علی ترین الیکشن اس لئے ہارے کہ جہاں جاتے تھے وہاں لوگوں کو۔۔لودھراں کے مقامی صحافی نے تحریک انصاف کی بدترین شکست کی اصل وجہ بے نقاب کر دی، تہلکہ خیز انکشاف کر ڈالا

13  فروری‬‮  2018

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین لودھراں ضمنی الیکشن کے آخری دنوں میں جہاں بھی الیکشن کمپین کیلئے جاتے وہاں پر لوگوں کو 2، دو ہزار روپے بانٹنا شروع کر دیتے ، ووٹر نے تاثر لیا کہ ان کے ضمیر خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے، علی ترین کی لودھراں ضمنی الیکشن ہارنے کی وجہ سامنے آگئی، لودھراں کے سینئر صحافی کے

تہلکہ خیز انکشافات۔ تفصیلات کے مطابق لودھراں کے مقامی سینئر صحافی فیاض محمود نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے بیٹے علی ترین لودھراں ضمنی الیکشن کے آخری دنوں میں جہاں بھی الیکشن کمپین کیلئے جاتے وہاں پر لوگوں کو 2، دو ہزار روپے بانٹنا شروع کر دیتے جس سے حلقہ این اے 154لودھراں کے ووٹرز کو تاثر ملا کہ ان کے ضمیر کو خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سینئر صحافی فیاض محمود کے یہ انکشافات ایک بلاگ میں سامنے آئے ہیں ۔ فیاض محمود نے بلاگ’’علی ترین سے 2ہزار روپے کا بدلہ‘‘کے نام سے لکھا ہے۔ بلاگ میں فیاض محمود لکھتے ہیں کہ جب پی ٹی آئی کو شکست ہوئی تو انہوں نے لودھراں میں اپنے ایک دوست کو فون کرکے پی ٹی آئی کے ہارنے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی تو اس دوست نے کہا کہ پی ٹی آئی کے الیکشن ہارنے کی 2 وجوہات ہیں۔ پہلی تو یہ کہ ن لیگ نے زبردست انداز میں ووٹر کو اکٹھا کیا او ر پی ٹی آئی کی شکست کی دوسری وجہ وہ خود ہے۔فیاض محمو دکہتے ہیں کہ جب انہوں نے پوچھا یہ کیسے ہوسکتا ہے کوئی خود کیسے الیکشن ہار سکتا ہے، الیکشن بھی وہ جسے جیتنا زندگی موت کا سوال ہو۔ تو اس کا جواب ملا کہ پی ٹی آئی اپنے ہی ووٹرز کو ناراض کر بیٹھی۔ میرے دوست نے بتانا شروع کردیا کہ ’ ایک روز قبل علی ترین گھر گھر گئے اور جہاں بھی گئے

دو دو ہزار روپے دینا شروع کردیے۔ کسی کے بچے کو دوہزار کی رقم تھما دی تو کسی کے بڑے کو پیسے دیے ، میری دلچسپی بڑھنے لگی، پوچھا پیسے دیے تو پھر کیوں ہار گئی، پیسے لینے کے بعد تو جیت یقینی تھی۔ کہنے لگا بھائی صاحب ہمارے علاقے میں لوگ بکتے نہیں ، اس کی بات نے میرے سوال کا جواب دے دیا تھا۔ مگر وہ بولتا رہا کہا ووٹرز نے نتیجہ نکالا کہ ہمارا ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی ہے۔

لوگوں نے ووٹ ن لیگ کو دیکر اپنا غصہ نکالا ہے۔ میں نے کہا تم کیسے اتنے یقین سے کہہ رہے ہو پیسہ چلا۔ کہنے لگا میرے سامنے بانٹے گئے ہیں، میرے جاننے والوں کے گھروں میں دیے گئے‘۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…