چیئرمین سینیٹ بننے والے صادق سنجرانی کون ہیں؟ان کانوازشریف، آصف زرداری اور یوسف رضا گیلانی سے کیا تعلق تھا؟حیرت انگیز تفصیلا ت سامنے آگئیں

12  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف اور بلوچستان سے آزاد سینیٹرز کے گروپ کی جانب سے چیئرمین سینیٹ بننے والے صادق سنجرانی سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے قریبی دوست نکلے ۔ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ،سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادوں موسٰی گیلانی اور قادر گیلانی کے قریبی دوست بھی ہیں ۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے صادق سنجرانی کو اپنا کوآرڈینیٹر مقرر کیا تھا ۔

صادق سنجرانی وزیراعظم سیکرٹریٹ میں پبلک ونگ کے سربراہ تھے ۔ذرائع کے مطابق صادق سنجرانی موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کے بھی قریبی دوست ہیں ۔ پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں صادق سنجرانی کی سفارش پر موجودہ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد کو چیف سیکرٹری بلوچستان تعینات کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق سینیٹ الیکشن کے فوری بعد آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی قیوم سومرو بھی صادق سنجرانی کی ہی دعوت پر بلوچستان گئے تھے ۔ذرائع کے مطابق پی پی پی کے دور حکومت میں پرنسپل سیکرٹری اختر لاشاری بھی صادق سنجرانی کے قریبی دوست ہیں ۔اختر لاشاری پیپلزپارٹی کے دور حکومت ختم ہوتے ہی بیرون ملک چلے گئے تھے ۔ صادق سنجرانی کا تعلق خان بہادر فیملی کے سنجرانی قبیلے سے ہے۔ صادق سنجرانی نے یونیورسٹی ا?ف بلوچستان سے بیچلرز ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کے کزن عاطف سنجرانی 1997 سے 1999 تک رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں جبکہ ایک اور کزن میرامان اللہ سنجرانی چاغی سے رکن صوبائی اسمبلی ہیں۔صادق سنجرانی ہائی پروفائل حکومتی عہدوں پرکام کرچکے ہیں۔ 1999 میں وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے شکایت سیل کے کوآرڈینیٹر رہے ، اس کے علاوہ2009 میں وزیراعظم معائنہ کمیشن کے رکن اور پھر چیف کوآرڈینیٹر، مشیر کے طورپر بھی کام کیا۔ صادق سنجرانی’’ سنجران مائننگ کمپنی‘‘ کے چیف ایگزیکٹوبھی ہیں،

نیشنل انڈسٹریل پارکس ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی اور حب پاور کمپنی (حبکو) میں ڈائریکٹر ہیومین ریسورس کے طور پر بھی کام کر رہے ہیں،صادق سنجرانی کے والد خان محمد آصف سنجرانی ضلع کونسل چاغی کے رکن ہیں جبکہ ایک بھائی رازق سنجرانی سینڈیک میں ڈائریکٹر جبکہ دوسرے بھائی میر محمد سنجرانی بلوچستان کے سابق وزیر اعلیٰ ثنا اللہ زہری کے مشیر رہ چکے ہیں۔ صادق سنجرانی کا عوامی سیاست سے کبھی کوئی تعلق نہیں رہا بلکہ ان کی پہچان ایک کاروباری شخصیت کی ہے۔ ان کا کاروبار بلوچستان کے علاوہ دبئی میں بھی پھیلا ہوا ہے۔ وہ 1998 میں میاں نواز شریف کے کوآرڈینیٹر رہے، بعد میں دس سال انھوں نے حکومت سے کنارہ کشی اختیار کی۔ جب 2008 میں پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت بنی تو انھیں یوسف رضا گیلانی کا کوآرڈینیٹر مقرر کیا گیا اور وہ پانچ سال تک اسی منصب پر فائز رہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…