بااثر شخص کی 4ساتھیوں کیساتھ ملکر اپنی سابقہ بیوی کیساتھ اجتماعی زیادتی ، گھر گھس کر شدید تشدد، جسم پر جگہ جگہ سگریٹ داغنا معمول بنا لیا

10  مئی‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ایک اور حوا کی بیٹی ظلم کا نشانہ بن گئی،قصور سے تعلق رکھنے والے سفاک شخص نے اپنی سابقہ بیوی کو ہی ساتھیوں کے ساتھ  ملکر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔پولیس خاتون کو انصاف دینے کی بجائے ملزمان کو تحفظ فراہم کرنے لگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قصور کے نواحی علاقہ جمیر کلاں میں درندہ صفت شخص نے حواء کی بیٹی پر ظلم کے پہاڑ توڑنے کی انتہا کر دی۔قصور پولیس انصاف دینے کی بجائے خاتون کے

ساتھ زیادتی کرنے والے ملزمان کو تحفظ فراہم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔۔پولیس نے درخواست وصول کرنے اور ملزمان کے خلاف کسی بھی طرح کی کارروائی کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اشرف نامی شخص نے مذکورہ خاتون سے ڈیڑھ سال قبل شادی کی تھی۔۔شادی کے بعد دونوں کے ہاں ایک بیٹی کی ولادت ہوئی۔جب کہ اشرف بیٹے کا خواہش مند تھا،بیٹی کے پیدا ہونے پر اشرف  غصے سے آگ بگولا ہو گیااور اس نے اپنی بیوی کو بد ترین تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔اسی دوران ایک دن طیش میں آنے کے بعد اشرف نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔معلوم ہوا ہے کہ اشرف کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔ ایک روز اشرف نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خاتون کے گھر پر دھاوا بول دیااور نہ صرف اپنی سابقہ بیوی کو زیادتی کا نشانہ بنایا بلکہ اشرف کے چار ساتھیوں نے بھی خاتون کے ساتھ زیادتی کی۔اس واقعے کے بعد اشرف اور اس کے ساتھیوں نے یہ وطیرہ بنا لیا اور نشے میں دھت خاتون کے گھر پر پہنچ جاتے ہیں اور خاتون کے جسم کے مختلف حصوں کو سگریٹ سے زخمی بھی کرتے ہیں۔جب اس تمام واقعے کا علم علاقے کے لوگوں کو ہوا تو انہوں نے پولیس کو آگاہ کیا تا ہم پولیس نے فرضی کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا لیکن کسی ملزم کو گرفتار نہ کیا۔اشرف نے خاتون کو دھمکی دی کہ وہ یہ مقدمہ واپس لے ورنہ دوسری صورت میں وہ اس کی بیٹی کو اغوا کر لیں گے۔جس کے بعد خاتون نے مقدمہ واپس لے لیا۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…