پاکستانی سیاست کا شرمناک چہرہ۔۔عمران خان جس جماعت کے سربراہ پر کرپشن کے الزامات لگاتے رہے اب اسی سیاسی جماعت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا

7  مارچ‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین سینٹ کی سیٹ ن لیگ کے پاس جانے سے روکنے کیلئے تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا، بیک ڈور رابطے بڑھا دئیے گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین سینٹ کی سیٹ ن لیگ کے پاس جانے سے روکنے کیلئے تحریک انصاف نے پیپلزپارٹی کی جانب دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا ہے اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی

اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بیک ڈور رابطے بڑھا دئیے ہیں۔ دوسری جانب ن لیگ بھی سینٹ کے دنگل میں چیئرمین شپ کیلئے سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے اور ن لیگ نے اتحادیوں سے مشاورت کا عمل تیز کر دیا ہے جبکہ ذرائع کے مطابق ن لیگ تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے پاس چیئرمین سینٹ کا عہدہ جانے سے روکنے کیلئے اس عہدے کو اپنی اتحادی جماعتوں کو بھی آفر کر سکتی ہے ۔ سینٹ کے دنگل میں پیپلزپارٹی کی جانب سے چیئرمین سینٹ کے الیکشن سے قبل دعویٰ کیا گیا ہے کہ اسے 45کے قریب سینیٹرز کی حمایت حاصل ہو چکی ہے جبکہ تحریک انصاف کو بھی ساتھ ملانے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔ نمبر گیم میں اس وقت ن لیگ کا پلڑا بھاری ہے اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کو ملا کر اس کے پاس سینیٹرزکی تعداد 49ہے ۔ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے نواز شریف نے آج سے اسلام آباد میں ہی ڈیرے ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے ن لیگ کا پارٹی اجلاس بھی آج کے روز طلب کر رکھا ہے جس میں اتحادی جماعتوں کے سربراہان بھی شریک ہونگے جن میں بلوچستان سےمیر حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی شامل ہیں۔سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن جماعتیں چیئرمین سینٹ کے امیدوار پر اکھٹی ہو گئیں تو ن لیگ کو ایک بڑی ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…