حادثات، قتل اور لڑکیوں کی خریداری ،خلیجی ممالک کے شیخ اور عرب ممالک کے شہزادے پاکستان میں کون سے شرمناک کام کررہے ہیں؟ افسوسناک انکشافات

18  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد(این این آئی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور نے ملک میں عربوں کو تلور کے شکار کی اجازت دینے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔پاکستان ادارہ پارلیمانی خدمات اسلام آباد میں چیئرپرسن سینیٹر نزہت صادق کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کا اجلاس ہوا۔ سینیٹر فرحت اللہ بابر نے سعودی عرب میں لاپتہ افراد کی بازیابی کا معاملہ اٹھایا تو سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے معاملے کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ یکم فروری کو وفاقی

وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سعودی عرب کا دورہ کریں گے اور معاملہ اٹھائیں گے۔اجلاس میں بلوچستان میں پرندوں کے غیر قانونی شکار کا معاملہ زیر بحث آیا۔ سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ نے کہا کہ سائبیرین پرندے پہلے بڑی تعداد میں سندھ آتے تھے تاہم شیخوں اور عربوں کے شکار کے باعث اب پرندے پاکستان نہیں آرہے، ہالیجی جھیل اور دیگر مقامات پر لاکھوں مہمان پرندے آتے تھے آج ہزاروں رہ گئے ہیں ٗانہوں نے الزام لگایا کہ یہ عرب پاکستان میں حادثات، قتل اور لڑکیوں کی خریداری میں بھی ملوث ہیں، اس معاملے کو عالمی قوانین کے تحت دیکھا جائے۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے جواب دیا کہ تلور کے شکارکے لئے صوبائی حکومتیں ہی علاقہ متعین کرتی ہیں ٗوزارت خارجہ صرف پیغام رسانی کرتی ہے، اگرچہ تلور خطرے سے دوچار ہے تاہم اسے معدومیت کا خطرہ نہیں، سپریم کورٹ نے بھی اپنے فیصلے میں غیر ملکی شکاریوں کو شکار کی اجازت دی ہے، وزارت ماحولیاتی تغیرات نے اس سلسلے میں رہنما اصول وضع کیے ہیں اور تلور کی افزائش نسل کیلئے بھی اقدامات کیے گئے ہیں، وفاقی حکومت نے 25 کروڑ روپے تلور کی افزائش کے لئے مختص کر رکھے ہیں، سندھ میں تلور کی آبادی بڑھ رہی ہے، صوبائی حکومت لائسنس جاری کرتی ہے جب کہ خیبر پختون خوا کی حکومت کسی صورت شکار کی اجازت نہیں دیتی۔



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…