فیس بک اور ٹویٹر پر متنازعہ پوسٹ اور ویڈیوز پاکستان میں کونسا ادارہ کس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سوشل میڈیا پر ملک دشمن سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے، جانئے

16  ‬‮نومبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)مشکوک فیس بک اکائونٹ اور سوشل میڈیا کی نگرانی کیلئے حکومت نے جدید ٹیکنالوجی کا سہارا لے لیا، فرقہ واریت، دہشتگردی نیٹ ورک سے جڑے سوشل میڈیا اکائونٹ کی نگرانی کیلئے جدید سافٹ وئیر کا استعمال۔ نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر گزرتے منٹ میں 11فیس بک یوزر یا سوشل میڈیا اکائونٹ میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

سوشل میڈیا کو مانیٹر کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہوئے حکومت نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے سوشل میڈیا کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے اور فرقہ واریت، دہشتگردی اور اسے غیر قانونی طور پر استعمال کرنے والوں کے خلاف ایک سینٹر کا قیام عمل میں لایا ہے۔ اس سینٹر میں فیس بک اور سوشل میڈیا کے کونسے اکائونٹ اور شیئر کی گئی کونسی ویڈیو پر چیک لگایا جاتا ہےاس بات کا انکشاف نجی ٹی وی دنیا نیوز کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا کی سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے والے سینٹر کا نام ایم ایم سی (میڈیا مانیٹرنگ سینٹر)ہے جو کہ سیف سٹی پراجیکٹ 2015کے آرڈیننس کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ اس سینٹر میں میڈیا چینلز اور سوشل میڈیا دونوں کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر خاص کر اس سینٹر میں نظر رکھی جاتی ہے جس میں فرقہ واریت، دہشتگردی کے حوالے سے اکائونٹس کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔ یہ مانیٹرنگ ایک سافٹ وئیر کے ذریعے کی جاتی ہے جس میں ’’کی ورڈ‘‘ڈالے گئے ہوتے ہیںاور جیسے ہی کسی سائٹ یا پیج پر ان الفاظ کا استعمال ہوتا ہے ، مانیٹرنگ ڈیسک کی سکرین پر وہ سائٹ یا پیج نمودار ہو کر ریڈ کاشن دینے لگتا ہے اور وہ پوسٹ اور ویڈیو کلپس سامنے آجاتا ہے جو فرقہ واریت اور دہشتگردی کیلئے پوسٹ کیا گیا ہوتا ہے ۔ فیس بک اور ٹویٹر اکائونٹس کی خاص نگرانی کی جاتی ہے۔ متنازعہ اور مشکوک پوسٹ کے حامل

اکائونٹس کی تفصیلات مانیٹرنگ ڈیسک مختلف اداروں جن میں سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے شامل ہیںکو بھیج دیتا ہے جن پر پھر کارروائی کی جاتی ہے اور ایسے پیجز اور اکائونٹس بلاک کر دئیے جاتے ہیں اور ان کے خلاف پھر کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ ایم ایم سی کے حکام نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی پوسٹ اور ویڈیوز میں ایسے مواد کو شیئر کرنے

سے گریز کریں جو فساد فی الارض ، فرقہ واریت اور دہشتگردی کو تقویت دیتا ہے کیونکہ یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی نہایت کڑی سزا رکھی گئی ہے۔ ایم ایم سی نے ابھی تک فیس بک اور ٹویٹر پر 150کے قریب پیجز اور اکائونٹس بلاک کئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…