بھارتی صحافی کی شاہد آفریدی کو حافظ سعید کے خلاف اکسانے کی کوشش، برا بھلا کہلوانے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور ، لالہ نے ایسی طبیعت صاف کی کہ پاکستان پر الزام لگانے والا خود ہی بڑا اعتراف کرنے پر مجبورہو گیا، کال ٹیپ منظر عام پر آگئی

5  اپریل‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں نہتے اور بیگناہ کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف شاہد آفریدی کے ٹویٹ نے بھارتیوں کو مرچیں لگا دی ہیں اور بھارتی میڈیا کی ہرزا سرائی اور بے بنیاد الزامات کا سلسلہ ایک با پھر شروع ہو گیا ہے۔ شاہد آفریدی کے ٹویٹ پر ایک بھارتی صحافی نے ان سے رابطہ کیا ، شاہد آفریدی اور بھارتی صحافی کے دوران ہونے

والی گفتگو لیک ہو گئی ہے ، بھارتی صحافی اور شاہد آفریدی کے درمیان بذریعہ موبائل فون رابطہ ہوا ہے اور اس کال کی ٹیپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے۔ ادیتیا راج نامی بھارتی صحافی نے شاہد آفریدی سے بات کرتے ہوئےکہا کہ میں نے آپ کا ٹویٹ دیکھا ہےمیں آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ آپ کا کشمیر پر ٹویٹ کرنے کا اصل مقصد کیا تھا؟جس پر شاہد آفریدی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میرا ٹویٹ کرنے کا مقصد یہ تھا کہ کیوں وہاں پر بیگناہ جانیں جا رہی ہیں،کیوں لوگوں کو مارا جا رہا ہے، پاکستان اور انڈیا سمجھدار ملک ہیں اس مسئلے کو وہ بیٹھ کر حل کر سکتے ہیں یہ کوئی اتنا بڑا ایشو نہیں ہے، اس مسئلے کے حل کیلئے سب سے پہلے کشمیریوں سے پوچھنا چاہئے کہ وہ کہاں جانا چاہتے ہیں، وہ کس ملک کے ساتھ جانا چاہتے ہیں، یا کسی ملک کے ساتھ نہیں جانا چاہتے اور اپنا ملک بنانا چاہتے ہیں، یہ بات کشمیریوں کو طے کرنی ہے، پاکستان اور انڈیا میں پڑھے لکھے لوگ موجود ہیں جو کہ اس مسئلے کو بیلٹ کے ذریعے آرام سے حل کر سکتے ہیں۔ ادیتیا راج نے شاہد آفریدی سے سوال کیا کہ بھارت بار بار کہتا ہے کہ پاکستان کی طرف سے دہشتگردی کی جا تی ہے، آپ نے ایک بار اپنے بیان میں کہا تھا کہ آپ کے بھارت میں جتنے مداح ہیں اتنے پاکستان میں نہیں تو آپ ایک آزاد آواز رکھنے والے ہیں تو آپ کیا دہشتگردی کی مذمت نہیں کر سکتے اس دہشتگردی کو جو

پاکستان اور لشکر طیبہ کی جانب سے کی جا رہی ہے، آج امریکہ کی جانب سے بھی لشکر طیبہ پر پابندی لگائی گئی ہے اس پر آپ کا کیا کہنا ہے؟ادیتیا راج کے اس سوال پر شاہد آفریدی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کو ٹھیک ہونے کی ضرورت ہے، ہمارے ملک میں بھی اگر کچھ چیزیں غلط ہو رہی ہیں تو ان کو بھی ٹھیک ہونا چاہئے، وہ کون کر رہا ہے، کیوں ہو رہی ہیں اور کون کروا رہا ہے ،

افغانستان کے ذریعے کروایا جا رہا ہے، کون ہے وہ جو وہاں سے یہ ساری چیزیں کر رہا ہے، تو میرا یہ کہنا ہے کہ ہمیں بہتر ہونے کی ضرورت ہے، ہمیں کسی اور کی لڑائیاں آپس میں کیوں لڑ رہے ہیں، ہم آپس میں پڑوسی ملک ہیں ، ہمارے تعلقات آپس میں بہت اچھے ہونے چاہئیں، جس طرح میں کہتا رہا ہوں کہ ہمیں انڈیا میں بہت عزت اور پیار ملتا ہے جب بھی ہم وہاں کرکٹ کھیلنے جاتے ہیں،

