بھونکنے والوں کی پرواہ نہیں‘ بھونکنے والے بھونکتے رہے ہم نے تو ملک و قوم کی خدمت کی ، 30 سال قبل جب سیاست میں آیا تو اس وقت میرے اثاثے آج سے زیادہ تھے، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا دعویٰ

30  مئی‬‮  2018

اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اور ان کے خاندان کو پورا پنجاب اور پاکستان جانتا ہے نواز شریف پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی‘ الزام لگانے والے لگاتے رہے ہم نے کام کرنا ہے آئین کے مطابق پہلے بھی الیکشن ہوئے آئندہ بھی ہونگے‘ایل این جی معاملے پر مجھ پر کرپشن اور بدعنوانی کا الزام وہ شخص لگائے جس کااپنا دامن صاف ہو اور وہ یہ بھی بتائے کہ جب سیاست میں آیا تھا تو اس وقت اس کے کتنے اثاثے تھے اور آج کتنے ہیں‘

میں جب 30 سال قبل سیاست میں آیا تھا تو اس وقت میرے اثاثے زیادہ آج کم ہو گئے ہیں‘ بھونکنے والے بھونکتے رہتے ہیں ہم نے تو ملک و قوم کی خدمت کی ہے اور بھونکنے والوں کی کبھی پرواہ نہیں کی‘نیب کا ایل این جی معاملے پر مایوس عناصر کی الزام تراشی پر افسران کو تنگ کرنے کی بجائے مجھے بلائے ‘ میں انہیں مکمل مطمئن کروں گا‘ سینٹ اور قومی اسمبلی میں کئی مرتبہ ایل این جی معاہدے پر بریفنگ دے چکاہوں‘ پانچ سال میں گیس کے 20لاکھ نئے کنکشن دیئے‘ گیس نہ ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا تھا‘ آج ملک کے ہر شعبہ کو گیس فراہم کی جارہی ہے‘ تاپی پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت جاری ہے‘ 2020 میں تاپی سے گیس ملنا شروع ہوجائے گی‘تھرمل پلانٹ بند کرنے سے 2 ارب ڈالر بچت ہے‘ یورو 2 ڈیزل سے آلودگی کم کرنے میں مدد ملی‘ معیاری تیل کی درآمد سے نقصان کی بجائے بچت ہوئی‘ 2019 کے بعد فرنس آئل کی درآمد ختم ہوجائے گی‘ ملک میں اس وقت تین ریفائنریز پر کام جاری ہے۔بدھ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تیل و گیس کے شعبے کی کارکرگی کا جائزہ لیتے ہوئے نیز پریس کانفرنس میں کہا کہ 116 نئے ذخائر دریافت کئے گئے۔ 46 نئے لائسنس اور 51نئی لیز دی گئی ہیں۔ گیس کی ڈیمانڈ 8ملین مکعب روزانہ ہے۔ مکوڑی اور گمبٹ میں گیس پلانٹس فعال ہیں 445 نئے کنوؤں کی کھدائی کی گئی۔

کنوؤں کی کھدائی میں کامیابی کی شرح 50 فیصد رہی 1700 کلومیٹر طویل بیالیس انچ پائپ لائن بچھائی گئی۔ پائپ لائن بچھانے پر 200ارب روپے خچ ہوئے۔ ایل پی جی کی ملکی پیداوار میں سو فیصد اضافہ ہوا۔ پانچ سال میں گیس کے بیس لاکھ نئے کنکشن دیئے۔ گیس کنکشن میں ایک بھی سفارش پر نہیں دیا گیا۔ سی این جی کی طویل لائنیں عوام کو یاد ہیں یہ اس حکومت کی سب سے بڑی کامیابی ہے گیس کا بحران ختم ہوگیا۔ کھاد کے کارخانوں کو گیس میسر نہیں تھی گھریلو صارفین گیس لوڈشیڈنگ بھگت رہے تھے۔

گیس نہ ہونے سے اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا تھا۔ آج ملک کے ہر شعبہ کو گیس فراہم کی جارہی ہے۔ 2013 میں بیس اکھ ٹن کھاد درامد کرتے تھے گزشتہ سال چھ لاکھ ٹن کھاد برآمد کی گئی۔ تاپی پائپ لائن منصوبے پر پیش رفت جاری ہے 2020 میں تاپی سے گیس ملنا شروع ہوجائے گی۔ ایل این جی شعبے میں کامیابی کی داستان رقم کی۔ الزام لگانے والے ہرجانہ دینے پر بھی تیار ہوں۔ گیس سے سستا ایندھن آج بھی کوئی نہیں۔ ایل این جی کے لئے حکومت نے اپنا کام کردیا ہے ایل این جی فرنس آئل سے

