نئے سال کے آغازپر ہی ٹرمپ کی پاکستان کودھمکی محض دھمکی ہی نہیں،امریکہ اب پاکستان کے ساتھ کیا کرے گا؟سعودی عرب میں کیا ہورہاہے؟ جاوید چودھری کے انکشافات‎

1  جنوری‬‮  2018

آج سال کا پہلا دن تھا‘ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سال کا پہلا ٹویٹ پاکستان کے بارے میں کیا‘ یہ امریکا کے ٹائم پر صبح سات بجے اٹھے اور انہوں نے ٹویٹ کیا امریکا نے پاکستان کو 15برسوں میں 33 ارب ڈالر امداد دے کر بے وقوفی کی‘ پاکستان نے ہمیں امداد کے بدلے جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا‘ ہمارے لیڈر بے وقوف ہیں‘ پاکستان ان دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں شکار کرتے ہیں‘

یہ ہمیں تھوڑی سی مدد دیتا ہے لیکن یہ اب مزید نہیں چل سکے گا۔ صدر ٹرمپ کی یہ دھمکی محض ایک دھمکی نہیں‘ یہ ان کی طرف سے 2018ء میں پاکستان کیلئے لائحہ عمل ہے‘ میرا خیال ہے امریکا ہماری فوجی‘ اقتصادی اور سفارتی مدد بھی بند کر سکتا ہے‘ یہ پاکستان کے تین مختلف سیٹلڈ ایریاز میں ڈرون حملے بھی کر سکتا ہے اور یہ اقوام متحدہ میں پاکستان کے خلاف پابندیاں لگانے کی تحریک بھی پیش کر سکتا ہے‘ یہ سارے کام ہوں یا نہ ہوں لیکن یہ طے ہے یہ سال پاکستان کیلئے مشکل ہوگا‘ ہمیں امریکا کی طرف سے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑے گا لیکن آپ المیہ ملاحظہ کیجئے‘ ایک طرف امریکی صدر سال کے پہلے دن اپنے پہلے ٹویٹ میں پاکستان کی امداد کو بے وقوفی قرار دے ر ہے ہیں اور دوسری طرف ہماری لیڈر شپ نئے سال کے بارے میں کیا کہہ رہی ہے؟ میاں نواز شریف نے نئے سال پر قوم کو پیغام دیا، عوام کو نئے سال میں ووٹ کے ذریعے الزامات‘ جھوٹ اور گالیوں کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے دفن کرنے کا موقع ملنے والا ہے‘ عوام دوٹوک فیصلہ دیں عوامی نمائندوں کی اہلیت اور نااہلیت کے فیصلے عوام کی عدالت ہی میں ہوتے ہیں۔ عمران خان نے فرمایا، 2018ء پاکستان کو عظیم ملک اور تمام شہریوں کیلئے خوش حال بنائے گا‘ قوم تبدیلی کیلئے اٹھ کھڑی ہوئی ہے‘ انصاف اور قانون کی حکمرانی سے کرپٹ مافیا کا خاتمہ ہو رہا ہے اور بلاول بھٹو نے پیغام دیا، دعا گو ہوں نئے سال میں پاکستان درست راستے پر

گامزن ہو جائے اور ہمیں ایک پرامن‘ خوش حال اور پروگریسو پاکستان دیکھنے کو ملے۔ آپ دیکھ لیجئے امریکا پاکستان کو نو مور کا پیغام دے رہا ہے جبکہ ہمارے ملک میں آج بھی نواز شریف کی بحالی اور نواز شریف کی نااہلی سب سے بڑا ایشو ہے‘ قوم کو اس نازک لمحے میں کیا کرنا چاہیے اور سیاستدانوں کو کب ہوش آئے گا‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا جبکہ سعودی عرب میں کیا ہو رہا ہے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…