لاہور جاگتا ہے تو قوم جاگتی ہے، نیا پاکستان بنانا ہے تو مستقبل کے لاتحہ عمل کا تعین کرنا ہو گا‘خوشحالی کیلئے عمران خان کیساتھ کھڑا ہونا پڑے گا،کیا آپ اپنے ملک میں انصاف نہیں چاہتے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کا عوام سے سوال

30  اپریل‬‮  2018

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے مینار پاکستان گراؤنڈ میں منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ لاہور جاگتا ہے تو قوم جاگتی ہے، منزل قریب آ گئی ہے نیا پاکستان بنانا ہے تو مستقبل کے لاتحہ عمل کا تعین کرنا ہو گا،قوم نے (ن) لیگ اور پیپلز پارٹی کو مواقع دیکر دیکھ لیا مگر تبدیلی نہیں آئی اب قوم کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے ، نواز شریف نے دولت ہی نہیں لوٹی بلکہ ملک کو بھی رسوا کیا،(ن) لیگ نے کسانوں سمیت ہر کسی کا معاشی قتل کیا،

پاکستانی قوم کو خوشحالی کے لئے عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا اور اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسی گراؤنڈ میں پاکستان بنانے کا فیصلہ ہوا تھا، اب نئے پاکستان کی بنیاد بھی یہیں رکھی جارہی ہے۔آج کی شام ہمیں حساب لینا ہوگا اور مستقبل کا تعین بھی کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ادوار آئے حکومتیں آئیں گئیں نشیب و فراز قوم نے دیکھے ۔ قوم نے آمریتیں دیکھیں اس قوم نے چار مرتبہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کو موقع دیا لیکن کیا تبدیلی آئی تین مرتبہ نواز شریف کو ملک کو وزیر اعظم منتخب کیا کیا تبدیلی آئی ۔ چھٹی مرتبہ آج بھی (ن) لیگ کی حکومت ہے کیا تبدیلی آئی ۔ تو پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ آج کا پاکستان آج کا مزدور ‘ آج کا کسان پہلے سے زیادہ خوشحال ہے یا بد حال ہے ۔ اگر بد حال ہے تو پھر اس کو سوچنا ہوگا کہ ہم نے ان کو موقع دیا ، پی پی ، نواز شریف ، زرداری کو موقع دیا بار بار موقع دیا ۔ عمران خان خان کو ایک بار موقع دے کر دیکھو تاکہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے ۔انہوں نے کہا کہ 29اپریل کو عمران خان نے ایک بار پھر پکارا اور قوم منٹو پارک میں امڈ آئی ہے اگر کسی کو شک ہے تو یہاں آکر دیکھیں یہاں کیا جذبہ ہے کیا جنون ہے ۔ یہ جو آئے ہیں وہ ایک سوال لے کر آئے ہیں جب تونے پکارا ہم آتے ہیں آج ہم سوال اٹھا سکتے ہیں جن کو سپریم کورٹ نے نا اہل کیا ہے کیا تم ان کو دوبارہ اس قوم پر مصلحت ہونے دو گے۔

کیا نا اہل لوگوں کو پاکستان پر مصلحت ہونے دو گے ۔کیا قبضہ مافیا ،بھتہ خوروں کا مقابلہ کرو گے ۔ انہوں نے کہا کہ کدی تیری واری کدی میری واری ۔ نہ تیری واری نہ میری ایدکی عمران دی واری۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے طویل انتظار کر لیا ہے اب صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا اب نہیں تو کب ، نواز شریف ‘ زرداری کو دیکھ لیا ہے عمران تم نہیں تو کون ۔ نیا پاکستان بنانے ہے تو مستقبل کے لاتحہ عمل کا تعین کرنا ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار شہادتیں دیں۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ جب لاہور سوجاتا ہے تو قوم سوجاتی ہے لیکن آج قوم جاگ اٹھی ہے۔تحریک انصاف کو کامیاب جلسے پر مبارک باد دیتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ سیاست میں غلطیاں ہوجاتی ہیں لیکن عمران خان کا دامن صاف ہے، پورے ملک میں عمران خان کی حمایت کا اعلان کرتا ہوں، میں عمران خان کے ساتھ اس لیے ہوں کیوں کہ میں تبدیلی چاہتا ہوں۔عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ ملک میں پانی، بجلی اور گیس نہیں ہے نوجوانوں کے پاس نوکری نہیں ہے،

