وزیر اعلیٰ یا گورنر خیبر پختونخوا ۔۔سب سے زیادہ سیکورٹی اہلکار کس کے پاس ہیں ؟تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں کا پول کھل گیا

24  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کے پی کے میں تین ہزار 994 پولیس اہلکار گورنر وزیراعلیٰ منتخب نمائندوں ‘ عدلیہ‘ پولیس افسران اور ناظموں کی سیکیورٹی پر مامور ہیں جن میں ایک ایس پی 2 ڈی ایس پی 2 انسپکٹر 33 سب انسپکٹر 29 اے ایس آئی 270 ہیڈ کانسٹیبل 2849 ایف سی کے جوان 147 ای ایس ایم کے اور 661 ایس پی اوز شامل ہیں۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق گورنر کے پی کے

اقبال ظفر جھگڑا کی سیکیورٹی کیلئے29 اہلکار ہیں جن میں 2 سب انسپکٹر 2 ہیڈ کانسٹیبل ‘ 24 ایف سی اور ایک ایس پی او شامل ہیں۔وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے پاس 379 اہلکار ہیں جو ان کی سیکیورٹی پر معمور ہیں ان میں ایک ایس پی دو ڈی ایس پی دو انسپکٹر 23 سب انسپکٹر 11 اے ایس آئی 66 ہیڈ کانسٹیبل 268 ایف سی کے جوان امل ہیں۔ کے پی کے میں ممبران قومی اسمبلی کیلئے 214 اہلکار سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔ ان ایم این اے کی سیکیورٹی کیلئے تین سب انسپکٹر ایک اے ایس آئی دو ہیڈ کانسٹیبل 155 ایف سی کے جوان 7 ای ایس ایم اوز اور 41 اس پی اوز شامل ہیں کے پی کے مین سابق ممبران قومی اسمبلی کی سیکیورٹی کیلئے بھی 19 اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں جن میں ایک اے ایس آئی چھ ہیڈ کانسٹیبل گیارہ ایف سی کے جوان اور ایک ایس پی او شامل ہیں۔صوبے میں ایم پی ایز کی سیکیورٹی پر 365 اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں جن میں ایک سب انسپکٹر دو اے ایس آئی 11 ہیڈ کانسٹیبل 266ایف سی کے جوان چھ ای ایس ایم 79 ایس پی اوز شامل ہیں جبکہ سابق ایم پی ایز کی سکیورٹی پر 66 اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں۔ کے پی کے سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز کو صوبائی حکومت کی طرف سے پچاس سیکیورٹی اہلکار فراہم کئے گئے ہیں جن میں تین ہیڈ کانسٹیبل41 ایف سی کے جوان اور چھ ایس پی اوز شامل ہیں

جبکہ سابق سینیٹرز کو صوبائی حکومت کی طرف سے 17 اہلکار سیکیورٹی کیلئے فراہم کئے گئے ہیں جن میں ایک اے ایس ائی 12 ای ایس ایم 4 ایس پی اوز شامل ہیں۔صوبائی حکومت کے پی کے کی طرف سے عدلیہ کی سکیورٹی کیلئے 1091 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جن میں 50 ہیڈ کانسٹیل 879 ایف سی کے جوان 30 ای ایم ایس 142 ایس پی اوز شامل ہیں صوبے میں مذہبی رہنمائوں

کی سیکیورٹی پر 46 اہلکار تعینات ہیں آئی جی اور دیگر پولیس افسران کی سیکیورٹی پر 956 اہلکار پنی ڈیوٹیاں سرانجام دے رہے ہیں۔ صوبائی سیکرٹریٹ اور افسران کیلئے 385 اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ہیں جن میں 22 ہیڈ کانسٹیل 314 ایف سی اہلکار 13 ای ایس ایم اور 36 ایس پی اوز شامل ہیںجبکہ صوبے میں بلدیاتی نمائندوں ناظمین کی سیکیورٹی پر 337 اہلکار معمور ہ یں جن میں 4 ہیڈ کانسٹیل 140 ایف سی کے جوان 12 ای ایس ایم 221 ایس پی اوز شامل ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…