ختم نبوتﷺ کے قانون سے چھیڑ چھاڑ ،وفاقی حکومت اب اور کتنا عرصہ چل سکے گی؟پیر پگارا نے بڑی پیش گوئی کردی

26  ‬‮نومبر‬‮  2017

سکھر (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ، حروں کے روحانی پیشوا اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سربراہ پیرصبغت اللہ شاہ راشدی عرف پیر صاحب پگارانے کہا ہے کہ جس کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے ان کی رسالت کے لئے بنائے گئے قانون سے چھیڑ چھاڑ کے بعد وفاقی حکومت کو زیادہ چلتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، ہم درودو صلوٰۃ والے لوگ ہیں، دھرنے والوں پر گولیاں چلانے کے بجائے ان سے باتیں کرنی چاہئے تھی، سندھ کو پیپلزپارٹی نے تباہ و برباد کردیا ہے،

سندھ کے عوام سے کیے جانے والے وعدے پورے نہیں کیے گئے اور سندھ میں سرکاری نوکریاں بیچی جارہی ہیں،2018ء کے عام انتخاب میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس بھرپور طریقے سے کامیاب ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو سکھر میں روہڑی کے نزدیک بائی پاس کے قریب گرینڈ ڈیمو کریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی جانب سے منعقدہ عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے وفاقی وزراء صدر الدین شاہ راشدی، غلام مرتضیٰ جتوئی، جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ایاز لطیف پلیجو، سابق وزائے اعلیٰ ارباب غلام رحیم، سید غوث علی شاہ، سید مظفر حسین شاہ، سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، پیپلزپارٹی ورکرز کے ڈاکٹر صفدر عباسی، رکن قومی اسمبلی غوث بخش خان مہر، ارکان سندھ اسمبلی نصرت سحر عباسی، شہریار خان مہرودیگر نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ جلسے میں جی ڈی اے میں شامل جماعتوں کے کارکنوں نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیر صاحب پگارا نے کہا کہ ہم ہمیشہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بات کی ہے، ملک کے حالات بہتر ہوتے نظر نہیں آرہے، وفاقی حکومت دھرنے کے معاملے کو حل کرنے کا اچھا راستہ اختیار نہ کیا جوکہ ان کی بڑی غلطی تھی، حساس قانون کے معاملے پر محتاط رہنا چاہیئے، وفاقی حکومت کی توہین رسالت کے معاملے پر پیش آنے والے کردار کو دیکھ کر مجھے نہیں ل گ رہا کہ اب یہ حکومت

زیادہ عرصہ چل سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک قرض میں ڈوبا ہوا ہے، سندھ کے ادارے بھی ناکارہ ہوتے جارہے ہیں، اب ملک میں 2013کے حالات نہیں ہیں، آئندہ جو بھی حکومت بنے گی وہ عوام کے زور پر اقتدار میں آئے گی، دھاندلی کے باوجود انتخابات میں پیپلزپارٹ کی مدد کی تھی ، اب مدد کرنے والی وہ طاقتیں تبدیل ہوچکی ہیں، آئندہ انتخابات ٹیلر میڈ نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اب زرداری کوسندھ پر حکومت نہیں کرنے دیں گے ۔سندھ کے حکمران دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے امن کرایا جس پر ان کو شرم آنی چاہئے سندھ میں امن فوج اور رینجرز نے کرایا ہے آپ نے تو اس سندھ کو تقسیم کردیا تھا

اگر ہم مزاحمت نہ کرتے تو شاید سندھ دیہی اور شہری میں تقسیم ہوچکا ہوتا۔ پیر پگاڑا نے اس موقع پرکہاکہ 2013ء کے انتخابات سے پہلے ہی کہا تھا پیپلزپارٹی تین صوبوں سے ختم اور ن لیگ پنجاب سے کامیاب ہوگی تو جب انتخابات کے نتائج آئے تو ایسا ہی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ زرداری سے پوری قوم اور خود ان کے ورکر پوچھتے ہیں کہ بینظیر کا قاتل کون ہے کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ انہیں قاتلوں کاپتہ ہے تو پھر پیپلزپارٹی کا ایک پانچ سالہ دور اور یہ ساڑھے چار سال کا وقت گزرنے کے باوجود کیوں نہیں بتارہے ہیں کہ قاتل کون ہے اگر اب نہیں بتائیں گے تو کب بتائیں گے وہ بتاکر عدلیہ کی بھی مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں فوج اور رینجرز نے امن کرایا ،

کریڈٹ کرانے والے کچھ خیال کریں، کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہیئے، اب عوام کی نظریں حکومت پر نہیں اعلیٰ عدلیہ پر ہیں، جی ڈی اے ہر اس پارٹی سے چلنے کے لئے تیار ہے جو پارٹی وفاق اور پاکستان کی حامی ہے۔جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صدر الدین شاہ راشدی اور وفاقی وزیر مرتضیٰ جتوئی نے کہا کہ ہمارے بچوں کا مستقبل متحد پاکستان میں ہے، اس لئے اب ملک کے حالات بہتر ہونے چاہئیں، وہ وقت گزرگیا جب لوگ سوچا کرتے تھے کہ وہ پیسے کے زور پر حکمرانی کریں گے، موجودہ وقت میں بھی عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،

ملک خاص کر کے سندھ کا عوام غربت کی چکی میں پس رہی ہے، تعلیم، صحت کے مسائل موجود ہیں، عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، گزشتہ دس سالوں کے دوران سندھ کو بدحال بنایا گیا ، 75فیصد یہاں کے عوام غربت کی لکیر سے نیچے کی زندگی گزارنے پ ر مجبور ہیں جس کے باعث اب عوام گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں شامل پارٹیوں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ غوث علی شاہ ، ایاز لطیف پلیجو، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا ، نصرت سحر عباسی، سید مظفر شاہ، سردار رحیم، صفدر عباسی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانی کا مقصد غریب عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنا ہے،

موجودہ دور میں وفاق اور سندھ میں جوحکمران ہیں ان سے عوام کو نہیں بلکہ خاص طبقے کو فائدہ پہنچ رہا ہے، زراعت سے وابستہ لوگ ذہنی دباؤ کا شکارہ یں، گنے اور کپاس کے آبادگاروں کو مناسب رقم نہیں دی جارہی ہے، پہلے روٹی، کپڑا، مکان کا نعرہ تھا لیکن اب اس میں ایک پوائنٹ کا اضافہ کر کے روٹی کپڑا پانی اور مکان کو شامل کرنے کی ضرورت ہے، یہاں کے لوگ بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، بدین، میرپور خاص، سکھر اور دیگر علاقوں میں شاہ مردان، ابراہیم جویوی، شیخ ایاز اور دیگر نامور شخصیات کے ناموں پر تعلیمی ادارے قائم کرنے چاہئیں، انہوں نے کہاکہ 2018 کے انتخابات میں عوام اپنے ووٹ کا درست استعمال کر کے جی ڈی اے کے پلیٹ فارم سے اچھے امیدوار کھڑے کئے جائیں گے جوکہ عوام کی خدمت کرسکیں گے۔ جلسے کے دوران سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے مسلم لیگ ن کو چھوڑنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ و فاقی نے حکومت مذہب کے قانون میں تبدیلی کر کے بڑی غلطی کی ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…