ انہوں نے کہا نوازشریف نے ملک میں بجلی مہنگی کی، وہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں ناکام رہے ، نوازشریف نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے۔

انہوں نے کہا ہمارے ہوتے ہوئے کالاباغ ڈیم نہیں بن سکتا۔خورشید شاہ کا کہنا تھا یہ انتخابات اہم اور ملکی سالمیت سے وابستہ ہیں لہذا ملک کے اہمیت رکھنے والے اداروں سے کہتا ہوں انتخابات وقت پر کرائیں، ہماری نااہلیوں کی وجہ سے پاکستان 2 حصوں میں تقسیم ہوا جبکہ آمروں کی غلط پالیسیوں سے ملک کمزور ہوا تاہم ذوالفقارعلی بھٹو نے کئی تحریکوں کو سیاسی سوجھ بوجھ سے ختم کیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا عدم استحکام کے باعث چھوٹے ملک بھی ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔

رہنما خورشید شاہ نے کہا 2018 کے الیکشن کو معمول کا الیکشن نہ سمجھا جائے ،یہ الیکشن پاکستان کے مستقبل کو مستحکم بھی کرسکتا ہے اور کمزور بھی، اگر کہیں کسی نے غلطی کرکے کوئی شرارت کردی اور الیکشن کو متنازعہ بنایا تو خطرناک بات ہوگی ۔انہوں نے کہا سندھو دیش کی تحریک اوربلوچستان علیحدگی کی تحریک کوشہید بھٹو نے ناکام بنایا، غلطیوں کی وجہ سے آدھا پاکستان الگ ہوا، اب ہمیں موجودہ پاکستان کی حفاظت کرناہوگی۔خورشید شاہ نے کہا نواز شریف نے جب بھی ان کی باتوں پر عمل کیا بچ گئے لیکن جب نہیں مانے تو پھنس گئے ۔انہوں نے کہا نوازشریف واپس نہ آئے تو اداروں کی ساکھ متاثر ہوگی۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…