منگل‬‮ ، 02 دسمبر‬‮ 2025 

’’ٹرانسپرنسی اتنی بنا دی ہے کہ پولیس کیلئے اپنے گناہ چھپانا مشکل ہو گیا‘‘ کامران خان نے خیبرپختونخوا پولیس کی تعریفوں کے پل باندھ دیے، کے پی پولیس میں کرپشن کیسے کم ہوئی؟ سوال پر آئی جی کے پی کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 10  مارچ‬‮  2018 |

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی و تجزیہ کار کامران خان نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں خیبرپختونخوا پولیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشال کے قاتل عارف کو مردان سے گرفتار کر لیا گیا اور کوہاٹ کی طالبہ عاصمہ رانی کے قاتل کو شارجہ میں انٹرپول کے ذریعے گرفتار کرنے پر کے پی کی پولیس تعریف کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ ان دونوں کیسزکے مرکزی ملزموں کا تعلق کسی حوالے سے تحریک انصاف سے بھی تھا،

مشال قتل کیس کا مرکزی ملزم عارف پی ٹی آئی کا کونسلر تھا جبکہ عاصمہ رانی کا قاتل مجاہد آفریدی تحریک انصاف کے ضلعی صدر کا بھتیجا تھا، سینئر صحافی کامران خان نے کہاکہ ان دونوں ملزمان کا حکمران جماعت سے ہونے کے باوجود پولیس نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں پر جو پولیس کا نظام چل رہا ہے اس کا تحریک انصاف کی حکومت کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس میں سرکاری مداخلت نہیں ہے۔ یہاں پر سیاسی مداخلت نظر نہیں آتی۔ سینئر صحافی کامران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے نئے آئی جی صلاح الدین خان محسود بھی پولیس کو انتہائی پیشہ ورانہ انداز سے چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سب سے زیادہ شکایت یہ رہتی ہے کہ پولیس کے محکمے میں کرپشن ہے تو کے پی پولیس میں سب سے کم کرپشن ہے۔ اس موقع پر سینئر صحافی نے آئی جی خیبرپختونخوا سے سوال کیا کہ خیبرپختونخوا پولیس میں کرپشن کیسے کم ہوئی، جس پر آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ شکایات بہت کم آتی ہیں اور جب شکایات آتی ہیں تو اس پر سختی سے کارروائی کی جاتی ہے۔ اس میں کسی کو معاف کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی کسی معاف کرنے کی۔ اس کے علاوہ ہمارا یہاں پبلک ایکسس سسٹم ہے آئی جی کا، جس کے ذریعے آئی جی سے عوام رابطہ کرتی ہے اور آئی جی کے موبائل پر رابطہ کیا جاتا ہے۔ ہر ضلع میں ڈی پی او کا نمبر بھی ہوتا ہے جو ہر چھ ماہ بعد عوام کے لیے اپ ڈیٹ کر دیے جاتے ہیں۔ آئی جی نے کہاکہ ٹرانسپرنسی اتنی بنا دی ہے کہ پولیس کے لیے اپنے گناہ چھپانا مشکل ہو جاتا ہے لیکن اس کے باوجود کسی کی شکایت آئے تو پھر اس کو چھوڑا نہیں جاتا، پچھلے دس ماہ میں میں نے خود چودہ سو اہلکاروں کو سزا دی ہے۔

موضوعات:



کالم



فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن


اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…