’’اگرشہباز شریف کا یہ خط چھاپ دوں تو تہلکہ مچ جائے‘‘ لائیو شو میں معروف صحافی ہارون رشیدنے سب کی سٹی گم کر دی ایسا انکشاف کر ڈالا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کواپنے لالے پڑ گئے

23  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کے معروف کالم نگار اور سینئر صحافی ہارون رشید نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے پاس وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا ایک خط موجود ہے اگر وہ اسے چھاپ دیں تو ہنگامہ کھڑا ہو جائے ۔انہوں نے یہ بات ن لیگ کے صوبائی ارکان اسمبلی کے ن لیگ کے ایم پی اے شوکت لالیکا

کے گھر ہونے والے اجلاس سے متعلق مباحثہ میں کہی۔ پروگرام میں معروف صحافی سلمان غنی ، سینئر تجزیہ کار حسن عسکری اور کالم نگار ایاز امیر بھی موجود تھے۔ ہارون رشید نے شہباز شریف کے ان کے نام خط سے متعلق انکشاف اس وقت کیا جب پروگرام میں سلمان غنی کی جانب سے شوکت لالیکا کے گھر ہونے والے ن لیگ کے صوبائی ارکان اسمبلی کے اجلاس سے متعلق یہ کہا گیا کہ یہ ارکان ن لیگ کے اہم رہنما راجہ اشفاق سرور کے حج سے واپسی کے موقع پر استقبالیہ دینے سے متعلق تقریب کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے میٹنگ کیلئے جمع ہوئے تھے اور یہ بات آف دی ریکارڈ تھی جس پر ہارون الرشید کا کہنا تھا کہ یہ ایک صحافی کی صحافتی ذمہ داری ہے کہ جب وہ کسی سے کسی معاملے کو آف دی ریکارڈ ہونے کا بیان دے دے تو یہ اس کی صحافتی ذمہ داری بن جاتی ہے کہ اس معاملے سے متعلق کسی بات کو افشا نہ کرے یا کسی کی جانب سے اگر کسی صحافی کو یہ کہا جائے کہ یہ معاملہ یا بات آف دی ریکارڈ ہے تو صحافی اس کا افشا نہ کرنے کا پابند ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ میرے پاس شہباز شریف کا ایک خط پڑا ہوا ہے جس کو اگر میں چھاپ دوں تو ہنگامہ کھڑا ہو جائے مگر اس خط کے نیچے لکھا ہے کہ اسے آپ چھاپ نہیں سکتے جس کی وجہ سے میں مجبور ہوں کہ اسے چھاپ نہیں سکتا ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…