پاکستان کی سیاست کے رنگ نرالے،ڈھانڈلہ ، چھینہ اور شہانی برادران کی پی ٹی آئی میں شمولیت کے باوجود بھکر کو’’سر‘‘کرناناممکن،حیرت انگیزانکشافات

24  مئی‬‮  2018

اسلام آباد( آن لائن )پاکستان تحریک انصاف میں بھکر سے ڈھانڈلہ، چھینہ اور شہانی برادران کی شمولیت کے باوجود بھکر کوالیکشن میں ’’سر‘‘ کرنا ناممکن ہے ،نوانی برادران آزاد حیثیت میں مضبوط امیدوار ہونے کے ساتھ ساتھ اب مسلم لیگ کا ووٹ بھی عوامی نوانی محاذکی جھولی میں آجائے گا ۔گزشتہ روز بھکر کے سیاسی برج جو کہ ہمیشہ پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ سے کبھی ہار اور کبھی جیت کر مسند اقتدار پر وارد رہے ہیں بھکر تاریخ میں توانی برادران کا ووٹ بنک 70فیصد ذاتی

جبکہ 30فیصد میں انہیں کسی پارٹی کی مدد درکار ہوتی ہے لیکن ظفراللہ خان ، افضل خان ، غضنفر چھینہ، عامر عنایت شہانی سابق الیکشن میں اس لئے گئے تھے کہ ان کے مد مقابل حریفوں کو ایک خاص پلاننگ کے تحت نااہل کروایا گیا تھااور پھر خودالیکشن لڑ کر مسلم لیگ کے ٹکٹ سے پھر بھی چند ہزار ووٹوں سے جیت نصیب ہوئی تھی اب جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ڈھانڈلہ برادران اور شہانی برادران کواپنے ساتھ ملا لیا ہے مگر حلقہ داؤ پیچ کو مدنظررکھتے ہوئے پی ٹی آئی کی جیت ناممکن ہے بھکر میں اثر و رسوخ ، برادری ازم اور دیگرحلقوں کا ووٹ نوانی برادران کو بھی ملیگا۔چوہدری شجاعت حسین شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی لیڈر بھکر سے بلا مقابلہ منتخب نوانی برادران کے سر پر ہوئے تھے بھکر کے معروف سیاسی تجزیہ کار اقبال بلوچ سے اس حوالے سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ ڈھانڈلہ برادران کی پی ٹی آ ئی میں شمولیت خوش آئند بات ہے مگر بھکر سے جیت فی الحال مشکل ہے ۔واحد ضلع ہے جس میں صرف ایک بار پی پی پی کے ٹکٹ سے نذیر احمد اترا۔ علاوہ ازیں آزاد یا پاکستان مسلم لیگ کے ٹکٹ سے ہی امیدوار جیت کر سامنے آئے تھے اب کی بار نوانی برادران کی ہوا بن چکی ہے جبکہ ڈھانڈلہ برادران کا جیتنا بہت مشکل ہے ۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…