وہ خبر جس کا سب کو انتظار تھا زینب قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے خوشخبری سنا دی

19  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب قتل کیس میں قصور پولیس کی نا اہلی اور نالائقی کھل کر سامنے آئی ہے مگر اتنا کچھ ہو جانے کے بعد قصور پولیس اپنی روش ترک کرنے میں ناکام ہے، قصور کے شہریوں کو بلاوجہ تنگ کرنا معمول بنا رکھا ہے جبکہ زینب قتل کیس میں متعدد افراد کو پریشان بھی کیا جا رہا ہے۔ قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سانحہ قصور میں پولیس نے انوکھا طریقہ تفتیش اپنا لیا ہے،

اخباری ذرائع کے مطابق پولیس تھانے میں کبھی کسی حوالے سے درخواستیں دینے والے افراد کو بھی شامل تفتیش کر رہی ہے۔ ایسے تمام افراد کے موجودہ فون نمبروں پر پولیس رابطہ کر رہی ہے اور ان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرائے جا رہے ہیں جس سے لوگ سخت پریشان ہیں۔ دوسری جانب قصور قتل کیس کی تفتیشی ٹیم نے لاہور سے گرفتار ملزم عمر کی نشاندہی پر قصور میں ایک مکان پر چھاپہ مار کر دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا جن کی شناختی آصف اور بابا رانجھا کے نام سے ہوئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ لاہور سے پکڑے گئے ملزم عمر کی نشاندہی پر ان افرا د کو حراست میں لیا گیا ، لاہور سے گرفتار ملزم عمر کا سسرال زینب کے محلے میں رہائش پذیر ہے۔ دونوں گرفتار ملزمان کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جا رہا ہے۔ تفتیشی ٹیم کو شبہ ہے کہ مقتولہ زینب کو اغوا کے بعد اسی مکان میں قید رکھا گیا، پولیس نے دعویٰ کیا کہ زینب کی لاش جس جگہ سے ملی تھی اس سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک مکان میں اس سے زیادتی کی گئی ۔ پولیس حکام نے کہا کہ زینب قتل میں ان ملزمان کی گرفتاری اہم پیش رفت ہے جس سے مرکزی ملزم تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ جلد اصل قاتلوں تک پہنچ جائیں گے۔ قصور سے آمدہ اطلاعات کے مطابق پولیس نے گزشتہ روز گرفتار کئے گئے پراپرٹی ڈیلر کو کلیئرنس کے بعد چھوڑ دیا ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…