تحریک انصاف کے مسلم لیگ ن کے اہم رہنما کے ساتھ معاملات طے پاگئے ،کسی بھی لمحے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیاجائے گا

23  مئی‬‮  2018

چکوال(آن لائن)پاکستان تحریک انصاف اور حال ہی میں مسلم لیگ ن کو چھوڑنے والے سابق ضلع ناظم سردار غلام عباس کے درمیان آنے والے عام انتخابات کے حوالے سے معاملات طے پاگئے ہیں اور اصولی طور پر یہ طے پایا ہے کہ حلقہ این اے64 پر پاکستان تحریک انصاف سردار غلام عباس کو پارٹی ٹکٹ جاری کرے گی ، سردار غلام عباس نے2013کے عام انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے اس حلقے سے ایک لاکھ9ہزار ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ مسلم لیگ ن کے میجر طاہر اقبال

ایک لاکھ29ہزار ووٹ لیکر اس نشست پر کامیاب ہوئے تھے۔ پاکستان تحریک انصاف کے راجہ یاسر سرفراز نے اسی نشست پر 47ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔راجہ یاسرسرفراز نے بھی پارٹی کی ہائی کمان کو سردار غلام عباس کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر این او سی جاری کر دیا ہے جس کے نتیجے میں انتظار کی گھڑیاں ختم ہو گئیں ، سردارغلام عباس اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان معاملات طے پا گئے اور کسی بھی لمحے سردار غلام عباس کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا امکان بڑھ گیا ہے اور معاملہ اب کچھ ہی گھنٹوں کی دوری پر دکھائی دیتا ہے سردار غلام عباس اور پاکستان تحریک انصاف دونوں کے اندر یہ احساس پیدا ہو گیا ہے کہ دونوں ایک دوسرے کی ضرورت ہیں اور آنے والے عام انتخابات میں تحریک انصاف اور سردار غلام عباس دونوں نے کامیابی حاصل کرنی ہے تو دونوں کو ایک ہی پلیٹ فارم پر آنا ہو گا سردار غلام عباس کو ایک ایسی پارٹی کی تلاش ہے جس کے پاس اپنا پندرہ بیس ہزار ووٹ بنک موجود ہواور یہ صرف پاکستان تحریک انصاف کے پاس ہے ، سردار غلام عباس کے پاس حلقہ این اے 64میں اپنا انفرادی ووٹ موجود ہے اور پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ ملکر وہ یقینی طور پر اس نشست پر کامیابی حاصل کرنے کی پوزیشن پر ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حلقہ پی پی 21اور22پر پاکستان تحریک انصاف نے

سردار غلام عباس کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے اپنے امیدوار میدان میں اتارے تو پھر تینوں نشستوں پر پی ٹی آئی کی کامیابی یقینی ہے ، مسلم لیگ ن سردار غلام عباس کی علیحدگی کے بعد مسلسل شدید دباؤ میں ہے اور ہر آنے والے دن کے ساتھ اس پر دباؤ بڑھ رہا ہے ، مسلم لیگ ن کے میجر طاہر اقبال ، سردار ذوالفقار دولہہ اور سردار ممتاز ٹمن بدستور ایک طرف ہیں جبکہ دوسری طرف ملک سلیم اقبال اور ملک شہر یار اعوان ہیں جن کی آپس میں بول چال بند ہے اور سردار ذوالفقار دولہہ

اور ملک سلیم اقبال کے درمیان بلدیاتی انتخابات میں جو اختلافات پیدا ہوئے تھے اس کی وجہ سے حافظ عمار یار اب تلہ گنگ اور لاوہ میں ایک بڑی سیاسی قوت بن کر ابھرے ہیں اور چوہدری پرویز الٰہی کی حلقہ این اے 65میں نامزدگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی 2018ء کے انتخابات میں اپنا 2008ء اور2013ء کی شکست کا بدلہ لینے کیلئے پوری تیاری میں ہیں بحرحال سردا رغلام عباس کی پی ٹی آئی میں شمولیت یقیناً ضلع چکوال کی سیاست میں بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ہے ۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…