بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں فوسل ایندھن اور ہتھیار استعمال کر رہی ہے ، جس سے ماحول تباہ ہو رہا ہے، حیرت انگیز انکشافات

26  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان سے آل پارٹیز حریت کونسل کے ایک وفد نے وزارت موسمیاتی تبدیلی میں ملاقات کی جس کے دوران وفاقی وزیر سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ کشمیر کاز کا موسمیاتی تبدیلی سے براہ راست تعلق ہے ۔ بھارت کی 7لاکھ فوج کی موجودگی کے علاقہ کے ماحول پرمنفی اثرات ہوئے ہیں وہ بھارتی فوج فوسل ایندھن اور ہتھیار استعمال کر رہی ہے جس سے ماحول تباہ ہو رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں بچپن سے ہی کشمیر کا مسئلہ سنتا رہاہوں

جبکہ مظفر آباد میں کشمیر کے مسئلہ پر اجلاس بھی میری تجویز پر منعقد ہوا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت کشمیر کا ز کو دوبارہ حکومت کے اعلی ایجنڈا کے طور پر لائی ۔انہوں نے کہاکہ برہان وانی کی قربانی کے بعد اس مسئلہ نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی ۔ موجودہ حکومت نے اس مسئلہ کو بین الاقوامی فورمز اور سفارتی برادریوں میں اجاگر کیا ۔ بھارت جمہوری ملک ہے تاہم اس کے باوجود وہ کشمیریوں کے حق خودارایت کے لئے استصواب رائے کے انعقاد سے انکاری ہے ۔ انہوں نے وفد کوبتایا کہ آئیڈیالوجی نے فزیکل جنگ ہمیشہ جیتی ہے ہماری حکومت ، وزارت اور پاکستانی عوام کشمیر کاز کی مکمل حمایت کرتے ہیں ۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ ہم نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی آزاد جموں اور کشمیر آل پارٹیز حریت کانفرنس کے کنوینز غلام محمد صافی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور بھارتی فورسز کی بربریت اور بہیمانہ کارروائیوں کے گلیشئیرز پر بھی منفی اثرات پڑ رہے ہیں کیونکہ اس علاقہ سے مسلمان ہجرت کر رہے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے لئے منشور میں مسئلہ کشمیر کو سر فہرست رکھا جائے جس پر وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے

اس تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ وہ اس مسئلہ کو تمام سیاسی جماعتوں کے منشور میں سر فہرست رکھوانے کی تجویز کو آگے بڑھائیں گے ملاقات میں موسمیاتی تبدیلی کی پارلیمانی سیکرٹری رومینہ خورشید عالم ، پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن کی سیکرٹری ایم اپی اے مہوش عظمت حیات ، سید اعجاز صافی ، سید فیض نقشبندی ، محمود احمد صغیر اور آل پاکستان حریت کونسل کے دیگر نمائندگان بھی موجود تھے ۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…