میاں صاحب نے جو کہا ملک کے بہترین مفاد میں کہا،مریم نواز بھی میدان میں،جلتی پر تیل چھڑک دیا،شہبازشریف کی مخالفت،شدید ردعمل

13  مئی‬‮  2018

لاہور (نیوز ڈیسک) مسلم لیگ ن کی رہنماء مریم نواز نے اپنے ایک حالیہ بیان میں سابق وزیرِاعظم کے انٹرویو کی تائید میں کہا ہے کہ جو میاں صاحب نے کہا ملک کے بہترین مفاد میں کہا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں مریم نواز شریف نے لکھا کہ جو میاں صاحب نے کہا، ملک کے بہترین مفاد میں کہا۔ ملک کو کیا بیماری کھوکھلا کر رہی ہے؟ میاں صاحب سے بہتر کوئی نہیں جانتا، وہ علاج بھی بتا رہے ہیں۔ جو میاں صاحب نے کہا ملک کے بہترین مفاد میں کہا۔

ملک کو کیا بیماری کھوکھلا کر رہی ہے میاں صاحب سے بہتر کوئی نہیں جانتا۔وہ علاج بھی بتا رہے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، پارٹی ترجمان اور وزیرِ دفاع خرم دستگیر نے اپنے اپنے بیانات میں دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے نواز شریف کے بیان کو توڑ مروڑ پر پیش کیا گیا، اس معاملے میں پاکستانی میڈیا نے ان کا موقف جانے بغیر بات آگے بڑھائی اور بھارتی پروپیگنڈہ کا حصہ بن گیا۔دریں اثنا ء مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ممبئی حملوں سے متعلق نوازشریف کا انٹرویو توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا اور کیا نوازشریف کبھی اس طرح کی بات کرسکتے ہیں؟۔ میر پور خاص کے علاقے سنڈھری میں مسلم لیگ (ن) کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں پنجاب کا خادم اعلیٰ ہوں لیکن پہلے پاکستانی اور پھر سب کا چاہنے والا ہوں، سب صوبے خوشحال ہوں گے تو پاکستان خوشحال ہوگا، یہ بالکل جھوٹ اور غلط بیانی ہے کہ پنجاب کے سوا دوسرے صوبوں کو پانی نہیں ملتا، چاروں صوبوں کو ان کے حق کے مطابق پانی مل رہا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آصف زرداری 10 سال سے سندھ میں حکومت کررہے ہیں کیا انہوں نے کاشت کاروں کو سہولیات دیں یا دانش اسکول طرز کے تعلیمی ادارے بنائے؟ ہم نے پنجاب میں بلاسود قرضے دیے اور سستی کھاد دی لیکن سندھ میں گنے کے کاشت کار مارے مارے پھرتے رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز نوازشریف کا انٹرویو توڑ مروڑ کرپیش کیا گیا، کیا نوازشریف کبھی اس طرح کی بات کرسکتے ہیں؟۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک انگریزی اخبارکو انٹرویو میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد میاں نوازشریف نیکہا تھا کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کردینا قابل قبول نہیں، عسکری تنظیمیں اب تک متحرک ہیں جنھیں غیر ریاستی عناصر کہا جاتا ہے، مجھے سمجھائیں کہ کیا ہمیں انھیں اس بات کی اجازت دینی چاہیے کہ سرحد پار جا کر 150 لوگوں کو قتل کر دیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…