اس چیز کو ہمیں کنٹرول کرنا چاہئے ، بھارتی کھلاڑی جب پاکستان آتے ہیں تو انہیں بھی بہت پیار ملتا ہے، ہمیں مل کر اس مسئلہ کا حل ڈھونڈنا چاہئے۔ ادیتیا راج نے شاہد آفریدی سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ شاہد آپ نے حافظ سعید کا نام تو سنا ہو گا، حافظ سعید سے متعلق صرف انڈیا ہی نہیں کہتا بلکہ امریکہ اور دیگر ممالک بھی کہتے ہیں کہ وہ عالمی دہشتگرد ہیں، ادیتیا راج کی اس بات پر شاہد آفریدی نے

ادیتیا راج کو روکتے ہوئے کہا کہ میری بات سنو !اگر آپ ان چیزوں میں پڑو گے تو اس طرح آپ کے انڈیا میں بھی بہت سے ایسے لوگ ہیں ، اس طرح کی باتیں نہ کی جائیں تو بہتر ہے۔ ادیتیا راج نے شاہد آفریدی سے کہا کہ آپ بتائیں کون بیٹھا ہے۔ شاہد آفریدی نے ادیتیاراج کی بات کا جواب دیتے ہوئے بھارتی مکروہ چہرے سے پردہ اٹھاتے ہوئے ادیتیاراج سے سوال کیا کہ بلوچستان میں ایران کے ذریعے بھارت کیا کام کروا رہا ہے، آپ میڈیا والے ہو چیزوں کو ایشو نہ بنائو، آپ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے جس کا ادراک ہونا آپ کیلئے ضروری ہے۔ آپ سب سے پہلے تو مجھے شکریہ ادا کریں کہ میں آپ سے بات کررہا ہوںا س مسئلے پر ، آپ نے مجھے بتایا کہ آپ نے کشمیر سے بات کی آپ کشمیر سے بات کر رہے ہیں یا انڈیا سے آپ کو احسان مند ہونا چاہئے کہ میں آپ کے سوالوں کا جواب دے رہا ہوں، میں آپ سے بات نہ کرتا اور فون بھی بند کر سکتا تھا۔ ادیتیا راج نے شاہد آفریدی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی مہربانی ہے میں آپ سے صرف یہ بات پوچھنا چاہتا ہوں کہ میں بہت سے بلوچ ہیں جن سے رابطوں میں ہوں، اور دنیا بھر میں موجود ان بلوچوں سے میری بات ہوتی رہتی ہے، بلوچستان میں بلوچوں کو بہت پرابلمز ہو رہی ہیں، خیبرپختونخواہ میں پشتون احتجاج میں مشغول ہیں، پاکستان کے زیر تسلط کشمیر جسے آپ آزادکشمیر کہتے ہیں اور گلگت بلتستان میں اور ابھی ہم نے ماضی قریب میں سندھ میں دیکھا ہے کہ ہندوئوں کو کنورٹ کیا جا رہا ہے، بہت سے لوگوں کو مارا جا رہا ہے ، کیا یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی نہیں۔آپ ادھر ہونے والے مظالم کی کیوں مذمت نہیں کرتے؟ واضح رہے کہ بھارتی صحافی ادیتیا راج نے شاہد آفریدی سے بات کرتے ہوئے بھارتی موقف کی ترجمانی کی اور وہی الزامات سوال میں چھپا کر عائد کرنے کی کوشش کی جو بھارت سالوں سے پاکستان پر عائد کر رہا ہے ، پاکستان کی جانب سے کسی بھی علاقے میں نہ تو مقامی ذرائع ابلاغ اور نہ ہی بین الاقوامی ذرائع ابلاغ پر پابندی عائد کی گئی ہے، پاکستان میں مقامی اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ مکمل آزاد ہیں وہ جس علاقے میں چاہیں جا کر رپورٹنگ کر سکتے ہیں ، یہاں تک کہ بلوچستان ، فاٹا، خیبرپختونخواہ، گلگت بلتستان میں بھی ، مگر دوسری جانب بھارت کی جانب سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں میڈیا اور ذرائع ابلاغ پر پابندی عائد ہے اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کو داخل نہیں ہونے دیا جاتا وہیں بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت اقوام متحدہ کے مشنز کو بھی بھارت خاطر میں نہیں لاتا۔