موٹر وے اور گرین لائن عوام کی جیب سے نکلتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ دھوکے باز لوگ ووٹ کے دن تک شریف ہیں، پاکستان کی معیشت ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے، چار سال میں 35ارب ڈالر قرضہ لیا گیا۔مفتاح کا پتہ نہیں کہاں سے مفتا لگ گیا ۔شیخ رشید نے کہا کہ 70سال سے لوگ پریشان ہیں، ایک چو ر جاتا ہے دوسرا آجاتا ہے ۔عمران خان ، نوجوانوں کیسا تھ کھڑے ہوجاؤ یہ انقلاب لائیں گے ، چلے ہوئے کارتوس انقلاب نہیں لاسکتے ۔ میر ے ساتھ وعدہ کریں کہ غریب کاراج لانے کیلئے جدوجہد کرو گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی فوج اور عدلیہ ہر محاذ پر لڑ رہی ہے، ان کا مقصد ہے پاکستان کی فوج کو اور اس کے وقار کو نیست و نابود کیا جائے جبکہ ثاقب نثار جہاد کررہے ہیں سارے ملک میں صرف ایک چیف جسٹس ہی کام کررہے ہیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کو عوام کے سمندر میں سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہاکہ نوازشریف کی سیاست ختم ہوگئی ہے، شہبازشریف ٹھس ہوچکے ہیں،وہ مریم کے سامنے بول نہیں سکتے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ پرویز خٹک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں کامیاب جلسے پر تمام شرکاء کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔

کیا آج یہ وہی پاکستان ہے جہاں انصاف ملنا تھا ، جہاں تعلیم ملنی تھی ، جہاں معاشی انصاف ہونا تھا ،کیا یہ وہ پاکستان ہے جہاں غریبوں کو صحت میں انصاف ملنا تھا ، کیا یہ وہ پاکستان ہے جہاں پولیس اور عدالتوں سے انصاف ملنا تھا ، کیا یہ وہ پاکستان ہے جہاں ہم نے عزت اور وقار سے زندگی گزارنی تھی ۔ یہ وہ پاکستان نہیں جو قائد اعظم نے بنایا تھا ،کبھی کسی نے سوچا ملک میں ستر سال سے کس نے تماشہ لگایا ہوا ہے ، کس نے انصاف نہ دے کر پاکستانیوں سے ظلم کیا ،کس نے پولیس کو بد معاش بنایا ۔ ہمیں یہ پاکستان نہیں چاہیے ہمیں وہ پاکستان چاہیے جہاں سرمایہ دار اور عام آدمی کو ایک جیسی عزت ملے ۔

پرویز خٹک نے کہا کہ جھوٹے مکار روز کہتے ہیں ہم تعلیم اور انصاف دے رہے ہیں لیکن یہ جھوٹ بولتے ہیں۔ ہمیں ایسا پاکستان نہیں چاہیے جہاں پر خوشی نہ ہو ،جہاں لوگ بیروزگار ہوں ،جہاں لوگوں کے پاس گھر نہ ہوں ،جہاں لوگ بھیک مانگتے ہوں ۔ ہمیں پاکستان کو وہ ملک بنانا ہے کہ روزگار کے لئے باہر جانے والے لوگ واپس آئیں ، ہمیں چوراور لٹیروں کا پاکستان نہیں چاہیے ۔ اگر قوم نے ایک پاکستان بنانا ہے تو اس کے لئے جدوجہد کس نے کرنی ہے ۔ اگر پاکستانی چاہتے ہیں کہ یہاں خوشحالی آئے سب کو عزت ملے تو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا اور اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ۔ آج پاکستان کو عمران خان کی ضرورت ہے ،