کم قیت پر خرید رہے ہیں۔ تھرمل پلانٹ بند کرنے سے دو ارب ڈالر بچت ہے۔ ایل پی جی پاکستان کے بڑے بڑے سکینڈلز میں سے ہے ایل پی جی کے پرانے کوٹے ختم کئے سندھ کے دور دراز علاقوں میں بھی گیس کے پلانٹ لگائے گئے۔ چترال میں بھی گیس کے تین پلانٹ لگائے جارہے ہیں۔ خیبرپختونخوا کے علاقے جہاں گیس لائن نہیں جاسکتی تی وہاں بھیایل پی جی پلانٹ دیئے جائیں گے۔ جب سے پاکستان بنا تھا ہم دنیا کا بدترین پٹرول اور ڈیزل استعمال کررہے تھے آج ملک میں انٹرنیشنل کوالٹی کا ڈیزل میسر ہے

ایل پی جی کی روزانہ پیداوار 16000 ٹن ہے تیرہ ہزار روپے فی ٹن قومی خزانے کو مل رہے ہیں قومی خزانے کو سالانہ ساڑھے سات ارب مل رہے ہیں غیر معیاری تیل استعمال کرنے والا آخری ملک تھا آج ملک میں یورو 2 ڈیزل استعمال ہورہا ہے۔ یورو ٹو عالمی معیار کا تیل ہے۔ یورو ٹو ڈیزل سے آلودگی کم کرنے میں مدد ملی۔ آج اعلیٰ کوالٹی کا تیل دستیاب ہے۔ ناقص ڈیزل سے گاڑیوں کو نقصان ہورہا تھا ہم نے ماحولیاتی تحفظ اور عوامی صحت کو ترجیح دی۔ معیاری تیل کی درآمد سے نقصان کے بجائے بچت ہوئی۔

تبدیلی سے تئیس نئی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پاکستان آئیں۔ پٹرول ممیں ملاوٹ روکنے کے لئے اقدامات کئے۔ پٹرول کی دو لاکھ میٹرک ٹن کی اضافی سٹوریج بنائی۔ کم سٹوریج کی وجہ سے قلت کا مسئلہ پیدا ہوتا تھا کراچی سے ملتان تک تیل پائپ لائن سے ترسیل ہوگا۔ ملتان سے لاہور ترسیل پائپ لائن سے ہورہی ہ ے۔ لاہور ‘ گجرات بھی پائپ لائن سے ترسیل ہورہی ہے۔ اسلام آباد‘ پشاور تیل کی ترسیل بھی پائپ لائن سے ہورہی ہے۔ پاکستان دنیا کا دوسرا بڑا فرنس آئل بوزر بن چکا تھا سال میں سے

آٹھ مہینے فرنس آئل درآمد نہیں کرنا پڑا فرنس آئل ختم کرکے ماحول کو تباہی سے بچایا۔ 2019 کے بعد فرنس آئل کی درآمد ختم ہوجائے گی۔ ملک میں اس وقت تین ریفائنریز پر کام جاری ہے دو مزید ریفائنریز پر کام شروع کردیا ہے۔ ریفائنریز کا شمار دنیا کی بہترین ریفائرنیز میں ہوگا۔ امید ہے تین سال میں ریفائنری پر کام مکمل ہوجائے گا۔ لاہور میں تین لاکھ بیرل کی ریفائنری لگائی جائے گی آج بھی ایل این جی پاکستان کا سستا ترین فیول ہے اس وقت ہندوستان میں 150 روپے لیٹر پٹرول فروخت ہورہا ہے ۔

تیل کی قیمتیں ہم نہیں بڑھاتے تیل کی قیمتیں عالمی مارکیٹ سے بڑھتی ہیں۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ تیل کی قیمتیں ب ڑھنی نہیں چاہئیں جی ڈی پی تین سے کم تھی آج چھ پر پہنچ گئی ہے۔ ہم نے ملک میں بہترین منصوبے لائے ہیں الزام وہ لگاتے ہیں جو خود کرپٹ ہوتے ہیں۔ نواز شریف کو اور ان کے خاندان کو پورا پنجاب اور پاکستان جانتا ہے نواز شریف پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ الزام لگانے والے لگاتے رہے ہم نے کام کرنا ہے آئین کے مطابق پہلے بھی الیکشن ہوئے آئندہ بھی ہونگے۔

وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے 5 سال ہم نے حکومت کی ہے اگر کسی کے پاس کرپشن کا کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے الزام تراشی نہ کی جائے ۔ وزیر اعظم نے شیخ رشید کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ ایل این جی معاملے پر مجھ پر کرپشن اور بدعنوانی کا الزام وہ شخص لگائے جس کااپنا دامن صاف ہو اور وہ یہ بھی بتائے کہ جب سیاست میں آیا تھا تو اس وقت اس کے کتنے اثاثے تھے اور آج کتنے ہیں‘ میں جب 30 سال قبل سیاست میں آیا تھا تو اس وقت میرے اثاثے زیادہ آج کم ہو گئے ہیں‘ بھونکنے والے بھونکتے رہتے ہیں ہم نے تو ملک و قوم کی خدمت کی ہے اور بھونکنے والوں کی کبھی پرواہ نہیں کی‘نیب کا ایل این جی معاملے پر مایوس عناصر کی الزام تراشی پر افسران کو تنگ کرنے کی بجائے مجھے بلائے ‘ میں انہیں مکمل مطمئن کروں گا‘ سینٹ اور قومی اسمبلی میں کئی مرتبہ ایل این جی معاہدے پر بریفنگ دے چکاہوں۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…