وفاق کی سیاست کرنا شہباز شریف کے بس میں نہیں انہیں اگراقتدار ملا تو صوبائیت کو فروع ملے گا اور پھر کیا کچھ ہوسکتاہے؟ انتہائی سنگین دعوے کردیئے گئے 

18  مئی‬‮  2018

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے کہا کہ وفاق کی سیاست کرنا شہباز شریف کے بس میں نہیں، اقتدار ملا تو صوبائیت کو فروع مل سکتا ہے، نواز شریف کے بیا نیہ سے لگتا ہے ’’ شیر ‘‘ بھی ن لیگ سے نہ نکل جائے گا، نواز شریف کا اصل چہرہ دیکھنے کے بعد ن لیگ چھوڑ کر پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں، نواز شریف جیل گئے تو ہمدردی نہیں ملے گی، الٹا بچی کچھی پارٹی بھی ادھر ادھر چلی جائے گی۔

پنجاب پبلک سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پوزیشن لیڈر نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں ثابت کیا کہ ’’ عوام‘‘ انکا ایجنڈا نہیں ہے، دونوں پارٹیوں نے اقتدار کو اپنے مکروہ مقاصد اور ریاستی وسائل کو اپنی ذات پر خرچ کرنے پر استعمال کیا، اسی لئے منتخب عوامی نمائندے انکا اصل چہرہ دیکھنے کے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں، نواز شریف کے حالات اور بیا نیہ سے لگتا ہے اب ’’ شیر ‘‘ بھی ن لیگ سے نکل جائے گا، میاں محمودالرشید نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی نواز شریف پر کڑا وقت آیا انہوں نے اپنی پارٹی اور وفادار ساتھیوں سے بے وفائی کی اور راہ فرار اختیار کیا اس بار بھی اگر انہیں نیب ریفرنسز میں سزا سنائی گئی تو وہ جیل میں زیادہ دیر تک وقت نہیں گزاریں گے کیونکہ اڈیالہ ہو، لانڈھی یا کوئی اور جیل یہ سب مقام عبرت ہیں، نواز شریف معافی بھی مانگیں گے اور این او بھی لیکن اب حالات ویسے نہیں رہے، اب نہ ریاستی ادارے کسی کے گھر کی لونڈی ہیں اور نہ عوام کوئی غیر آئینی اقدام ہونے دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ نیب اپنے قیام کے بعد پہلی بار درست سمت میں کام کر رہا ہے، بطور سیاسی جماعت تحریک انصاف نیب کے اقدامات کی بھرپور حمایت و تائید کرتی ہے کیونکہ بلا امتیاز احتساب ہی تحریک انصاف کا منشور ہے لہٰذا نواز شریف جو نیب سمیت دیگر ریاستی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں

وہ صرف اپنا جرم چھپانے اور لوٹی دولت کے دفاع کیلئے ہے، ہم یہ سمجھتے ہیں نوازشریف کار سرکار میں مداخلت کرتے ہوئے نیب کو دباؤ میں لا کر متنازعہ کر رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ یہ تاثر ن لیگ پیدا کر رہی ہے لیکن نواز شریف جیل گئے تو ہمدردی نہیں الٹا انکے حامی بھی انکو چھوڑ جائیں گے اور وفاق کی سیاست کرنا شہباز شریف کے بس میں نہیں، شہباز شریف آئے تو صوبائیت کو فروع مل سکتا ہے۔پہلے پنجاب کے سارے فنڈز تحت لاہور پر خرچ ہوتے ہیں پھر پورے ملک کا بجٹ یہاں لگے گا، وفاق میں آئے تو پورے ملک کو کچرا کنڈی بنا کر لاہور کو مزید اسکی اصل شکل سے محروم کر دیں گے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…