مریدین کو تیار رہنے کا حکم، دھرنا ختم کرانے کیلئے آپریشن ہوا تو کیا ہو سکتا ہے، پیر آف گولڑہ شریف نے وارننگ جاری کر دی

22  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پیر آف گولرہ شریف کا مریدین کو تیار رہنے کا حکم، حکومت تشدد سے گریز، وزیر قانون کو برطرف، ظفر الحق رپورٹ سامنے لائے، پیر افضل قادری کے ہمراہ پریس کانفرنس۔ روزنامہ امت کی رپورٹ کے مطابق پیر آف گولڑہ شریف پیر نظام الدین جامی نے حکومت کوتحریک لبیک پاکستان کے دھرنے پر تشدد سے باز رہنے کی تنبیہہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے

کہ وزیر قانون کو برطرف کیا جائے اور راجہ ظفر الحق رپورٹ طور پر منظر عام پر لائی جائے تاکہ ختم نبوت قوانین میں تبدیلی کی سازش میں ملوث افراد کی نشاندہی ہو سکے۔ وہ منگل کے روز گولڑہ شریف میں تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس وقع پر سید مہر حماد الدین گیلانی، شفیق امینی اور پیر اعجاز اشرفی بھی موجود تھے۔ پیر نظام الدین جامی نے کہا کہ اگر وزیر قانون زاہد حامد مستعفی یا برطرف ہو جاتے ہیں تو تحریک لبیک کا دھرنا ختم کردیا جائے گا اور بقیہ معاملات پر حکومت کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ خالصتاََ مذہبی دھرنا ہے جس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں اس لئے انہیں دھرنے کے ساتھ کھڑا ہونا پڑا اور وہ اس کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑےرہیں گے۔ انہوں نے اپنی اور اپنے خاندان کے دیگر افراد کی جانب سے اپنے متعلقین اور معتقدین کو پیغام دیا کہ وہ ختم نبوت محاذ پر بالکل تیار رہیں لیکن پر امن رہیں اور جس وقت تک کوئی واضح لائحہ عمل کا اعلان نہیں ہوتا وہ اپنے گھروں میں رہیں۔ پیر آف گولڑہ شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے یہاں ایسا کوئی قانون نہیں بن سکتا جو حضور نبی کریمﷺ کی ناموس کے خلاف ہو، یہ چیزیں سامنے آئی ہیں کہ قادیانی، مرزائی ، احمدی اور لاہور گروپ اور ان کی پشت پناہی

کرنے والی طاقتیں پاکستان میں سرگرم عمل ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں ایسے قوانین بنیں جن میں پاکستان کی سالمیت اور استحکام مضمر ہو۔ انہوں نے کہا کہ دھرنے میں بیٹھے لوگوں میں سے کوئی بھی شخص کسی سیاسی پارٹی کا کارکن نہیں، بلکہ یہ سب حرمت رسولؐ کی خاطر میدان میں نکلے ہوئے لوگ ہیں۔ حکومت کیلئے بھی یہ کسی طرح آسان نہیں کہ ان افراد پر کسی بھی

طرح کا تشدد کیا جائے۔ میں حکومت کو بھی تنبیہہ کرتا ہوں کہ اگر وہ ایسا کوئی ارادہ رکھتی ہے تو بھی اپنے ارادے سے باز رہے۔ فیض آباد میں بیٹھے لوگ اہل سنت والجماعت کا ایک فیصد لوگ بھی نہیں۔ باقی لوگ اپنے گھروں میں اس یقین کے ساتھ بیٹھے ہیں کہ حکومت ان لوگوں کے مطالبات سنے گی اور ان پر توجہ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک نے حکومت کے سامنے 12مطالبات

پیش کئے ہیں تاہم ان میں اصل مطالبہ جو سارے مطالبات کی جان ہے وہ یہ ہے کہ وزیر قانون کو مستعفی ہونا چاہئے۔ ہم نے اعلیٰ حکومتی عہدے داروں سے بھی بات کی ہے اور انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ضرور کوئی درمیانی راستہ نکالا جائے گا۔ پیر نظام الدین جامی نے کہا کہ انہیں کسی شخصیت نے نہیں بلکہ میں بحیثیت مسلمان اور بحیثیت پاکستانی خود اس معاملے میں پڑا ہوں۔

میں نے سوچا کہ کوئی دوسرا تحریک لبیک اور حکومت کے مابین پل کا کردار ادا نہیں کر رہا تو میں خود اپنے آپ کو پیش کروں کیوں کہ اس کڑے وقت میں مسلمانوں کو بالعموم اور پاکستانیوں کو بالخصوص کسی مشکل میں نہیں دیکھنا چاہتا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…