فیض آباد دھرنے والے پر امن جبکہ لال مسجد والے۔۔ حافظ سعید سے کب ملا، پرویز مشرف کے تہلکہ خیز انکشافات

29  ‬‮نومبر‬‮  2017

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے مسائل کا حل الیکشن نہیں ہیں بلکہ واحد حل ٹیکنوکریٹ حکومت کا قیام ہے ، لشکرطیبہ کا سب سے بڑا سپورٹر ہوں جب کہ لشکرطیّبہ و جماعت الدعوہ دونوں مجھے بہت پسند کرتے ہیں اور حافظ سعید سے بھی ملاقات ہوچکی ہے،انہیں بھارت نے امریکا کے ذریعے دہشت گرد ڈکلیئر کروایا ، لال مسجد آپریشن کرنے کا فیصلہ 200 فیصد درست تھا کیوں کہ

وہ لوگ دہشت گرد تھے جہاں 93 دہشت گردوں کو مارا گیا اور مقابلے کے دوران 13 سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ فیض آباد دھرنے میں پر امن اور نہتے شہری تھے، ختم نبوت قانون میں تبدیلی میں ایک نہیں بہت لوگ شامل ہوں گے اور یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ حلف نامے میں ٹائپنگ کی غلطی تھی، پرویز مشرف کا نجی ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں اظہار خیال۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل (ر)پرویز مشرف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی کو دئیے گئے اپنے انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کوکوئی خطرہ نہیں ہے تاہم اصلاحات بے حد ضروری ہیں، پاکستان کے مسائل کا حل الیکشن نہیں ہیں بلکہ واحد حل ٹیکنوکریٹ حکومت کا قیام ہے۔ الیکشن سے پہلے پاکستان آؤں گا اور انتخابات میں حصہ بھی لوں گا جو لو گ یہ سمجھ رہے ہیں کہ میں فوج کے کندھوں پرسوارہو کر پاکستان آؤں گا وہ غلطی پر ہیں، میں عمران خان کی طرح دعوے نہیں کرتا جنہوں نے 2002 میں کہا تھا کہ 100 نشستیں جیتوں گا لیکن ایک سیٹ لے سکے تھے اور آئندہ بھی ناکام رہیں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ لشکرطیبہ کا سب سے بڑا سپورٹر ہوں جب کہ لشکرطیّبہ و جماعت الدعوہ دونوں مجھے بہت پسند کرتے ہیں اور حافظ سعید سے بھی ملاقات ہوچکی ہے، میں کشمیر میں بھارت کو بھرپور

جواب دینے کا حامی ہوں۔ حافظ سعید کو بھارت نے امریکہ کے ذریعے دہشتگرد ڈکلیئر کروایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لال مسجد اور اسلام آباد دھرنے کا موازنہ مناسب نہیں کیوں کہ میرا لال مسجد آپریشن کرنے کا فیصلہ 200 فیصد درست تھا کیوں کہ وہ لوگ دہشت گرد تھے جہاں 93 دہشت گردوں کو مارا گیا اور مقابلے کے دوران 13 سیکیورٹی اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا جب کہ فیض آباد

دھرنے میں پر امن اور نہتے شہری تھے۔ختم نبوتؐ کے حالیہ سر اٹھانے والے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی میں ایک نہیں بہت لوگ شامل ہوں گے اور یہ مضحکہ خیز بات ہے کہ حلف نامے میں ٹائپنگ کی غلطی تھی۔ جنرل(ر) پرویزمشرف نے کہا کہ پاکستان میں مارشل لا کا کوئی امکان نہیں ہے کیوں کہ اب پاکستان میں مارشل لا لگنے کا زمانہ گزر گیا ہے ، پہلے مارشل لا لگتا

تھا توعدالتیں نظریہ ضرورت کے تحت جائز قرار دے دیتی تھیں لیکن اب کسی نے مارشل لا کو آئینی تحفظ فراہم کیا تو اس پر بھی آرٹیکل 6 لاگو ہوگا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…