عمران خان کو کسی چیز کی ضرورت نہیں ۔ پاکستان کو عمران خان جیسے ایماندار لیڈر کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج عالمی اداروں کی رپورٹس ہیں کہ خیبر پختوانخواہ میں باقی صوبوں کے مقابلے میں کم کرپشن ہے ، گڈ گورننس میں خیبر پختوانخواہ سب سے آگے ہے ، انسانی زندگیوں پر جس صوبے نے سب سے زیادہ خرچ کیا وہ بھی خیبر پختوانخواہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے خیبر پختوانخواہ کے لوگوں پر فخر ہے کیونکہ وہ صحیح فیصلہ کرتے ہیں۔ میں پنجاب ،سندھ ،بلوچستان کے لوگوں کو کہتا ہوں کہ کیا آپ اپنے ملک میں انصاف نہیں چاہتے ،آپ ان چوروں سے جان نہیں چھڑانا چاہتے ۔

اٹھو ،جاگو ہم نے نیا پاکستان بنانا ہے ہمیں ایک پاکستان بنانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں شہباز شریف سے کہتا ہوں کہ تم ہیلی کاپٹر سے اترو اور خیبر پختوانخواہ میں دیکھو اور وہاں کی عوام سے پوچھو ۔ تم تو صرف اشتہارات تک محدود ہو ۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نہ صرف دوبارہ خیبر پختوانخواہ میں حکومت بنائے گی بلکہ پورے ملک میں کلین سویپ کرے گی اور سیاسی مخالفین ہاتھ ملتے رہ جائیں گے ۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ایک تاریخی اجتماع ہے ۔ آج ایک پاکستان ہم سب کے نئے پاکستان کی بنیاد ڈالی جارہی ہے ۔لاہور کو اور پورے پاکستان کو مبارک ہو۔

میں چالیس سال سے زراعت سے وابستہ ہوں ، مجھے معلوم ہے پاکستان میں اگر کوئی انقلاب آ سکتا ہے وہ زراعت سے آ سکتا ہے ۔مگر افسوس ہے کہ شریفوں کے دور میں زراعت کے لئے کچھ نہیں چھوڑا گیا۔ (ن) لیگ زراعت کے خلاف ہے، کاشتکاروں کا گلا کاٹا ہے ان کا معاسی قتل کیا ہے،کسانوں کو اجناس کا صحیح معاوضہ نہیں ملتا،کسانوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں ، غریب کسان ایک اور پاکستان میں رہتا ہے اور ایک بڑے بڑے وڈیروں اور کاشتکاروں کا پاکستان ہے جنہیں ہر مراعات حاصل ہے جب چاہیے ہو تو قرضہ ملتا ہے پالیسی تبدیل ہو جاتی ہے ۔ جب غریب سے اجناس خرید لیا جاتا ہے تو قیمتیں بڑھا دی جاتی ہے ۔

لیکن اب یہ نہیں چلے گا اب کسان کھڑا ہو گیا ہے ۔ہم سب سے پہلے کسان کو خوشحال کریں گے ،ہم پیداوار بڑھائیں گے ۔ ہم اس کے اخراجات کم کریں گے اور اس کی فصل کو صحیح معاوضہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت گندم پڑی ہوئی ہے اور حکوت 1300روپے پر نہیں لے رہی اور ہزار روپے فی من پر نہیں بکتی ۔ حکمرانوں کو یہ کسان گلے سے پکڑیں گے اور اگلے آئندہ عام انتخابات میں تم سے ووٹ کے ذریعے بدلہ لیں گا۔ گنے کی ایک سو اسی روپے قیمت تھی لیکن ایک سو بیس یا ایک سو تیس روپے قیمت دی گئی ۔ میں پی ٹی آئی کا ورکر ہوں میں نے ایک سو اسی روپے قیمت دی کسانوں کو ۔لیکن ہمارا وقت آئے گا اور کسانوں کا استحصال کرنے والے شوگر مل کا مالک کو جیل کا راستہ دکھایا جائے گا۔

