انسداد دہشت گردی کے لیے حکومت کا اہم اعلان، پاکستانی بچوں کا اس میں کیا کردار ہو گا؟ تفصیلات جاری

29  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور انتہائی پسندی کا خاتمہ تعلیم و تربیت سے ہی ممکن ہے،بچوں میں مثبت رجحانات پروان چڑھانے کیلئے ان کی ابتدائی عمر سے تعلیم و تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے ،دہشتگردی کے خاتمے ،نسل نو کی ذہنیت کو تبدیل کرنے کی حکمت عملی کے تناظر میں تربیت ،استعداد کار میں اضافہ کے کورسز کا انعقاد انتہائی اہم ہے، موجودہ حکومت نے

انسداد دہشتگردی کے بیانیے کی تیاری کیلئے ثقافت، ورثہ اور فلمی صنعت کی بحالی کا منصوبہ شروع کیا ہے،اس اجتماعی ذمہ داری میں معاشرے کے تمام طبقات کو اس میں حصہ ڈالنا چاہئے۔ وزیر مملکت نے یہ بات جمعرات کو سٹریٹجک کمیونیکیشن اینڈ میڈیا انگیجمنٹ ٹریننگ کورس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 30 سال سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے، موجودہ حکومت نے انسداد دہشتگردی کے بیانیے کی تیاری کیلئے ثقافت، ورثہ اور فلمی صنعت کی بحالی کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اجتماعی ذمہ داری ہے اور معاشرے کے تمام طبقات کو اس میں حصہ ڈالنا چاہیے۔ دہشتگردی اور انتہائی پسندی کا خاتمہ تعلیم و تربیت سے ہی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران کیلئے اس قسم کے تربیتی کورسز کا انعقاد ایک اچھا آغاز ہے، صحافیوں کو بھی اسی طرح کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات کا دہشتگردی اور انتہاء پسندی کے خلاف بیانیہ میں اہم کردار ہے، اگر وزارت اطلاعات و نشریات کے افسران کو انسداد دہشتگردی کی تربیت دی جائے تو اس کے معاشرے پر کثیر جہتی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں پڑھانے جانے والے نصاب کو ازسر نو مرتب کیا جا رہا ہے جس میں دہشتگردی کے خلاف مضامین کو بھی شامل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک

پاکستانیوں کو بعض ایسی خیراتی تنظیموں کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے جو ان کے عطیات کو ملک میں دہشتگردی کی مالی معاونت کے لئے استعمال کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں میں عطیات سے متعلق آگہی کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال اہم اور موثر طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفرادی رویوں میں مثبت تبدیلی سے بہتر معاشرتی نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ رفاہی ادارے کسی بھی معاشرے کیلئے بہت اہم ہوتے ہیں۔ رفاعی اداروں کو یقین دلانا ہو گا کہ ان کے عطیات درست طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا تیزی سے بدل رہی ہے اور روزانہ نئی ٹیکنالوجی سامنے آ رہی ہے اور انفارمیشن آفیسرز کو نئی ایجادات سے اپنے آپ کو ہم آہنگ کرنا ہو گا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا میں برداشت کے کلچر اور خوداحتسابی کے فروغ کیلئے صحافیوں کیلئے بھی ایسے تربیتی کورسز ضروری ہیں۔ آخر میں انہوں نے تربیتی کورس کے شرکاء میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری وزارت اطلاعات و نشریات شفقت جلیل، چیف ایگزیکٹو آفیسر پاکستان پیس کولیکٹو شبیر انور بھی موجود تھے۔ دو روزہ تربیتی کورس کے دوران انفارمیشن افسران کے استعداد کار میں اضافہ کیلئے مختلف سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…