قتل کیس میں سزائے موت کا قیدی 12 سال بعد کس طرح ڈرامائی طور پر بری ہو گیا

18  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد (آئی این پی) قتل کیس میں سزائے موت کے قیدی کو سپریم کورٹ نے 12سال بعد بری کردیا‘ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا‘ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے‘ پولیس اصل ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں۔ منگل کو قتل کیس میں سزائے موت کے قیدی کو سپریم کورٹ نے بارہ سال بعد بری کردیا۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کیس

ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس میں کہا کہ پولیس اصل ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں۔ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا۔ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے ملزم محمد زمان کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی اور ہائی کورٹ نے اس سزا کو عمر قید میں تبدیل کردیا تھا ملزم پر 2005 میں غلام صابر کو گوجرانوالہ میں قتل کرنے کا الزام تھا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…