تحریک انصاف وسطی پنجاب کے صدر عبد العلیم خان نے کہا کہ اورنج ٹرین ، جنگلہ بس نظر آتی ہے یہ لاہور کا اصل چہرہ نہیں ہے یہاں بہت سے لوگ جو دور افتادہ علاقوں سے آئے ہیں جہاں پینے کے صاف پانی کا مسئلہ ہے ۔ لاہور شہر میں اسی فیصد لوگ گندا پانی پیتے ہیں جس میں سیوریج کا پانی ملا ہوتا ہے ۔ ہسپتالوں میں ایک بیڈ پر چار چار مریض ہیں۔ سکولوں میں چار دیواری اور لیٹرین نہیں ہے ، سکولوں کی چھت اور استاد نہیں ہیں۔ایک میک اپ والا لاہور ہے اور ایک بغیر میک اپ والا لاہور ہے ۔لاہور کی ترقی صرف چار سرکوں پر نظر آتی ہے ۔ یہاں آپ دیکھیں تو بھوک ملے گی ،

وہ مائیں ملیں گی جن کی ہسپتال کے باہر ڈلیوری ہو رہی ہے ۔ یہاں لاکھوں پڑھے لکھے نوجوان بیروزگار ہیں۔ لاہور کے شہری آج بھی بنیادی مسائل کا حل چاہتے ہیں ،اب لاہور کے شہریوں نے تہیہ کر لیا ہے انشا اللہ ہم اپنے کپتان کا ساتھ دیں گے ہم خوبصورت پاکستان بنائیں گے جہاں غریب اور امیر کا بچہ ایک ہی سکول میں پڑھے گا۔ شوکت خانم کی طرز پر ہسپتال بنائیں گے۔ ایک ارب پتی اور اس کے ڈرائیور کا ایک طرح کا علاج ہو گا ، جو سکول بنیں گے وہ نمل یونیورسٹی کی طرح بنیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیرآباد کارڈیالوجی ہے جسے پچھلی حکومت نے بنایا تھا مگر اسے نہیں چلایا جارہا ۔

لاہور شہر میں ایک میاں میر ہسپتال بنایا تھا آج تک اس کو آپریشنل نہیں کیا گیا ۔ میاں صاحب سیدھی انگلی سے نکلنے والے نہیں ان کے لئے انگلی ٹیڑھی کر کے دکھائیں گے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ میاں صاحب آپ نے زرداری کو چیلنج کیا تھا کہ میں آپ کا پیٹ پھاڑ کر کرپشن کے پیسے سڑکوں پر گھسیٹوں گا لیکن میاں صاحب اپنا وعدہ بھول گئے ۔ دس سالوں میں آصف زرداری کو کچھ نہیں کہا بلکہ دس سال میں اپنا پیٹ بھی بھر لیا ہے ۔ ہم وعدہ کرتے ہیں اور عوام وعدہ کرتے ہیں اگر عمران خان وزیر اعظم بنا تو ہم پیٹ پھاڑ کر حرام کا پیسہ نکال کر دکھائیں گے بلکہ زرداری کے پیٹ سے بھی پیسہ نکال کر دکھائیں گے ۔

