سی پیک کی افغانستان تک توسیع،چین نے پاکستان سے بڑا مطالبہ کردیا،مفت زمینی اورفضائی سہولتوں کافائدہ اُٹھانے والا امریکہ پاکستان کے کتنے ارب ڈالر دبائے بیٹھاہے؟ حیرت انگیزانکشافات

18  جنوری‬‮  2018

اسلام آباد(این این آئی) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریگا۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کو بریفنگ کے دوران خواجہ آصف نے بتایا کہ امریکہ سے تعلقات ابھی اچھے نہیں، دونوں ملکوں کے درمیان مسائل موجود ہیں، تاحال امریکی پوزیشن اور ہمارے ردعمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم امریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن چاہتے ہیں۔ ہم نے امریکی سیاسی و فوجی قیادت کو بتا دیا

کہ ہمیں کوئی امداد نہیں چاہیے، پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، امریکہ اپنی ناکامی کا الزام پاکستان کو نہ دے۔دہشتگردی سے متعلق فتوے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست جہاد یا جہادی تنظیموں کو قومی دھارے میں نہیں لا رہی ٗخود کش حملہ یہاں ہو یا چاند پر ٗحرام ہے تو حرام ہے، جو بھی جہادی تنظیم پاکستان سے کہیں بھی کام کرے، فتویٰ کے تحت غلط ہے، فتویٰ جامع طور پر ریاست کی ذمہ داری کو بتاتا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان کی پاکستان آمد کا کوئی علم نہیں، چین نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع کرنے کی خواہش کا اظہار کیاہے اور پاکستان بھی چین کی اس منصوبہ بندی کا حامی ہے، یہ معاملہ پاکستان، افغانستان، چین سہہ فریقی اجلاس میں بھی سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز 60 سے70 ہزارلوگ پاک افغان سرحدعبور کرتے ہیں، ہم نے افغان مہاجرین کو طویل عرصہ پناہ دی لیکن اب یہ ممکن نہیں، ہمیں افغان مہاجرین کی واپسی اور بہترسرحدی انتظام کی ضمانت چاہیے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ایک شخص رات 4 بجے اٹھ کر اربوں روپے کا طعنہ دے، یہ نہیں ہونا چاہیے ٗقوم کو امریکی امداد کے بغیر زندہ رہنا ہوگا تاکہ ایسے طعنے دوبارہ نہ سنیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد سمجھا جو غلط ہے ٗ پاکستان امریکہ کو زمینی اور فضائی سہولت مفت میں دے رہا ہے

جبکہ کولیشن سپورٹ فنڈ کے 23 ارب ڈالرز میں سے 14 ارب ڈالرز ملے ہیں اور 7 ارب ڈالر اب بھی باقی ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے امن کی کوششوں میں رخنہ آئے اور امریکہ سے بگاڑ پیدا ہو اور یہ بھی نہیں چاہتے کہ اپنے وقار پر سمجھوتہ کریں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی معاون نائب وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے لگتا ہے کہ وہ تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں تاہم پاک امریکہ تعلقات کو باہمی عزت و وقار پر استوار ہونا چاہیے اور پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔

بھارت اور اسرائیل کے درمیان باہمی معاہدوں کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ صدیوں پرانا ہے،دشمن کو دشمن سمجھنا چاہیے۔پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ چین نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے کی خواہش کا اظہار کیا ٗ پاکستان چین کی سی پیک توسیع منصوبہ بندی کا حامی ہے۔دریں اثناء پاکستان نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی حمایت پر 2001 سے 2007 کے درمیانے عرصے میں کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد

میں 23 ارب ڈالر ملنے تھے لیکن صرف 14 ارب ڈالر وصول کیے گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق دہشتگردی کے خلاف امریکی اتحاد میں جاری جنگ کے پہلے سال یعنی 02۔2001 میں امریکہ پاکستان کو 84 کروڑ 73 لاکھ ڈالر دینے کا پابند تھا تاہم واشنگٹن کی جانب سے صرف 30 کروڑ ڈالر دیئے گئے۔واضح رہے کہ نائن الیون کے بعد امریکا نے افغانستان میں طالبان کے خلاف جنگ شروع کرنے کے ساتھ اپنے اہم غیر نیٹو اتحادی پاکستان کیلئے کولیشن سپورٹ فنڈ قائم کیا تھا اور اسی فنڈ کی مد میں پاکستان کو ادائیگیاں کی گئی تھیں۔

