’’آرمی چیف کو معیشت پر رائے دینے کا حق ہے‘‘ احسن اقبال کا بیان غلط، وزیر اعظم خاقان نے قصہ ہی تمام کر ڈالا

17  اکتوبر‬‮  2017

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سول ملٹری تناؤ موجود نہیں تاہم اختلاف رائے ہوسکتا ہے جبکہ آرمی چیف کو بھی معیشت پر رائے دینے کا حق حاصل ہے۔نجی ٹی وی چینل ’آج نیوز‘ کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ’سول ملٹری تناؤ موجود نہیں تاہم اختلاف رائے ہوسکتا ہے، معاشی عشاریے بہتری کی طرف ہیں، معیشت پر کچھ لوگوں کو گلاس آدھا خالی نظر آتا ہے لیکن

مجھے گلاس آدھا بھرا ہوا نظر آتا ہے، جبکہ آرمی چیف کو بھی معیشت پر رائے دینے کا حق حاصل ہے۔‘انہوں نے ٹیکنوکریٹس کی حکومت کی افواہوں کے حوالے سے کہا کہ’ ٹیکنوکریٹس یا قومی حکومت کے قیام سے بہتری نہیں آسکتی، تبدیلی آئین کے مطابق آنی چاہیے ورنہ ملک کا نقصان ہوگا، جس کہ کسی کو اگر مجھ سے اختلاف ہے تو ایوان میں تحریک عدم اعتماد لے آئے۔‘سابق وزیر اعظم نواز شریف کی نااہلی کے سوال پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’اقامہ پر نواز شریف کو نااہل قرار دینے کی وجہ کسی کو سمجھ نہیں، تاریخ فیصلہ کرے گی کہ نواز شریف کو کیوں نکالا جبکہ ذوالفقار علی بھٹو کا فیصلہ بھی تاریخ نے قبول نہیں کیا۔‘کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی قومی اسمبلی میں متنازع تقریر سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خیالات کو ہر کسی نے رد کیا اور ان کی تقریر سے پارلیمنٹ میں کسی ایک رکن نے بھی اتفاق نہیں کیا۔‘پارٹی میں فارورڈ بلاک کی افواہوں کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ’فارورڈ بلاک ماضی میں بھی بنتے رہے ہیں لیکن سب کو معلوم ہے کہ فارورڈ بلاکس کا کیا انجام ہوتا ہے جبکہ فارورڈ بلاک بنانے والے اپنے ماضی پرنظر ڈالیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’احتساب عدالت کے باہر بدنظمی کی رپورٹ سامنے آنی چاہیے، کسی کو عدالت کا استحاق مجروح کرنے کا حق نہیں، وکلا کو عام لوگوں سے زیادہ عدالتوں کا احترام کرنا چاہیے جبکہ اگر احتساب عدالت کے جج چاہیں تو رینجرز کو بلا سکتے ہیں۔‘

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…