’’اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مُردہ مت کہووہ زندہ ہیں ” افغان صوبے قندوز میں امریکی بمباری سے شہید ہونیوالے ننھے حافظ قرآن نے قبر میں اترنے سے پہلے اپنے باپ کا ہاتھ پکڑ لیا

6  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)افغانستان کے صوبے قندوز میں امریکی طیاروں کی مدرسے میں دستار بندی تقریب کے دوران بمباری سے سینکڑوں کم عمر حفاظ کرام کی شہادت پر عالم اسلام انتہائی غمگین اور دکھی ہے، اس بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے ننھے معصوم حافظ قرآن کو جب قبر میں اتارا جانے لگا تو اس نے اپنےو الد کا ہاتھ پکڑ لیا۔ تفصیلات کے مطابق افغانستان کے

صوبے قندوز میں امریکی طیاروں کی ایک مدرسے پر حفاظ کرام کی دستار بندی تقریب پر بمباری کے نتیجے میں سینکڑوں حفاظ کرام اور تقریب میں شریک افراد شہید ہو گئے ہیں جن کی تدفین کا سلسلہ جاری ہے۔ امریکی بمباری کے نتیجے میں وہاں موجود ننھے معصوم حفاظ کرام اور موجود لوگوں کے چیتھڑے اڑ گئے تھے ۔ اس ظلم پر جہاں پورا عالم اسلام دکھی اور غمگین ہے وہیں امریکہ کے خلاف اسلامی دنیا میں نفرت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ نجی ٹی وی کے اینکر عامر لیاقت حسین نے قندوز واقعہ میں شہید ہونے والے ایک ننھے معصوم حافظ قرآن کی تدفین کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر شیئر کی ہے جس میں قندور میں شہید ہونے والے معصوم حافظ کو جب قبر میں اتارنے کا وقت آتا ہے تو وہ اپنے والد کا ہاتھ پکڑ لیتا ہے۔ اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں عامر لیاقت حسین نے قرآن شریف کی ایک آیت کا ترجمہ بھی شیئر کیا ہے ’’اور جو اللہ کی راہ میں مارے جائیں انہیں مُردہ مت کہووہ زندہ ہیں ” (القران)۔واضح رہے کہ شمالی افغان صوبے قندوز میں کی گئی فضائی کارروائی کے بعد حملے میں بچ جانے والے عینی شاہدین اور دیہاتیوں نے بتایا ہے کہ صوبہ قندوز میں طالبان کے زیر کنٹرول دشتِ آرچی کے ضلعے میں شدت پسندوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے جن میں بچے بھی شامل ہیں، جو ایک مذہبی تقریب میں شرکت کے

لیے جمع تھے۔افغان میڈیا کے مطابق اجتماع میں طالبان کا کوئی رکن موجود نہیں تھا، جب کہ سینکڑوں افراد دستاربندی کیایک محفل میں شریک تھے، جس میں قرآن مجید کو حفظ کرنے پر نوجوان لڑکوں کو گریجوئیشن کی ڈگری دی جارہی تھی۔صوبائی دارالحکومت قندوز کے ایک اسپتال کے سامنے دھاڑیں مار کر روتے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ میں خدا کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ اگر

حکومت کا احتساب نہیں ہوتا، تو میں اپنی جان لے لوں گا۔ایک اور شخص نے چیخ کر کہا کہ میرا بھانجا ہلاک ہوگیا ہے۔آسمان کی جانب ہاتھ اٹھائے ایک شخص نے چیختے ہوئے فریاد کی کہ یہ کافروں کی حکومت ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…