اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پہ بجلیاں، پیپلزپارٹی کو اب تک کا سب سے بڑا سرپرائز، بلاول بھٹو کے مقابلے میں پیپلزپارٹی کے اپنے ہی رہنما نے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا

11  جون‬‮  2018

کراچی (این این آئی) پیپلز پارٹی کے سابق رکن اور کراچی سٹی الائنس کے مرکزی کنوینر حبیب جان بلوچ نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے مقابلے میں این اے 246 میں الیکشن لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عزیر بلوچ کی طرف سے میں معافی مانگتا ہوں۔ایم کیوایم اور پی ایس پی سے درخواست ہے کہ ماضی کو بھول جائیں۔ لیاری کے گروپس سے بھی کہتا ہوں کہ امن کا پیغام پھیلائیں۔

یہ بات انہوں نے پیر کو سنگولین لیاری میں کالعدم پیپلز امن کمیٹی کے سر براہ عزیر بلوچ کی رہائش گاہ پر عزیر بلوچ کے بچوں اور ان کی والدہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔حبیب جان بلوچ نے کہا کہ ریاست نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی تو رحمن بلوچ اور عزیر بلوچ جیسے لوگ پیدا ہوئے۔ایم کیوایم اور پی ایس پی سے درخواست ہے کہ ماضی کو بھول جائیں۔لیاری کے گروپس سے بھی کہتا ہوں کہ امن کا پیغام پھیلائیں۔کب تک کسی کے ہاتھ میں استعمال ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں انتخاب لیاری کو بچانے کے لئے لڑرہا ہوں۔ ہم نے پیپلز پارٹی شہید بھٹو گروپ کی سربراہ غنویٰ بھٹو سے بھی رابطہ کیا ہے جبکہ سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا اور جی ڈی اے کے دیگر دوستوں سے بھی رابطہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزیر بلوچ کی طرف سے میں معافی مانگتا ہوں۔عزیر بلوچ نے بھی غلطیاں کی ہونگی۔برطانوی شہریت چھوڑ کر آیا ہوں۔نبیل گبول اب آپ کا گیم ختم ہوچکا ہے ۔ نادر گبول میں اگر صلاحیتیں ہیں تو لوگ اسے قبول کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کو ضرور ویلکم کرتے اگر وہ آبا سے بغاوت کرتے ہیں۔شاہ جہان بلوچ، ثانیہ ناز اور جاوید ناگوری نے عزیر بلوچ کا کیس نہیں لڑا ہے۔عزیر بلوچ کا نہ سہی لیاری کے بچوں کا کیس تولڑتے۔ لیاری کے لوگوں سے روزگار چھینا گیا۔ نومور پیپلز پارٹی نومور زرداری ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی اور ایم کیو ایم سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رہنما اگر لیاری آئیں تو ہم انہیں ویلکم کریں گے۔ میں عزیر بلوچ کی رہائی کے لئے کردار ادا کروں گا۔عزیر بلوچ کا اوپن ٹرائل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ فشریز کو بھی سی پیک میں شامل کیا جائے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…