نواز شریف کا متنازعہ بیان،ملکی معیشت کو زبردست دھچکا لگ گیا اربوں ڈوب گئے۔۔سرمایہ کاروں نے سر پکڑ لئے

14  مئی‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ بیان کے بعد قومی سلامتی کمیٹی اجلاس پاک فوج کی تجویز پر وزیراعظم شاہد خاقان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس کے بعد اعلامیہ میں نواز شریف کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے اسے گمراہ کن قرار دیا گیا ہے۔ نواز شریف کے بیان کے بعد جہاں سیاسی اور بین الاقوامی سیاست میں بھونچال کی سی کیفیت دیکھنے میں آرہی ہے

وہیں پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بھی مندی دیکھنے میں آئی ہے اور 100انڈیکس میں 6پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے رجحان پر سرمایہ کار شدید پریشان ہیں۔ واضح رہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیان پر غور وحوض کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کا بیان عناد کا اظہار، کو غلط اور گمراہ کن ہے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ بیان مکمل طور پر غلط اور مس لیڈنگ ہے۔شرکا نے 12 مئی کو شائع ہونے والے بیان کو متفقہ طور پر غلط اور گمراہ کُن قرار دیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ افسوس اور بد قسمتی ہے کہ حقائق کو شکایت کے انداز میں غلط شائع کیا گیا ۔ اس اخباری بیان میں حقائق اور ٹھوس شواہد کو نظر انداز کیا گیا۔۔ممبئی حملوں کی تحقیقات مکمل نہ ہونے کا ذمہ دار پاکستان نہیں بھارت ہے۔بھارت کی وجہ سے ممبئی حملہ کیس میں تاخیر ہوئی۔ ممبئی حملوں سے متعلق بھارت نے تحقیقات کے لیے شواہد پیش نہیں کیے۔ بھارت نے کسی موقع پر پاکستان سے تعاون نہیں کیا۔خیال رہے کہ پاکستان کی معیشت اس وقت ویسے ہی بحران کی زد میں ہے جس کی بڑی وجہ ادائیگیوں کی مد میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی بیان کی جاتی ہے۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بھی اپنی پوسٹ بجٹ تقریر میں اس جانب اشارہ کیا تھا تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایک دوست ملک سے ایک ارب ڈالر قرض مل گیا ہے

جس کے بعد آئی ایم ایف کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ پاکستانی معیشت کی زبوں حالی، سیاسی افراتفری، عام انتخابات اور سرحدوں پر بڑھتے ہوئے دبائو کے علاوہ بین الاقوامی حالات میں پاکستان کی کمزور پوزیشن کو اگر مد نظر رکھا جائے تو ایسے وقت میں نواز شریف کا ممبئی حملوں سے متعلق متنازعہ بیان پاکستان کیلئے کار خیر نہیں بلکہ کار شر قرار دیاجا رہا ہے۔ اس حوالے سے دفاعی تجزیہ کاروں اور سیاسی حلقوں کے ساتھ صحافتی حلقوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے جس کا انہوں نے مختلف پروگراموں، کالموں اور بیانات میں برملا اظہار کیا ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…