2005ء میں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کتنی تھی؟ایسا انکشاف کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا

20  مارچ‬‮  2018

لاہور(این این آئی ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر خواجہ خاور رشید ، نائب صدر ذیشان خلیل اور ایگزیکٹو کمیٹی اراکین نے ڈالر کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر تیزی سے اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سٹیٹ بینک آف پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ اس رحجان پر قابو پانے کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائے وگرنہ معیشت کو بھاری نقصان ہوگا۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے کہا کہ انٹربینک ڈالر ریٹ خطرے کی گھنٹی بجارہاہے،

معاشی بحران سے بچنے کے لیے سٹیٹ بینک کو فوری طور پر حرکت میں آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو پہلے ہی 89ارب ڈالر کے قریب بیرونی قرضوں، مایوس کن برآمدات اور بڑھتے تجارتی خسارے جیسے بھاری مسائل کا سامنا ہے، ایسے میں روپے کی قدر میں کمی اونٹ کی پشت پر آخری تنکا ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 60کی دہائی میں ڈالر کی قیمت 4.76روپے، 2005ء میں 59.30روپے تھی جو رواں مالی سال کے دوران بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ اس کی وجہ سے ملک کو بھارتی تجارتی خسارے، درآمدات کی لاگت اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے جیسے مسائل کا سامنا رہا، اگر معاملات پر قابو نہ پایا گیا تو یہ مسائل مزید شدت اختیار کریں گے، صنعتی پیداوار میں کمی ہوگی، قرضوں میں ازخود اضافہ ہوجائے گا، برآمدات مزید مشکلات کا شکار ہونگی، افراط زر کی شرح بڑھ جائے گی اور عوام کی قوت خرید کم ہوگی جس سے معاشی چیلنجز مزید شدت اختیار کریں گے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اضافے کے منفی اثرات سے صنعت و تجارت اور زراعت سمیت کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا، پاکستان کو ضروریات پوری کرنے کے لیے تیل کے علاوہ کھادیں، اشیائے خورد و نوش، مشینری اور صنعتی خام مال درآمد کرنے پڑتے ہیں ، یہ تمام اشیاء مہنگی ہوجائیں گی جس سے تمام طبقات متاثر ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت پہلے ہی دباؤ میں ہے اور یہ مزید دباؤ برداشت کرنے کی متحمل نہیں ہوسکتی لہذا حکومت بالخصوص سٹیٹ بینک آف پاکستان کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانا ہونگے۔



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…