وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرسر پرستی شعبہ تعلیم میں مثبت تبدیلیاں رونما ہوئیں،صف اول کے ماہر تعلیم کا اعتراف

29  ‬‮نومبر‬‮  2017

لاہور (نیوز ڈیسک) شعبہ درس و تدریس میں صف اول کے ماہر تعلیم پرویز ہود بھائی جو اپنی مدبرانہ رائے کے بدولت اپنا ایک خاص مقام رکھتے ہیں کا پنجاب کے شعبہ تعلیم کے حوالے سے کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیرسر پرستی مثبت تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔پنجاب کے شعبہ تعلیم میں ہونے والی ان گنت اصلاحات کسی تعارف کی محتاج نہیں۔سکولوں کے انفرا سٹریکچر کی بہتری اور بچوں سمیت اساتذہ کی سو فیصد یقینی حاضری کے بعد،

پنجاب کے تعلیی نصاب میں نمایاں تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں۔ کتابوں کی اشاعت کے لئے معیاری کاغذ اور جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جارہی ہے جبکہ پہلے استعمال ہونے والا کاغذ ناقص ہوتا اور تحریری مواد میں بھی املاح کی کئی غلطیاں پائی جاتی تھیں۔ سائنس سے جڑے عنوانوں کوحقیقی معنوں میں سمجھنے کے لئے نئے طریقہ کار اپنایا گیا ہے۔ پرانے روایتی تھیوری پر مبنی کہانیوں کی بجائے نت نئے دلچسپ عملی تجربات کااجرا بچوں کوزیادہ سے زیادہ سیکھنے اور سائنس کو سمجھنے کے مواقع فراہم کرے گا۔ہود بھائی کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کے 11 اگست 1947کے خطبے کا اردو ترجمہ باقاعدہ طور پر معاشرتی علوم کے نصاب کا حصہ بنا گیا ہے جو ایک خوش آئند بات ہے،نئے نصاب میں کسی بھی قسم کاتعصبی،شر پسند، اور اشتعال انگیز مواد کو نصاب کا حصہ بنانے سے اجتناب کیا گیا ہے۔ اب ذرا صوبہ سند ہ اور خیبر پختون خواہ کے تعلیم نصاب پر ایک نظر ہوجائے۔جدت کے اس دور میں بھی سندھ اور خیبر پختون خواہ میں وہی پرانا روایتی نصاب پڑھایا جاریا ہے۔ سندھ ٹیکس بورڈ کی زبو حالی اور ناقصی کا تو اللہ ہی حافظ ہے۔ نہ نصاب میں کوئی جدت آئی اور نہ ہی تعلیمی کارکردگی میں۔۔۔!! اٹھارویں آئینی ترمیم کے باوجود، سندھ کے تعلیمی نظام میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ سندہ پر راج کرنے والوں نے نظام تعلیم کو مفلوج کر دیا ہے۔ عمران خان اور اُس کے اتحادیوں کے سیاسی تعلقات کا سیدھا سیدھااثر خیبر پختون خواہ کے تعلیمی نصاب پر ہوا ہے،جس کو ہود بھائی کے قابل فکر قرار دیا ہے۔تعلیمی نصاب کو ہر طرح کی سیاست سے پاک ہونا چاہیے۔ یہاں یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ پنجاب کا نیا تعلیمی نصا ب جدید اور بین القوامی معیار سے مماثلت رکھتا ہے۔جسکا مقصد رٹا لگوانا نہیں، حقیقی علم اور آگاہی دینا ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا تعلیم عام کرنے کا وژن یقیناًقابل تحسین ہے۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…