کس بات کی معافی؟ زینب زیادتی کیس، ڈاکٹر شاہد مسعود ’’ڈارک ویب‘‘ کے دعوے پر ڈٹ گئے، حیرت انگیز انکشافات، سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران بات بڑھ گئی، افسوسناک صورتحال

7  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ڈارک ویب کے متعلق دعویٰ کرنے والے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ عدالت قاتل عمران کے متعلق مخصوص معاملات دیکھ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈارک ویب کے اندر غالباً اڑتالیس یا باہتر گھنٹوں کے آپشنز ہیں جس کے بعد ویڈیو ڈیلیٹ ہو جاتی ہیں، وہ سگنیچر چھوڑ جاتی ہیں اگر ایکسپرٹس ہوں تو وہ سگنیچر کے ذریعے ماضی میں ڈیلیٹ کی گئی ویڈیوز تک پہنچ جاتے ہیں۔

ایک صحافی نے ڈاکٹر شاہدمسعود سے سوال کیا کہ آپ معافی کس چیز کی مانگ رہے تھے جس کے جواب میں ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ کیا معاملہ تھا، انہوں نے کہا کہ تین آپشنز پر سزا دینے لگے تھے تو میں نے کہا کہ ایک منٹ آپ ٹھہریں کہ مجھے تو نہیں پتہ کہ کس قانون کے تحت آپ کہہ رہے ہیں۔ جس صحافی نے کہا کہ آپ معافی بھی بغیر سوچے سمجھے مانگتے ہیں اور پروگرام بھی سوچے سمجھے بغیر ہی کرتے ہیں، ڈارک ویب کے متعلق دعویٰ کرنے والے سینئر صحافی ڈاکٹر شاہد مسعود نے سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ عدالت قاتل عمران کے متعلق مخصوص معاملات دیکھ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ڈارک ویب کے اندر غالباً اڑتالیس یا باہتر گھنٹوں کے آپشنز ہیں جس کے بعد ویڈیو ڈیلیٹ ہو جاتی ہیں، وہ سگنیچر چھوڑ جاتی ہیں اگر ایکسپرٹس ہوں تو وہ سگنیچر کے ذریعے ماضی میں ڈیلیٹ کی گئی ویڈیوز تک پہنچ جاتے ہیں۔  صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ کس بات کی معافی مانگ رہے تھے آپ جو مسترد کر دی چیف جسٹس نے، جس ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب نے مسترد نہیں کی بلکہ جواب مانگا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود مطیع اللہ جان کے سوال پر برہم ہو گئے، ڈاکٹر شاہد مسعود پہلے برداشت کرتے رہے پھر ان کا صبر جواب دے گیا اور وہاں سے چلے گئے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود جانے لگے تو مطیع اللہ جان اپنے ساتھی صحافیوں کے ساتھ مل کر آوازیں لگاتے رہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…