تحریک انصاف سندھ کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ میں سندھ سے ہمیشہ امن کا پیغا م لے کر آتا ہوں لیکن آج ایک پریشان کرنے والا پیغام لایا ہوں ، سندھ کا حال بہت برا ہے ،وہاں زرداری جیسے لٹیرے قابض ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پنجاب سے اور پورے پاکستان سے نواز شریف کو نکالا اوراب وہ پریشان پھرتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا مجھے کیوں نکالا ۔ انہوں نے کہا کہ زرداری کے دس اور پی پی کے پچیس سالوں میں سندھ کا ستیا ناس ہو گیا ہے ۔ وہاں راؤ انور جیسے درندے دندناتے پھرتے ہیں ، زرداری کا لینڈ مافیا قابض ہے ، پیسہ بناتے ہیں اوردبئی لے جاتے ہیں۔ زرداری نے کہا کہ تھاکہ اس دھرتی کو پیرس بنائیں گے لیکن لوٹ مار کرکے خود پیرس میں جائیداد یں خرید لیں ۔

تھرپارکر میں بچے ایڑیاں رگڑ رگڑ کر مرتے ہیں، پچاس لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں اورجو بیچارے تعلیم پا لیتے ہیں انہیں نوکر ی نہیں ملتی ۔ زرداری اور اس کے چیلے نوکری دینے کیلئے پیسے لیتے ہیں۔لاہور والوں میرا ساتھ دینا،میں عمران خان سے اپیل کرتا ہوں میں اپنی جماعت سے اپیل کرتا ہوں تھوڑی توجہ سندھ پر دو گے تو وہ خود بھاگ جائے گا ،عمران خان کی للکارسندھ میں چاہیے اور یہ لٹیرے خود بھاگ جائیں گے ۔مرکزی رہنماڈاکٹر شیریں مزاری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے نہ صرف قوم کی دولت لوٹی بلکہ پاکستان کو ذلت بھی دی۔ بھارت کے نریندر مودی سے دوستی کر کے کشمیریوں کو مروایا ۔

بھارت کی فوج کشمیریوں کو مار رہی ہے ، ظلم کر رہی ہے،عورتوں اور بچوں پر گولیاں چلا رہی ہیں لیکن نواز شریف کی حکومت مودی کے مشیر کو کھانے کھلا رہی تھی ، جاتی امراء میں دعوتیں دے رہی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پاکستانی قوم کو عزت دے گا، پاکستانی قوم ایک مضبوط قوم ہے ، ایک ایٹمی ملک ہے ، ہم نے ذلت برداشت نہیں کرنی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کئی لیڈروں نے پاکستان کے لوگوں کو امریکہ کے ہاتھوں ڈالروں کے عوض بیچا۔ نواز شریف نے نریندر مودی اور بھارتی تاجروں سے تو ملاقات کی لیکن کشمیری لیڈرز کو نہیں ملا۔ نواز شریف ملک وقوم کے لئے نہیں اپنے مفاد کے لئے کام کر رہا تھا۔

آپ نے قوم کو جو ذلت دی اس کا بدلہ لیا جائے گا ۔ کشمیری ہماری قوم کا حصہ ہیں لیکن تم نے اس کا خون بہایا ،ا س کا بدلہ عمران خان لے گا اور قوم کو عزت دے گا ۔ ہمارے دور میں سبز پاسپورٹ کو عزت ملے گی ، پاکستانی روزگار کیلئے باہر نہیں جائیں گے بلکہ جو باہر ہیں وہ بھی واپس آئیں گے ۔ نئے پاکستان سے دنیا میں ہمارا نام روشن وگا۔ اپنی تقریر کے آخر میں شیریں مزاری نے مودی کا جو یار ہے غدار ہے غدار کے نعرہے بھی لگوائے ۔ تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا کہ آج عوام معاشی استحصالی نظام کے اندر زندگی گزار رہے ہیں ۔ چینی اور دودھ کروڑوں عوام کی ضرورت ہے لیکن اس وقت ایک کلو چینی خریدنے پر عوام سے 19روپے ٹیکس وصول کیا جارہا ہے ،