مالی سال 03۔2002 کے دوران جنگ میں شدت اور امریکی تعاون میں تیزی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کو 84 کروڑ 53 لاکھ ڈالرمیں سے 84 کروڑ 71 لاکھ ڈالر موصول ہوئے تھے۔دستاویزات کے مطابق سال 04۔2003 میں امریکا نے ادائیگی کا حجم کم کردیا۔ پاکستان نے 85 کروڑ 8 لاکھ ڈالر کا دعویٰ لیکن سی ایس ایف میں سے 75 کروڑ 31 لاکھ ڈالر ملے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی اتحاد ہونے کے ناطے سال 05۔2004 میں بھی امریکا نے پاکستان کو 83 کروڑ 5 لاکھ ڈالر دیئے

جبکہ پاکستان کا دعویٰ 1 کھرب 1 کروڑ 8 لاکھ ڈالر تھا۔اسی تناظر میں پاکستان کو سال 08۔2007 میں 1 ارب 65 کروڑ 71 لاکھ 94 ہزار ڈالر کی ادائیگی میں سے صرف 65 کروڑ 50 لاکھ 76 ہزار ڈالر ملے جبکہ سال 09۔2008 میں 91 کروڑ 28 لاکھ ڈالر ملے لیکن پاکستان کا دعوی 1 ارب 90 کروڑ 84 لاکھ 8 ہزار ڈالر تھا۔ 10۔2009 میں پاکستان کی عسکری امداد میں مزید کمی دیکھنے میں آئی جب اسلام آباد کو 2 ارب 17 کروڑ 91 لاکھ ڈالر میں سے صرف 1 ارب 29 کروڑ 39 لاکھ 86 ہزار ڈالر ملے۔11

۔2010 میں پاکستان نے 2 ارب 4 کروڑ 58 لاکھ 41 ہزار ڈالر کا دعویٰ کیا تھا تاہم پاکستان کو 74 کروڑ 32 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔ دستاویزات کے مطابق سال 12۔2011 میں پاکستان کو عسکری امداد کی مد میں کچھ بھی وصول نہیں ہوا جبکہ پاکستان نے 2 ارب 27 کروڑ سے زائد کی رقم کا دعویٰ کیا تھا۔ دراصل یہ وہ سال تھا جس میں امریکی فورسز نے ابیٹ آباد میں آپریشن کے کرکے اسامہ بن لادن کو قتل کیا اور اسی دوران پاک امریکا تعلقات میں تناؤ غیر معمولی رفتار سے بڑھ گیا تھا۔پاکستان نے اگلے برس

یعنی 13۔2012 میں گزشتہ برس 12۔2011 کے بقایاجات پر مبنی 1 ارب 55 کروڑ 54 لاکھ ڈالر کا بل روانہ کیا اور پاکستان کو امریکا کی جانب سے 2 برس میں 1 ارب 80 کروڑ 62 لاکھ ڈالر ملے۔پاکستان نے سال 14۔2013 میں 1 ارب 54 کروڑ 28 لاکھ 51 ہزار ڈالر اور سال 15۔2014 میں 1 ارب 66 کروڑ 37 لاکھ 38 ہزار ڈالر کا دعویٰ کیا لیکن امریکا نے کولیشن فنڈز کی مد میں بالترتیب 1 ارب 5 کروڑ 16 ہزار اور 1 ارب 45 کروڑ 17 لاکھ 89 ہزار ڈالر کی ادائیگی کی۔مالی سال 16۔2015 میں

پاکستان کو93 کروڑ 61 لاکھ ملے جبکہ دعویٰ ایک ارب 70 کروڑ 24کا تھا۔ دوسری جانب 17۔2016 میں امریکا نے 55 کروڑ ڈالر دیئے جبکہ پاکستان نے 1 ارب 69 کروڑ ڈالر کا دعویٰ کیاتھا۔دستاویزات کے مطابق 2001 سے 2017 کے عرصے میں سی ایس فنڈز کی مد میں پاکستان نے مجموعی طور پر 23 ارب 64 کروڑ 94 لاکھ 10 ہزار ڈالر کا دعویٰ کیا لیکن امریکا نے 14 ارب 44 کروڑ 15 لاکھ 28 ہزار ڈالر ادا کیے.مذکورہ اعداد وشمار کے مطابق امریکی امداد کا پاکستانی بجٹ کا اوسطاً صرف ایک فیصد بنتا ہے تاہم اسلام آباد کا کہنا ہے کہ مذکورہ خسارے کو دیگر ‘ذرائع’ سے بھی پورا کیا جاسکتا ہے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…