اپنا مکروہ چہرہ چھپانے کیلئے بھارت کئی سالوں سے پاکستان پر اسی طرح کے الزامات عائد کر کے دنیا سے حقیقت چھپانا چاہ رہا ہے اور یہی اس کی سرکاری پالیسی بھی ہے جبکہ ادیتیا راج بھی اسی پالیسی اور بھارتی چال کے تحت شاہد آفریدی سے سوالات کرتا رہا۔ ادیتیاراج کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میں ہر ظلم کی مذمت کرتا ہوں میں دہشتگردوں کا حامی نہیں، میں نے کشمیر میں ہونے والے قتل عام کے خلاف ٹویٹ کی تو آپ لوگوں کو چیزیں نظر آنے لگ گئیں اس سے پہلے آپ کو نظر نہیں آئیں۔ میں سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتا ہوں، میری ایک فائونڈیشن ہے جس کے ذریعے میں پاکستان بھر میں دکھی اور مظلوم انسانیت کی خدمت کر رہا ہوں۔ میری فائونڈیشن کے زیر اہتمام بلاتفریق مذہب ہر طرح کے انسانوں کیلئے کام کیا جاتا ہے ، میری فائونڈیشن میں سکھ بھی ہوتے ہیں، اور میری فائونڈیشن پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں آباد ہندوئوں کیلئے بھی رسائی آب کا اہتمام کر رہی ہے۔میں مذہب سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت کررہا ہوں۔ آپ کے بھارتی کھلاڑی ہربھجن سنگھ نے بھی ہماری فائونڈیشن کیلئے معاون کردار ادا کیا۔ ہم ہندوئوں کے علاقے میں جا کر ان کیلئے پانی اور صحت فراہم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ادیتیا راج نے شاہد آفریدی سے سوال کیا کہ تو کیا آپ پھر حافظ سعید کی بھی مذمت کرتے ہیں اور ان کی مذمت میں بھی ٹویٹ کرینگے۔ جس پر شاہد آفریدی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جہاں پر بھی ظلم ہو گا اور ہو رہا ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور کرینگے۔ شاہد آفریدی کی اس بات پر ادیتیا راج نے پاکستانی سٹار سے کہا کہ پھر آپ مجھ سے وعدہ کر رہے ہیں کہ آپ حافظ سعید کے خلاف ٹویٹ کرینگے جس پر شاہد آفریدی نے ادیتیا راج کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں کس چکر میںحافظ سعید کے خلاف ٹویٹ کروں؟شاہد آفریدی کے اس سوال پر ادیتیا راج کا کہنا تھا کہ کیونکہ حافظ سعید کشمیر میں دہشتگردی کر رہا ہے اور لشکر طیبہ کے چیف ہیں اور خبروں میں بھی حافظ سعید کے بارے میں بھی بہت کچھ آرہا ہے، تو ان کی مذمت کیوں نہیں کرینگے؟شاہد آفریدی نے ادیتیا راج کی اس بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ایسی بات نہ کرو، میں سیاستدان نہیں، آپ کے ملک میں بھی بہت سارے اس قسم کے لوگ موجود ہیں، میں تو وہ بات نہیں کر رہا، کیا انڈیا میں دہشتگرد نہیں؟شاہد آفریدی کی اس بات پر ادیتیاراج نے اعتراف کیا کہ ہمارے ملک میں ایسے لوگ موجود ہیں جو دہشتگردی پھیلاتے ہیں، ادیتیاراج اپنے اس اعتراف پر خود ہی بوکھلا گئے اور ایک بار پھر پاکستان پر الزامات لگانا شروع کر دئیے جس پر شاہد آفریدی نے ادیتیا راج کو کہا کہ چلیں بہت بات ہو گئی، میں نے آپ کو اتنا وقت دیدیا ، آپ کی قسمت اچھی ہے، یہ کہہ کر شاہد آفریدی نے رابطہ منقطع کر دیا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…