اسی طریقے سے خشک دودھ جو درآمد ہوتا ہے اس پر 45فیصد ٹیکس وصول کیا جاتا ہے ۔ حکومت نے بڑے بڑے ڈاکوؤں، چوروں،منی لانڈرز، کرپٹ عناصر جو ملک کی دولت لوٹ کر بیرون ملک لے گئے اور جائیدادیں بنا لیں ان کو کہا ہے کہ وہ صرف دو فیصد ٹیکس دے کر سارا کال دھن سفید کر سکتے ہیں۔ تاحیات نا اہل قرار دیئے جانے والے سیاستدان کے اسمبلی میں بولے ہوئے الفاظ یاد آتے ہیں کہ کچھ شرم ہوتی ہے کچھ حیا ہوتی ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ چند مہینے کی بات ہے عمران خان استحصالی نظام ختم کرنے کیلئے آ رہا ہے ۔ ایسا نظام لے کر آرہا ہے جس میں کروڑوں بچے سکول کے باہر نہیں بیٹھیں گے ،صحت کیلئے پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ تڑپیں گے نہیں ،

ڈگری رکھنے والا نوجوان پرچی اور سفارش کی تلاش میں مارا مارا نہیں پھرے گا ۔منزل قریب آ گئی ہے بلکہ سامنے نظر آرہی ہے ۔ہم اس منزل پر پہنچ رہے ہیں جہاں دو نہیں ایک پاکستان ہوگا ہم سب کا نیا پاکستان ہوگا۔تحریک انصاف بلوچستان کے صدر سردار یار محمد رند نے کہا کہ جب لاہور فیصلہ کرتا ہے تو پنجاب فیصلہ کرتا ہے اور جب پنجاب فیصلہ کر لیتا ہے تو پھر پاکستان کا فیصلہ ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے بلوچستان میں نا انصافیاں کیں اسے نظر انداز کیا لیکن عمران خان نے غیر مشروط پر اس صوبے سے چیئرمین سینیٹ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سپاہیوں کی کوشش سے (ن) لیگ کی حکومت گری ۔ مداری جھوٹ اور غلط کہتا ہے کہ اس نے پیسہ لگایا اور حکومت گرائی ۔

اس کے پیچھے ہم تھے ،ہم نے کوششیں کی اور جو کرپٹ اوربدتر ین حکومت تھی ہم نے اسے گرایا ،ہم نے بلوچستان میں (ن) لیگ کے لوگوں کو تیار کیا اور انہوں نے اپنی قیادت کے خلاف بغاوت کی جس کے بعد وہاں (ن) لیگ کی حکومت نہیں رہی ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بلوچستان میں پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑی جارہی ۔بلوچستان میں افغانستان، بھارت اور دوسری دشمن قوتیں پاکستان کے وجود کے خلاف جنگ لڑرہی ہیں ۔ لیکن وہاں عوام ، آرمڈ فورسز ہر روز قربانی دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے آباؤ اجداد نے پاکستان بننے کی مخالفت کی تھی نواز شریف ان کو اپنے گلے لگا کر اس ملک کے خلاف سازش کر رہا ہے ۔ اگر ملک کو کوئی شخصیت بچا سکتی ہے تو وہ عمران خان ہے ،

پاکستان کا مستقبل بلوچستان ہے اور انشااللہ بلوچستان کے ذریعے یہ ملک ترقی کرے گا ،عمران خان پاکستان کے وسائل کا امین ہے ۔سینیٹر چوہدری محمد سرور نے کہا کہ لاہور والوں اور پنجاب اور پاکستان سے آئے ہوئے دوستوں اس کامیاب جلسہ پر آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ٹھاٹھیں مارتے سمندر نے ایک اعلان کر دیا ہے کہ پاکستان ،پنجاب اور لاہور تحریک انصاف کا ہے اور اگلا وزیر ا عظم عمران خان ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف جو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بنی ہے بلا شک و شبہ اس کا سب سے بڑا سہرا ہمارے لیڈر عمران خان کو جاتا ہے لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ تحریک انصاف کی اصل طاقت آپ لوگ ہیں پاکستان کے عوام ہیں مزدور ہیں ،

