’’گھٹیا گفتگو بند کرو۔۔شرم آنی چاہئے‘‘رانا ثنا اللہ تمام حدیں کراس کر گئے، فیصل آباد میں امن و امان کے حوالےسے پوچھے گئے سوال پر خاتون اینکرصدف جبار کو کیا کچھ کہہ گئے،خاتون ہکا بکا رہ گئی

12  دسمبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) یوں تو آئے روز سیاستدانوں اور اہم شخصیات کی غیر پارلیمانی اور غیر مہذبانہ گفتگو اور روئیے سے متعلق کوئی نہ کوئی واقعہ سامنے آتا رہتا ہے ۔ ایسا ہی ایک واقعہ نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کی خاتون اینکر صدف جبار کے ساتھ بھی پیش آیا جس میں وہ کسی ایم این اے یا ایم پی اے کی نہیں بلکہ صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے غیر شائستہ اور غیر مہذبانہ روئیے

کا نشانہ بن بیٹھی۔ صدف جبار نے فیصل آباد میں شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں نوجوان کی ہلاکت سے متعلق رانا ثنا اللہ سے کال پر جب سوال پوچھا کہ فیصل آباد آپ کا شہر ہے اور آپ صوبائی وزیر قانون بھی ہیں اور شادی کی تقریبات میں ہوائی فائرنگ کے واقعات آئے روز ہو رہے ہیں اور ان میں بے گناہ جانیں بھی ضائع ہو رہی ہیں، کیا قانون کی کوئی عملداری نہیں آپ کے اپنے شہر میں؟۔ جس پر رانا ثنا اللہ شدید غصے میں آگئے اور انہوں نے صدف جبار کو کہا کہ آپ کو اس قسم کی گفتگو کرنے اور تبصرہ کرنے سے پہلے چینل پر خبر دینے کے جو آداب اور ضابطے ہیں ان کا خیال رکھنا چاہئے جس پر صدف جبار کا کہنا تھا کہ رانا صاحب! میں نے کوئی تبصرہ نہیں کیا بلکہ ایک واقعہ آپ کو بتاتے ہوئے آپ سے سوال کیا ہے۔ اس پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’’بریکنگ نیوز‘‘کے چکر میں اس قسم کی ’’گھٹیا گفتگو‘‘آپ کو نہیں کرنی چاہئے، اس پر صدف جبار نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک نوجوان اپنی جان سے چلا گیا اور آپ اس سے متعلق سوال پوچھنے کو گھٹیا گفتگو قرار دے رہے ہیں، اس پر رانا ثنا اللہ نے فوراََ کہا کہ بالکل یہ آپ کی بڑی ہی گھٹیا گفتگو ہے، جس پر صدف جبار نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’رانا صاحب! بڑے افسوس کی بات ہے آپ کے ایسے الفاظ کے چنائو پر مجھے بہت افسوس ہوا‘‘جس پر رانا ثنا اللہ نے مسلسل کہنا

شروع کر دیا کہ ’’آپ کو شرم آنی چاہئے، آپ کو شرم آنی چاہئے‘‘۔رانا  ثنا اللہ کا فیصل آباد واقعہ سے متعلق کہنا تھا کہ فیصل آباد 50لاکھ لوگوں کا شہر ہے، آپ کیسے اس شہر کو میرے نام پر رجسٹرڈ کر رہی ہیں، یہ سب کا شہر ہے، آپ کا بھی شہر ہے اور میرا بھی شہر ہے۔ صدف جبار نے اس پر رانا ثنا کو کہا کہ آپ کا تعلق اس شہر سے ہے اور آپ پورے پنجاب کے وزیر قانون ہیں، کیا امن و امان

اور قانون کی عملداری آپ کی ذمہ داری نہیں جس پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ میں وزیر قانون ضرور ہوں مگر شہر کا مالک نہیں ہوں، رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ فیصل آباد شادی کی تقریب میں فائرنگ سے نوجوا ن کی ہلاکت کے واقعہ جیسے واقعات جب بھی اور جہاں بھی ہوئے ہیں، ان کے خلاف قانون کی عملداری کو پوری سختی سے بروئے عمل لایا گیا ہے، لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے،

اور ان کے خلاف مقدمات قائم کئے گئے ہیں اور ان کو عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ اس واقعہ میں بھی ملوث افراد چاہے وہ دولہا ہو یا دولہے کا باپ ہو اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا جائے گا، اسے گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…