کسان ہیں اور تحریک انصاف کے جنونی کارکن اور ہماری بہنیں ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی کو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت بنایا ہے ۔ میں اپنی بہنوں اور نوجوانوں کو سلیوٹ کرتا ہوں ۔ چوہدری سرور نے کہا کہ ستر سال بعد عمران خان کی صدارت میں نئے پاکستان کی بنیاد رکھ رہے ہیں ، دو نہیں ایک پاکستان ہو گا اور ہمیں اشرافیہ کا پاکستان قبول نہیں ،ہم اس پاکستان کو مسترد کرتے ہیں ہم نیا پاکستان چاہتے ہیں ۔ چاہتے ہیں کہ قانون کی نظر میں امیر اور غریب برابر ہوں اور انصاف کے کٹہرے میں سب سے برابر کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سے ایلیٹ ‘ اشرفیہ ،بڑے لوگوں اور عہدیدداروں کو سزائیں نہیں ہوئی تھیں مگر اب ہماری اعلیٰ عدالتیں ان لوگوں کو سزا دے رہی ہیں۔

اب تحریک انصاف کا پاکستان ہوگا جس میں امیر اور غریب طاقتور اور کمزور برابر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل بلدیاتی اداروں کو مضبوط بنانا ہے۔ عمران خان کے پاکستان میں سارے اختیارات بلدیہ کے اداروں کو ہوں گے ، مقامی سطح پر فیصلے کریں گے ۔چوہدری سرور نے مزید کہا کہ ہماری منزل اقتدار نہیں ۔ اگر میری منزل اقتدار ہوتی تو پنجاب کا سب سے بڑا عہدہ گورنر شپ کا تھا ۔ جس عہدے سے غریب کے مسائل حل نہ کر سکیں مظلونوں کی قدر نہ کر سکیں اس عہدے سے استعفیٰ دینا ہی بہتر ہے اور تین سال قبل گورنر ہاؤس چھوڑ کر تحریک انصاف میں عوام کے حقوق کی جنگ کا فیصلہ کیا ۔ تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاپا ،آپا اور پپو سیاسی طور پر زندہ نہیں ہیں ہم روایت کے لوگ ہیں ۔ ہم سیاسی مردوں کے پاپوں پر بات نہیں کرتے ۔

ہم دو نہیں ایک پاکستان کی بات کر رہے ہیں۔ ہم اس عہد کی بات کر رہے ہیں کہ ہم دو نہیں ایک پاکستان بنائیں گے ایک ایسا پاکستان جس میں لاہور کی ہزاروں مریم کی مائیں مریم نواز کی ماں کی طرح کا علاج کرا سکیں ۔ جہاں پاکستان کے حسن اور حسین ضرور سکولوں میں جا سکیں جہاں ٹیچر بھی ہو اور فرنیچر بھی ہو ہم عمران خان کی قیادت میں ایسا پاکستان بنائیں گے کہ کسانوں کو فصلیں نہ جلانے پڑیں ،خریدنے والا نہ ہو ۔ کالج سے نکلنے والے گریجو ایٹس کو اپنی نوکریوں کا مسئلہ نہ ہو ہم ایسا پاکستان عمران خان کی قیادت میں بنائیں گے۔ عمران خان کے ساتھ ان تخت و تاج کو تاراج کریں گے اور پاکستان کو دو نہیں ایک پاکستان بنائیں گے۔تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ جو فاٹا اصلاحات کے خلاف ہیں انہیں بتا دینا چاہتے ہیں جب عمران خان وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھائیں گے اس سے اگلے روز فاٹا خیبر پختوانخواہ کا حصہ ہوگا ۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…